دلی ایئرپورٹ کی چھت گِرنے سے ایک ہلاکت: ’یہ وہ عمارت نہیں جس کا افتتاح مودی نے کیا تھا‘

بی بی سی اردو  |  Jun 28, 2024

انڈیا کے دارالحکومت دلی کے ایئرپورٹ پر شدید بارش کے دوران ایک عمارت کی چھت گِرنے سے ایک شخص کی ہلاکت ہوئی ہے جبکہ آٹھ افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

شدید بارش کے باعث دلی ایئرپورٹ کے ٹرمینل ون کی چھت گِر گئی۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اس دوران عمارت کا ستون نیچے کھڑی گاڑیوں سے ٹکرایا اور ان گاڑیوں کو کافی نقصان پہنچا۔

ایئرپورٹ حکام کا کہنا ہے کہ اس ٹرمینل سے جانے والی تمام پروازوں کو تاحکم ثانی موخر کر دیا گیا ہے۔ مسافروں کے لیے قائم کردہ چیک اِن کاؤنٹرز بھی بند کر دیے گئے ہیں۔

ان کے مطابق یہ واقعہ صبح ساڑھے چار بجے پیش آیا۔ ایئرپورٹ ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ’چھت گِرنے کی وجوہات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ بظاہر اس کی بنیادی گذشتہ کئی گھنٹوں سے مسلسل شدید بارش ہے۔‘

دلی ایئر پورٹ پر ریسکیو آپریشن کے دوران زخمیوں کو ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ حکام کے مطابق مجموعی طور پر چار گاڑیوں کو نقصان پہنچا جبکہ آٹھ افراد کو معمولی چوٹیں آئی ہیں۔

انڈیا میں ایوی ایشن کے نگران ادارے نے ایئرلائنز کو ہدایت دی ہے کہ متاثرہ صارفین کے لیے دوسری پروازوں کا بندوبست کیا جائے یا ان کے پیسے واپس کیے جائیں۔

اس ٹرمینل کی چھت گرنے سے ہزاروں لوگوں کے سفری پلان خراب ہوئے ہیں کیونکہ زیادہ تر مقامی پروازیں اسی ٹرمینل سے اڑان بھرتی ہیں۔

کچھ ایئر لائنز نے اپنے فلائٹ آپریشنز ایئرپورٹ کے باقی دو ٹرمینلز پر منتقل کر دیے ہیں۔

دلی انٹرنیشنل ایئرپورٹ لمیٹڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک ٹیکنیکل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ’ہم متعلقہ اداروں کے ساتھ صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں اور آپریشنز بحال کر رہے ہیں۔‘

یہ بھی پڑھیےانڈیا الیکشن: ’کمزور اکثریت‘ مودی اور بی جے پی کے لیے کیا مشکلات پیدا کر سکتی ہے؟مسعود پزشکیان: ایران کے اصلاح پسند صدارتی امیدوار ’امید کی کرن‘ یا ’ایرانی اسٹیبلشمنٹ کی چال‘؟ایئرپورٹ کے ٹرمینل کی چھت گِرنے پر مودی تنقید کی زد میں کیوں؟

اس واقعے پر سوشل میڈیا کے ذریعے کئی صارفین نے غم و غصے کا اظہار کیا۔ لوگوں نے اس طرف اشارہ کیا کہ اربوں روپے کی لاگت سے ایئرپورٹ کے اس حصے کی مرمت کی گئی تھی اور عام انتخابات سے ایک ماہ قبل مارچ میں وزیر اعظم نریندر مودی نے اس کا افتتاح کیا تھا۔

ایکس پر کانگریس کیرالہ نامی اکاؤنٹ کی جانب سے کہا گیا کہ ’مودی نے اس نئے ٹرمینل کا افتتاح کیا تھا۔‘

دوسری طرف سمت جیوال نامی صارف کا کہنا تھا کہ دلی ایئرپورٹ کے حادثے میں انسانی جان کا ضیاع ہوا لیکن کانگریس ’اس واقعے پر مودی کو ’قصوور ٹھہرانے میں مصروف ہے حالانکہ دلی ایئرپورٹ کا گرنے والا حصہ سنہ 2009 میں کانگریس کی حکومت نے تعمیر کیا تھا۔‘

https://twitter.com/INCKerala/status/1806534701919678564

تاہم وفاقی وزیر برائے ایوی ایشن رام موہن نائیڈو کنجراپو نے وضاحت کی کہ ایئرپورٹ کی چھت کا جو حصہ گرا، اس کی مرمت نہیں ہوئی تھی۔

ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ’میں وضاحت دینا چاہتا ہوں کہ عمارت کے جس حصے کا وزیر اعظم مودی نے افتتاح کیا تھا وہ دوسری طرف ہے اور جس جگہ چھت گری، وہ حصہ سنہ 2009 میں بنا تھا۔‘

تاہم انھوں نے مرنے والے شخص کے لواحقین کے لیے 20 لاکھ روپے اور زخمیوں کے لیے تین تین لاکھ روپے کا اعلان کیا ہے۔

انھوں نے مزید بتایا کہ اس طرح کے واقعات کو دوبارہ ہونے سے روکنے کے لیے تفتیش جاری ہے اور ملک کے باقی اُن ایئرپورٹس کا جائزہ لیا جا رہا ہے جہاں نئے حصے بنا کر ان کی توسیع کی گئی تھی۔

اپریل سے دلی میں شدید گرمی پڑ رہی ہے۔ یہاں پہلی مرتبہ 49.1 ڈگری سینٹی گریڈ کے قریب درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔

اس سے قبل دلی میں سنہ 1998 کے دوران 48.4 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا تھا۔

اگرچہ جمعرات سے تیز بارشوں نے شہر میں گرمی کی شدت کو کم کیا تاہم ناقص انتظامات کی وجہ سے یہ ابرِ رحمت زحمت بن گئی۔

ایئرپورٹ کی چھت گرنے کے علاوہ شہر کی سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا جس سے لوگ کئی گھنٹوں تک ٹریفک جام میں پھنسے رہے۔ سڑکوں پر پانی اس قدر زیادہ تھا کہ اس سے کئی لوگوں کی گاڑیاں بھی بند ہو گئیں۔

شدید بارش کی وجہ سے کئی پروازیں منسوخ ہوئیں اور کئی تاخیر سے چلیں۔

انڈیا کے محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ دلی میں ہفتہ وار چھٹیوں کے دوران شدید بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔

انڈین پارلیمان کی تقریب حلف برداری میں اللہ اکبر اور جے شری رام کی گونج کیوں؟مدھیہ پردیش میں عیدالاضحیٰ سے ایک دن پہلے مسلمان خاندانوں کے مکانات کیوں منہدم کیے گئے؟ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد ایک ’روحانی شخصیت‘ کا جنم: ابراہیم رئیسی کی شبیہ راتوں رات کیسے بدل گئی؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More