بڑے بجٹ سے تیار ہونے والی بولی وڈ کی میگا کاسٹ ایکشن فلم ’سنگھم اگین‘ اور کامیڈی رومانٹک فلم ’بھول بھلیاں تھری‘ میں ہندو ازم کا پرچار کے باعث سعودی عرب میں ان کی نمائش پر پابندی عائد کردی گئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دونوں فلموں کو سعودی عرب سمیت دیگر ممالک میں یکم نومبر کو ہندو تہوار ہولی کے موقع پر ریلیز کیا جانا تھا۔ دونوں فلموں کی نمائش پر سعودی عرب کے فلم سینسر بورڈ نے پابندی لگادی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سعودی عرب پہلے بھی جنسی بے راہ روی کا سبب بننے والے مواد سمیت مذہبی مواد پر مشتمل فلموں کی نمائش کو روکتا رہا ہے اور بولی وڈ کی دونوں فلموں کو بھی ان ہی وجوہات کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا۔
’سنگھم اگین‘ میں نہ صرف اجے دیوگن ایکشن میں دکھائی دیں گے بلکہ ٹائیگر شروف، جیکی شروف، کرینہ کپور دپیکا پڈوکون بھی ایکشن میں دکھائی دیں گی۔
اگرچہ ’سنگھم‘ سیریز کی باقی فلمیں ایکشن تھرلر ہیں لیکن نئی فلم میں اس کے ایکشن اور تھرلر کو ہندو مذہب کی کہانیوں سے جوڑا گیا ہے اور فلم میں ہر وقت ہندو ازم کی بات ہوتی دکھائی دیتی ہے۔
فلم میں مبینہ طور پر پاکستان اور سری لنکا سمیت دیگر پڑوسی ممالک سے متعلق بھی حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے۔
اسی طرح ’بھول بھلیاں تھری‘ میں کارتک آریان نے واپسی کی ہے اور اس میں بھی ہندو ازم کی پرچار دکھائی دیتی ہے۔
دونوں فلموں کی نمائش پر سعودی عرب میں پابندی کے بعد خیال کیا رہا ہے کہ دوسرے خلیجی اور عرب ممالک میں بھی ان کی نمائش پر جزوی پابندی لگائی جا سکتی ہے۔