کپل دیو کو جان سے مارنے ان کے گھر گیا تھا۔۔ یووراج سنگھ کے والد نے ایسا کیوں کیا؟ چونکا دینے والے انکشافات

ہماری ویب  |  Jan 15, 2025

سابق بھارتی کرکٹر یوگراج سنگھ نے حالیہ انٹرویو میں حیران کن واقعات کا انکشاف کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح 1980-81 میں بھارتی ٹیم سے نکالے جانے پر وہ غصے سے بھر گئے تھے اور کپل دیو کے گھر پہنچے تھے، پستول لے کر۔ ان کا کہنا تھا، "جب کپل دیو کو بھارتی ٹیم، نارتھ زون، اور ہریانہ کی کپتانی ملی، تو اس نے مجھے بغیر کسی وجہ کے ٹیم سے ڈراپ کر دیا۔ میں نے اپنی بیوی کو کہا تھا کہ میں اس سے وضاحت نہیں مانگوں گا بلکہ اسے سبق سکھاؤں گا۔"

یوگراج نے یاد کرتے ہوئے بتایا کہ وہ سیکٹر 9 میں کپل دیو کے گھر پہنچے، جہاں کپل اپنی والدہ کے ساتھ باہر آئے۔ "میں نے ان پر چلّا کر گالیاں دیں اور کہا کہ تم نے میرے ساتھ جو کیا، تمہیں اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔ میرا ارادہ تھا کہ میں تمہیں گولی مار دوں، لیکن تمہاری ماں کو وہاں دیکھ کر میرا غصہ کم ہو گیا۔ وہ بہت نیک خاتون تھیں، اور میں احتراماً وہاں سے واپس چلا آیا۔"

یوگراج کے مطابق، کپل دیو اور بشن سنگھ بیدی کی سیاست کی وجہ سے انہوں نے کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ وہ لمحہ تھا جب انہوں نے فیصلہ کیا کہ ان کا بیٹا، یووراج سنگھ، ان کے خواب کو پورا کرے گا۔ یوگراج نے مزید بتایا کہ 2011 کے ورلڈ کپ میں یووراج کی شاندار کارکردگی پر انہوں نے کپل دیو کو ایک اخبار کی تراشہ بھیجا، جس میں لکھا تھا کہ ان کے بیٹے نے کپل سے بہتر پرفارمنس دی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ یوگراج نے یہ بھی کہا کہ بعد میں کپل دیو نے ان سے معافی مانگی۔ کپل نے انہیں واٹس ایپ پر پیغام بھیجا، جس میں کہا تھا، "ہم اگلے جنم میں بھائی ہوں گے، اور ایک ہی ماں کے بیٹے ہوں گے۔" یوگراج نے اعتراف کیا کہ یہ الفاظ ان کے دل کو چھو گئے۔

یوگراج سنگھ نے ماضی میں مہندرا سنگھ دھونی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ ان کا الزام تھا کہ دھونی نے یووراج کا کیریئر تباہ کر دیا۔ "دھونی کو آئینہ دیکھنا چاہیے اور اپنے کئے کا سامنا کرنا چاہیے۔ کچھ سچائی ہمیشہ کے لیے نہیں چھپ سکتی۔"

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More