اسلام آباد: ورلڈ بینک نے کہا ہے کہ پاکستان کا پاور سیکٹر اقتصادی ترقی میں رکاوٹ بنا۔ تاہم پاکستان معاشی بحران سے باہر آگیا ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر بھی بہتر ہوئے ہیں۔
پاکستان ڈیولپمنٹ اپ ڈیٹ پاور سیکٹر ڈسٹری بیوشن اصلاحات رپورٹ 2024 جاری کر دی۔ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ کا تخمینہ 2.8 فیصد ہے۔ جبکہ رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا تخمینہ 0.6 فیصد ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ مالی خسارے کا تخمینہ جی ڈی پی کا 7.6 فیصد ہے۔ پاکستان میں لیبر فورس میں خواتین کا تناسب جنوبی ایشیا میں سب سے کم ہے۔
ورلڈ بینک نے کہا کہ پاکستان کا پاور سیکٹر اقتصادی ترقی میں رکاوٹ بنا۔ اور پاکستان میں پاور جنریشن میں جدید ٹیکنالوجی کا فقدان رہا۔ بجلی ترسیل اور تقسیم بھی ناقص منصوبہ بندی کا شکار رہی۔
مشرق وسطی کی صورتحال کے عالمی تجارت اور سرمایہ کاری پر اثرات کے حوالے سے ورلڈ بینک حکام نے کہا کہ بجلی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کے نقائص نے بجلی کی قیمت بڑھا دی۔
رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیائی ریجن میں آپس میں کم تجارت ہو رہی ہے جبکہ زیادہ تجارت ریجن سے باہر ہو رہی ہے۔ نہیں سمجھتے کہ خام تیل کی قیمتیں زیادہ عرصے تک اوپر جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں خاطرخواہ کمی آرہی ہے،وفاقی وزیر خزانہ
ورلڈ بینک حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان معاشی بحران سے باہر آیا ہے اور معاشی ترقی 2.5 فیصد رہی۔ جبکہ زرعی شعبے نے بھی ترقی کی ہے۔ مہنگائی کی شرح کم ہوئی ہے تاہم پاور سیکٹر کا گردشی قرض مسئلہ ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ایکسچینج ریٹ میں استحکام آیا ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہوئے ہیں۔