ایران سے تعلق رکھنے والے پیرس پیرالمپکس میں حصہ لینے والے ایتھلیٹ صادق بیت سیاح، جنہوں نے جیولین تھرو ایف41 کلاس میں سب سے لمبا تھرو پھینک کر ریکارڈ قائم کیا تھا، کو مذہبی جھنڈا لہرانے کی وجہ سے گولڈ میڈل کے لیے نااہل قرار دیا گیا ہے۔ایرانی خبر رساں ادارے ایران فرنٹ پیج(آئی ایف پی) کے مطابق یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب سنیچر کو صادق بیت سیاح نے اپنی جیت کا جشن منانے کے لیے علم لہرایا۔صادق بیت سیاح نے جیولین میں پہلی پوزیشن 47 اعشاریہ 64 میٹر لمبا تھرو پھینک کر حاصل کی تھی۔تاہم پیرالمپکس انتظامیہ کے مطابق ’صادق بیت سیاح نے اپنی جیت کے جشن کے دوران مذہبی جھنڈا (علم) لہرایا جو کہ پیرا اولمپکس کے قوائد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزی ہے، اس وجہ سے وہ میڈل کے لیے نااہل ہو گئے ہیں۔‘اس کے بعد صادق بیت سیاح کا گولڈ میڈل دوسرے نمبر پر آنے والے انڈیا کے نودیپ سنگھ کو دیا گیا ہے جنہوں نے اس سے قبل چاندی کا تمغہ حاصل کیا تھا۔نودیپ سنگھ کا تعلق انڈیا کی ریاست ہریانہ سے ہے۔ 23سالہ نودیپ سنگھ نے مقابلے میں 47 اعشاریہ 32 میٹر لمبا تھرو پھینکا تھا۔پیرالمپکس کی آفیشل ویب سائٹ کے مطابق ’ایرانی پیرا ایتھلیٹ کو کھیل کے قوائد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزی کا مرتکب پایا گیا ہے۔‘ورلڈ پیرا ایتھلیٹکس کے قوائد و ضوابط اس بات کا تقاضا کرتے ہیں کہ ’پیرا ایتھلیٹکس کے کھیل کے دوران دیانتداری، اخلاقیات اور طرز عمل کے اعلیٰ ترین معیارات کو برقرار رکھا جانا چاہیے۔‘دوسری جانب ایران میں صادق بیت سیاح کی پہلی پوزیشن حاصل کرنے کے باوجود گولڈ میڈل کے لیے نا اہل قرار دیے جانے کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔