انڈیا کے وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے ہفتے کو کہا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اجلاس کے لیے جب پاکستان کے دورے پر آئیں گے تو دو طرفہ تعلقات پر چیت نہیں کریں گے۔برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق انڈیا کے وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے نئی دہلی میں منعقدہ تقریب میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’مجھے توقع ہے کہ اس تعلق کی نوعیت کی وجہ سے میڈیا کی دلچسپی بہت ہوگی۔‘انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’لیکن میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ یہ (دورہ) ایک کثیر جہتی کانفرنس کے لیے ہو گا۔ میں وہاں انڈیا اور پاکستان کے تعلقات پر بات کرنے نہیں جا رہا ہوں۔
انڈیا کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر پاکستان میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے ’سربراہانِ مملکت کے اجلاس‘ میں شریک ہوں گے۔
جمعے کو انڈیا کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ 15 اور 16 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہونے والے ایس سی او اجلاس میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر انڈین وفد کی قیادت کریں گے۔اس سے قبل سنہ 2016 میں پٹھان کوٹ ایئربیس اور اُڑی میں حملوں کے بعد انڈیا نے پاکستان میں ہونے والے سارک اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا تھا۔گزشتہ برسوں میں صرف کرتارپور راہدری کا افتتاح ایسا موقع تھا جب انڈیا نے اپنے دو یونین منسٹرز پاکستان بھیجے تھے۔دی ہندو اخبار کے مطابق انڈیا اور پاکستان دونوں نے چین، روس اور وسطی ایشیا سمیت علاقائی گروپس میں شامل ہونے پر فیصلہ کیا کہ وزرائے اعظم کی بجائے ان کے منتخب رہنما دیگر ممالک کے صدور کے ساتھ سربراہان مملکت کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔ یہی وجہ ہے کہ انڈین وزیراعظم نریندر مودی اب تک ایس سی او کی ایچ او جی کانفرنسوں میں شرکت کے لیے نائب صدر یا وزیر خارجہ کو بھیجتے رہے ہیں۔