سٹارلنک کے اثاثے منجمد، برازیلین سپریم کورٹ کے جج اور ایلون مسک میں تنازع

اردو نیوز  |  Aug 30, 2024

برازیل کی سپریم کورٹ نے امریکی ارب پتی ایلون مسک کی کمپنی سٹارلنک کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق برازیل میں سپریم کورٹ کے ایک جج اور سوشل میڈیا کمپنی ایکس کے مالک ایلون مسک کے مابین ایک تنازعے کی صورتحال ہے۔

برازیل میں سوشل میڈیا کمپنی ایکس کے مستقبل پر حالیہ تنازعے کے باعث سوالیہ نشان لگا ہوا ہے۔

یہ صورتحال بدھ کو اس وقت پیدا ہوئی جب برازیل کی سپریم کورٹ کے جج الیگزینڈر دی موریس نے ایلون مسک کو 24 گھںٹے کی مہلت دی کہ وہ اپنی کمپنی کے قانونی نمائندے کا تقرر کریں جو اُن کی جانب سے پیش ہو، بصورت دیگر ایکس کی سروسز کو ملک میں معطل کر دیا جائے گا۔

اس کے بعد جمعرات کو ایلون مسک کی کمپنی سٹارلنک نے بتایا کہ اُس کو برازیل کی سپریم کورٹ کے جج موریس کا ایک حکم نامہ موصول ہوا جس میں کہا گیا ہے کہ ’کمپنی کے اثاثے منجمد کر لیے گئے ہیں اور وہ ملک میں مالی معاملات کو نہیں چلا سکتی۔‘

سٹارلنک نے کہا ہے کہ برازیل کی سپریم کورٹ کے جج نے یہ غلط طور پر اخذ کیا کہ ایکس پر ’عائد غیرآئینی جرمانے‘ کی سزا سٹارلنک کو دی جا سکتی ہے۔

اپنے بیان میں سٹارلنک نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کو قانونی محاذ پر دیکھے گی۔

جنوبی امریکہ کی بڑی آبادی والے ملک برازیل میں سپریم کورٹ کے جج الیگزینڈر دی موریس ملکی الیکشن ٹریبونل کی بھی سربراہی کرتے ہیں اور انہوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے غلط معلومات پھیلانے کے معاملے کو اُٹھا رکھا ہے جس کے باعث اُن کے ایلون مسک سے تنازعے کو کچھ عرصے سے میڈیا کی ہیڈلائن میں دیکھا جا رہا ہے۔

جج موریس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کو متعدد اکاؤنٹس کو معطل کرنے کا حکم دیا تھا جو انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے سابق صدر جائر بولسونارو کے حامیوں کے ہیں۔

بولسونارو نے سنہ 2022 میں صدارتی انتخاب ہارنے کے بعد الیکشن کے عمل کی ساکھ کو خراب کرنے کے لیے مہم چلا رہے ہیں۔

برازیل میں سوشل میڈیا کمپنی ایکس کے مستقبل پر حالیہ تنازعے کے باعث سوالیہ نشان لگا ہوا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پیبدھ کو سپریم کورٹ کے جج موریس کے حکم کے بعد ایلون مسک کی کمپنیوں اور برازیل کی مقامی انتظامیہ میں تنازع بڑھ گیا ہے۔

رواں سال اپریل میں جج موریس نے ایلون مسک پر معطل کیے جانے والے بعض اکاؤنٹس کو بحال کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے معاملے کی تفتیش کا حکم دیا تھا۔

ایلون مسک اور بعض دوسرے ناقدین جج موریس پر الزام عائد کرتے ہیں کہ وہ اظہار رائے کی آزادی پر قدغن لگا رہے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More