دیوالی کے موقعے پر شہریوں کی جانب سے آتشبازی کے بعد انڈیا کا دارالحکومت نئی دہلی آج دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سرفہرست ہے۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق دیوالی کے موقعے پر پٹاخوں پر پابندی کی خلاف ورزی کے بعد نئی دہلی سموگ کی لپیٹ میں ہے۔گزشتہ چند برسوں سے مقامی حکومت نے دیوالی اور موسم سرما میں آتشبازی اور پٹاخوں کے استعمال پر پابندی عائد کی ہے۔سوئس فرم آئی کیو ایئر نے کہا ہے کہ شہر میں ہوا کا مجموعی ایئر کوالٹی انڈیکس 348 ہے۔ بعض ہندو تنظیموں کا کہنا ہے کہ پابندی تہوار کے انعقاد میں رکاوٹ ہے تاہم دہلی کی حکومت کا کہنا ہے کہ پابندی کا مقصد لوگوں کی جانیں بچانا ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حکام نے تعمیراتی کاموں اور ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں کے شہر میں داخلے پر پابندیاں بھی عائد کر دی ہیں۔پولیس نے دیوالی سے قبل تقریباً دو ٹن پٹاخے ضبط کر لیے تھے، لیکن پڑوسی ریاستوں میں یہ فروخت کے لیے آسانی سے دستیاب تھے۔شمالی انڈیا میں کھیتوں میں فصلوں کی باقیات جلانے سے بھی زیادہ دھواں فضا میں پھیل جاتا ہے۔ یہ مسئلہ ہر سال موسم سرما کے آغاز میں ہوتا ہے، جس سے فضا آلودہ ہو جاتی ہے۔ ہندو عقیدت مندوں کے پٹاخوں سے جڑے مذہبی جذبات کو دیکھتے ہوئے پولیس اکثر خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے سے گریز کرتی ہے۔انڈیا کی سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ فیصلہ دیا تھا کہ صاف ہوا ایک بنیادی انسانی حق ہے، آلودگی سے نمٹنے کے لیے عدالت نے مرکزی حکومت اور ریاستی عہدیداروں کو کارورائی کرنے کا حکم دیا تھا۔گزشتہ ہفتے ٹائمز آف انڈیا نے ایک اداریے میں لکھا تھا کہ ’دہلی کی زہریلی ہوا ہمیں آہستہ آہستہ مار رہی ہے۔‘