پاکستان تحریک انصاف کے ڈی چوک پر احتجاج کے لیے خیبرپختونخوا کا قافلہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کی قیادت میں اٹک پہنچ گیا ہے۔وزیر اعلی خیبرپختونخوا کی قیادت میں پی ٹی آئی کا قافلہ اٹک کی حدود میں داخل ہوکر ہارون بریج پہنچ گیا ہے۔پی ٹی آئی کے قافلے کی راہ میں پہلی رکاوٹ غازی بروتھا کے مقام پر 14 کلو میڑ بعد آئے گی۔غازی بروتھا پر پنجاب پولیس کی بھاری نفری بھی موجود ہیں۔دوسری جانب پولیس نے اسلام آباد کے مختلف راستوں کی بندش شروع کر دی ہے۔کھنہ پل سے اسلام آباد ایکسپریس وے کو کنٹینر رکھ کر بند کردیا گیا۔ خیبرپختونخوا سے آنے والے قافلے پنجاب کی حدود میں داخلپاکستان تحریک انصاف کے ڈی چوک پر احتجاج کے لیے خیبر پختوانخوا سے آنے والے تمام قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہوگئے ہیں۔کے پی سے سب سے بڑے قافلے کی قیادت وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کر رہے ہیں۔کے پی کے جنوبی اضلاع کا قافلہ عمر امین گنڈاپور کی قیادت میں پنجاب کی حدود میں داخل ہوگیا ہے۔عمر امین کے قافلے میں ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک، لکی مروت، بنوں، کرک اور بلوچستان سے آئے ہوئے قافلے شامل ہیں۔ اسی قافلے میں میانوالی کے قافلے بھی شامل ہیں، یہ قافلہ براستہ میانوالی موٹر وے پہنچ رہا ہے۔ہزارہ ریجن کا قافلہ ہری پور ٹیکسلا روڈ سے ہوتے ہوئے پنجاب کی حدود میں داخل ہوچکا ہے۔صرف خیبر پختونخوا سے جتھے آ رہے ہیں: محسن نقویوفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے حفاظتی اقدامات کے جائزہ لینے کے لیے ڈٰی چوک کا دورہ کیا اور سکیورٹی پر تعینات افسران اور جوانوں کا حوصلہ بڑھایا۔اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ’ہماری ذمہ داری اسلام آباد کا تحفظ کرنا ہے۔ پی ٹی آئی کے احتجاج میں پورے پاکستان سے نہیں صرف خیبر پختونخوا سے جتھے آ رہے ہیں جو اسلام آباد کے امن کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔‘انہوں نے کہا کہ ’پی ٹی آئی کے احتجاج سے ملک کو نقصان اور عوام کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ملک بھر میں موبائل سروس کھلی ہے تاہم موبائل ڈیٹا سروس بند ہے، ہم صورت حال کو دیکھتے ہوئے موبائل ڈیٹا سروس بھی جلد بحال کرنے کی کوشش کریں گے۔‘اسلام آباد اور راولپنڈی میں تمام تعلیمی ادارے پیر کو بند رکھنے کا فیصلہحکومت نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور راولپنڈی میں پیر کو تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔اسلام کے ضلعی انتظامیہ کے مطابق تعلیمی اداروں کی بندش کے حوالے سے نوٹیفکیشن کچھ ہی دیر میں جاری ہوگا۔ترجمان ضلعی انتظامیہ کے مطابق تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر کیا گیا ہے۔نوٹیفکیشن کا اطلاق وفاقی دارالحکومت کے تمام تعلیمی اداروں پر ہوگا۔دوسری جانب راولپنڈی انتظامیہ نے بھی ضلع بھر میں تعلیمی ادارے بند بیلا روس کا 68 رکنی اعلیٰ سطح کا وفد اسلام آباد پہنچ گیابیلا روس کا 68 رکنی اعلیٰ سطح کا وفد آج اسلام آباد پہنچ گیا ہے۔ اسلام آباد آمد پر وزیر داخلہ محسن نقوی نے وفد کا استقبال کیا۔وفد میں بیلا روس کے وزیر خارجہ، وزیر توانائی، وزیر صنعت، وزیر عدل و انصاف، وزیر مواصلات، وزیر قدرتی وسائل، وزیر ہنگامی حالات اور چیئرمین ملٹری انڈسٹری کمیٹی شامل ہیں۔وفد میں بیلاروس کی 43 بڑی کاروباری شخصیات بھی شامل ہیں۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے بیلاروس کے وزیر خارجہ میکسم ریجنکوف اور وزیر توانائی سے ملاقات کی۔وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کی پیر کو پاکستان آمد کے منتظر ہیں۔انہوں نے کہا کہ بیلاروس کے صدر کا دورہ دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔خیبر پختوانخوا سے پاکستان تحریک انصاف کا قافلہ پنجاب کے حدود میں داخل
خیبرپختونخوا سے پاکستان تحریک انصاف کے ڈی چوک میں ہونے والے احتجاج میں شرکت کے لیے آنے والا قافلہ پنجاب کے حدود میں داخل ہو گیا ہے۔
قافلے کی قیادت وزیراعلی علی امین گنڈا پور کر رہے ہیں۔ کے پی کا قافلہ اٹک کے مقام پر موجود ہیں۔
غازی بھروتہ کے مقام پر موٹروے مکمل طور پر بند ہے۔ کنٹینڑز غازی بھروتہ پل پر کنٹنرز رکھ کر موٹروے کو دونوں اطراف سے بند کیا گیا ہے۔
راستوں کی بندش پر معذرت خواہ ہیں: امیر مقاموفاقی وزیر امور کشمیر و سیفران انجینیئر امیر مقام نے کہا ہے کہ ملک میں راستے بند ہیں اس پر وہ قوم سے معذرت خواہ ہیں۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر مقام کا کہنا تھا کہ ملک میں راستوں کی بندش کے اصل ذمہ دار ’انتشاری ٹولہ‘ ہے۔ ’انتشار سب سے زیادہ کے پی سے ہو رہا ہے۔ ایک انتشاری ٹولے کے مقاصد کچھ اور ہیں اور ان کے مقاصد ہی پاکستان بند کرنا ہے۔‘وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ انتشاری ٹولے کا کام ہی پاکستان کو لاک ڈاؤن کرانا ہے۔امیر مقام نے کہا کہ علی امین گنڈا پور پہلے بھی اسلام آباد آئے تھے لیکن سلمانی ٹوپی پہن کر واپس پشاور سے برآمد ہوئے تھے۔’کرم میں خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے، لیکن وزیراعلی کے پاس وقت ہی نہیں۔ وزیر اعلیٰ کے پی کی ترجیحات ہی کچھ اور ہیں۔‘فیض آباد میں پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان میں جھڑپ
پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان فیض آباد کے مقام پر سڑکوں پر نکل آئے۔
کارکنان سڑکوں پر نکل کر اسلام آباد ڈی چوک کی طرف جانے لگے تو پولیس نے ان پر شیلنگ کرکے ان کو منتشر کر دیا۔
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنمام شہریار ریاض اور عاطف ریاض کی قیادت میں نوجوانوں کا قافلہ سینٹورس کے قریب پہنچ گیا۔
قافلے پر پولیس نے شیلنگ کی اور انہیں منتشر کر دیا۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے اعلامیے کے مطابق پولیس نے پی ٹی آئی کے این اے 53 سے ٹکٹ ہولڈر کرنل اجمل صابر راجہ کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔
وزیر اعلٰی علی امین گنڈا پور کی سربراہی میں قافلہ پشاور سے اسلام آباد کے لیے روانہ
وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی سربراہی میں قافلہ پشاور سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہو گیا ہے۔
وزیر اعلٰی صوابی سے کارکنوں کو لیڈ کرتے ہوئے اسلام آباد پہنچیں گے۔
صوبائی وزرا اور دیگر صوبوں سے ارکان پارلیمان کا قافلہ صوابی پہنچ چکا ہے۔
تمام قافلے صوابی کے مقام پر وزیراعلی کا انتظار کریں گے جہاں سے پھر اسلام آباد کے لیے روانہ ہوں گے۔
اس سے قبل مشیرِ اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا تھا ’جعلی حکومت کے پاس اب بھی وقت ہے کہ مطالبات پورے کر لیں ورنہ بنگلہ دیش جیسی صورتحال کے لیے تیار رہیں۔‘