وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے لاہور جلسے کے لئے حکمت عملی تیار کرلی۔
پارٹی ذرائع کے علی امین گنڈاپور نے مختلف ریجنز کی میٹنگز میں ورکرز لانے کا ٹاسک سونپ دیا ہے، وزیراعلیٰ سے پشاور، ہزارہ، ساؤتھ اور مالاکنڈ کے عہدیداروں نے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔
پارٹی ذرائع کے مطابق صوبائی وزرا، اراکین اور عہدیدار کو بھی جلسے کے لئے ورکرز لانے کا ٹارگٹ دیا گیا۔وزرا کو 2 ہزار، ایم پی اے کو ایک ہزار، تنظیمی عہدیداروں کو 500 اور یوسی عہدیداروں کو 100 کارکن لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ووٹوں کے سامنے فارم 45 کی کوئی اہمیت نہیں ، چیف جسٹس
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ جلسہ ہر صورت لاہور میں ہوگا، پنجاب کے عہدیدار این او سی کے حصول کے لیے کوشاں ہیں۔پی ٹی آئی کے جلسے کے دوران سڑکوں کی بندش اور رکاوٹیں ہٹانے کے لئے مشینری ساتھ لے جانے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
خیبرپختونخوا سے تمام قافلے صوابی انٹرچینج موٹروے پر جمع ہوں گے،پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہکلہ انٹر چینج سے راولپنڈی اور اسلام آباد کے قافلے کو یکجا کیا جائے گا۔