جمعرات صبح 10 بج کر 58منٹپنجاب میں قیدیوں سے ملاقات کے لیے نئے قواعد و ضوابط
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر محکمہ داخلہ نے جیل میں قیدیوں سے ملاقات کے اصول و ضوابط جاری کر دیے ہیں۔
قیدیوں کی عزیز و اقارب اور لیگل کونسل سے ملاقات جیل قواعد کے مطابق ہو گی۔ مین گیٹ پر ملاقاتیوں کی جامع تلاشی بذریعہ میٹل ڈیٹیکٹر اور واک تھرو گیٹ ہوگی۔ صرف ملاقات کے دن پر اور اصل شناختی کارڈ کے حامل افراد ہی قیدیوں سے ملاقات کر سکیں گےہر ملاقاتی کی مکمل تفصیل پریزن مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم یا رجسٹر میں درج کی جائے گیسکیورٹی کے پیش نظر سزائے موت کے قیدی، خطرناک قیدی ، پنشمنٹ بلاک میں بند قیدیوں کی ملاقات علیحدہ دنوں میں ہوگی۔جمعرات 10 بج کر 56 منٹگورنر ہاؤس پشاور میں آل پارٹیز کانفرنس طلب
گورنر ہاؤس پشاور میں آج جمعرات کو آل پارٹیز کانفرنس طلب کی گئی ہے جس کی میزبانی گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کریں گے۔
صوبےکی سیاسی قیادت گورنر ہاؤس میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کرے گی۔
کل جماعتی کانفرنس میں صوبہ میں پائیدار امن اور صوبہ کے وسائل و حقوق پر بات کی جائے گی۔
جمعرات صبح 10 بج کر 43 منٹعمران خان کے خلاف اسلام آباد میں مزید 14 مقدمات درجسابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف اسلام آباد میں مزید 14مقدمات درج کر لیے گئے ہیں جس کے بعد بانی پی ٹی آئی کے خلاف مقدمات کی کُل تعداد 76ہوگئی ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران خان کے خلاف اسلام آباد پولیس کی جانب سے مقدمات کی رپورٹ جمع کرائی گئی۔رپورٹ کے مطابق اس سے قبل سابق وزیراعظم کے خلاف اسلام آباد میں 62 مقدمات درج تھے۔جمعرات صبح 10 بج کر 10 منٹ گورنر ہاؤس میں اے پی سی کے نام پر صوبے کا مسترد شدہ ٹولہ جمع ہوا: بیرسٹر سیفمشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ ’گورنر ہاؤس میں اے پی سی کے نام پر صوبے کا مسترد شدہ ٹولہ جمع ہوا ہے۔‘
اپنے ایک بیان میں بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ اے پی سی سیاسی پوائنٹ سکورنگ اور پی ٹی آئی کے خلاف بیانیہ بنانے کی ناکام کوشش ہے، آل پارٹیز کانفرنس بلانا گورنر کا نہیں، منتخب حکومت کا مینڈیٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’گورنر اے پی سی کے بجائے وفاق کا نمائندہ ہونے کے ناطے مرکز سے بقایا جات لیں، گورنر صوبے کے چیف ایگزیکٹو بننے کی ایکٹنگ نہ کریں۔‘
جمعرات صبح 9 بج کر 30 منٹپاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں صدارتی آرڈیننس کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں ایک ماہ قبل منظور کیے گئے صدارتی آرڈیننس کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرنے کے لیے آج پہیہ جام اور شٹرڈاؤن ہڑتال ہے۔کشمیر کی حکومت نے ایک ماہ قبل صدارتی آرڈیننس کے ذریعے مخصوص شرائط پر عمل کے بغیر احتجاج، جلسے جلوس اور مظاہرے کرنے پر سات سال قید کا قانون لاگو کیا تھا۔یہ ہڑتال جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی اپیل پر کی گئی ہے۔ آل پارٹیز رابطہ کمیٹی بھی اس ہڑتال کی حمایت کر رہی ہے۔جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی نے ہڑتال غیر معینہ مدت تک جاری رکھنے کا اعلان کر رکھا ہے۔