جنوبی کوریا میں حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والے مسافر طیارے کے ایک بلیک باکس میں سے ابتدائی ڈیٹا نکال لیا گیا ہے جبکہ دوسرے سے نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
گزشتہ ہفتے جیجو ایئر کے طیارے کے حادثے کو ملک کی ہوابازی کی تاریخ کا بدترین حادثہ قرار دیا گیا تھا، جس میں 179 افراد ہلاک ہوئے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق ماہرین کی ٹیم ڈیٹا کی جانچ پڑتال کر رہی ہے۔
یہ طیارہ 181 مسافروں کو لے کر تھائی لینڈ سے جنوبی کوریا کے لیے روانہ ہوا تھا تاہم لینڈنگ سے پہلے کپتان کی جانب سے ’مے ڈے‘ کال جاری کی گئی اور رن وے پر زمین سے رگڑ کھاتے ہی شعلوں میں لپیٹ میں آ گیا۔
اس میں صرف دو افراد بچے جو جہاز کے آخری حصے میں بیٹھے ہوئے تھے اور ان کو حادثے کے بعد امدادی کارکنوں نے نکال لیا تھا۔
حادثے کی تحقیقات کرنے والی ٹیم میں جنوبی کورین حکام کے علاوہ امریکی اور بوئنگ کمپنی کے ماہرین بھی شامل ہیں اور وہ اتوار کو ہونے والے حادثے کے روز سے سائٹ پر ہی موجود ہیں۔
سول ایوی ایشن کے ڈپٹی کمشنر جو جونگ وان کا کہنا ہے کہ ’جہاز کے دونوں بلیک باکس کو ملبے میں سے تلاش کر لیا گیا ہے جبکہ کاک پٹ میں ہونے والی گفتگو کا ریکارڈ بھی مل گیا ہے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’مواد کو آڈیو ریکارڈنگ میں ڈھالنے کا کام شروع کیا جا چکا ہے۔‘
یعنی تحقیقات کرنے والی ٹیم میں شامل ماہرین پائلٹس کے درمیان آخری لمحات میں ہونے والی گفتگو کو سن سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ’دوسرے بلیک باکس کا ایک کنکٹر نہیں مل سکا اور تحقیقات کرنے والی ٹیم اس کی ریکارڈنگ حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔‘
حادثے کے بعد ابتدائی تحقیقات میں اس کی وجہ جہاز سے پرندے کا ٹکرانا بتائی گئی تھی تاہم ساتھ یہ بھی کہا گیا تھا کہ مزید تحقیقات بھی کی جائیں گی اور اس بیریئر کا بھی جائزہ لیا جائے گا جو رن وے کے آخری حصے میں تھا۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جہاز آگ لگنے سے قبل اس بیریئر سے ٹکرایا تھا۔
حادثے کے حوالے سے کسی تکنیکی خرابی کے امکانات بھی ظاہر کیے گئے۔ مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ پہلی کوشش میں جہاز درست لینڈنگ کرتا دکھائی دیتا ہے تاہم اس کے بعد صورت حال تبدیل ہو جاتی ہے۔
سول ایوی ایشن کے معاملات کو دیکھنے والی وزارت لینڈ کی جانب سے دی جانے والی بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایک تحقیقاتی بورڈ حادثے کے حوالے سے تمام شواہد اکٹھے کرے اور جامع طور پر جانچ پڑتال کی جائے گی۔‘