لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ سیاسی آلودگی نظر نہیں آتی لیکن ملک کو تباہ و برباد کر دیتی ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوگ اکثر پنجاب کے لیے میرا ویژن پوچھتے ہیں۔ میں آنے والی نسلوں کے لیے کوئی بھی کام کرتی ہوں تو خوشی ہوتی ہے۔ اور مجھے بتایا گیا کہ 2 ہزار انٹرنز کو لینا ہے اور ان کو ٹریننگ دینی ہے۔ جبکہ انٹرن شپ پروگرام کے لیے 60 ہزار روپے ماہانہ دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تحفظ آپ کی مقدس ذمہ داری ہے۔ اور ہم آنے والی نسلوں کے لیے ملک کو خوبصورت بنا رہے ہیں۔ ماحولیاتی تبدیلی زندگیوں پر اثر کرنے لگی ہے جبکہ ماحول کے ساتھ ساتھ اس ملک کو بھی بہتر بنا رہے ہیں۔ میری توقعات سے بڑھ کر مریم اورنگزیب اور ان کی ٹیم نے کام کیا۔
مریم نواز نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی صرف پنجاب نہیں بلکہ پورے پاکستان کا مسئلہ ہے۔ اور انفرا اسٹرکچر ڈویلپمنٹ کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کرسکتی۔ انفراسٹرکچر کی ترقی ضروری ہے لیکن اس ترقی کو کنکریٹ کی شکل سے بچانا ہو گا۔ جہاں سڑک بنے گی وہاں دونوں اطراف درخت لگیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہر پراجیکٹ کا ایک فیصد درخت لگانے کے لیے رکھا جائے گا۔ جبکہ کنکریٹ اور قدرتی خوبصورتی دونوں کو بیلنس کرنا ہو گا۔ اسموگ 12 ماہ کبھی ختم نہیں ہوتی اور اسموگ سے لوگوں کو سانس لینے میں تکلیف ہوتی ہے۔ اسموگ کی وجہ سے اسکولز اور دفاتر کو بند کرانا پڑتا ہے۔ جبکہ ہم نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کو اسکولز میں پڑھایا جائے۔
اسموگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئی بٹن دبانے سے اسموگ ختم نہیں ہوتی اور اسموگ کے خاتمے کے لیے لوگوں میں آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ تاہم اسموگ کے خاتمے کے لیے ہمارے پاس ایکشن پلان موجود ہے۔ بھارتی پنجاب سے ہوا کی وجہ سے بھی اسموگ یہاں آتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: زیر حراست اہلکاروں پر کوئی تشدد ثابت ہوا تو ہم کارروائی کریں گے، علی امین گنڈاپور
وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ بھارت کے ساتھ بھی ماحولیاتی تبدیلی پر بات ہونی چاہیے۔ اور ہم نے مل کر ماحولیاتی تبدیلی کے لیے اقدامات اٹھانے ہیں۔ جبکہ پنجاب میں جانوروں پر ظلم کرنے والوں کے خلاف فوری ایکشن لیا جاتا ہے۔ پنجاب میں بھی ایک گدھے کی ٹانگیں کاٹی گئیں اور ہم نے ملزم کو پکڑ کر جیل میں بند کر دیا۔ جانوروں کے ساتھ اچھا سلوک بھی ایک مہذب قوم کی نشانی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ایئر کوالٹی انڈیکس میں بہتری آئی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اسموگ اکتوبر میں شروع ہو کر فروری میں ختم ہو جاتی ہے لیکن اسموگ پورے 12 مہینے کبھی ختم نہیں ہوتی۔ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی مانیٹرنگ کر رہے ہیں اور پہلی بار گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفکیٹ دیئے جا رہے ہیں۔ جبکہ دسمبر میں 26 یا 28 الیکٹرک بسیں آرہی ہیں۔
سیاست پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک ایسی آلودگی بھی ہے جسے سیاسی آلودگی کہتے ہیں۔ اور سیاسی آلودگی نظر نہیں آتی لیکن ملک کو تباہ و برباد کر دیتی ہے۔ ہر روز سننے میں آتا ہے احتجاج کرو، جلا دو لیکن یہ غلط روایت ہے۔
مہنگائی سے متعلق مریم نواز نے کہا کہ 38 فیصد سے مہنگائی 6 یا 7 فیصد پر آگئی ہے۔ اور مہنگائی میں کمی کے لیے کام کرنا پڑتا ہے، ایسے ہی سب کچھ نہیں ہو جاتا۔
انہوں نے کہا کہ کچھ بھی ہو جائے ہم نے اس ملک پر آنچ نہیں آنے دینا چاہیے۔ اور تعلیم میں پہلی بار بڑا اسکالر شپ کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔