سیف علی خان پر چاقو سے وار کرنے والا مبینہ حملہ آور گرفتار، بنگلہ دیشی ہونے کا شبہ

بی بی سی اردو  |  Jan 19, 2025

معروف انڈین اداکار سیف علی خان پر چاقو سے حملہ کرنے کے معاملے میں پولیس نے ایک شخص کو ممبئی کے نواحی علاقے سے اتوار کی صبح گرفتار کیا ہے۔

پولیس کشمنر گیڈام دیکشت نے اتوار کی صبح ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ 'ملزم کا ناممحمد شریف الاسلام شہزاد ہے اور بادی النظر میں ایسا گمان ہوتا ہے کہ وہ بنگلہ دیش کا شہری ہے جو بجوے داس کے نام سے ممبئی میں رہ رہا تھا۔

ممبئی پولیس زون-9 کے پولیس کمشنر نے کہا کہ 'ملزم کے پاس کوئی انڈین شناختی دستاویزات نہیں ہیں اس لیے ہمارا شبہ ہے کہ اس کا تعلق بنگلہ دیش سے ہو سکتا ہے۔'

ایک سوال کے جواب میں گیڈام دیکشت نے کہا کہ 'ابھی تک کی جانچ کے مطابق یہ پتا چلا ہے کہ وہ چوری کی نیت سے اس گھر میں داخل ہوا تھا اور اسے آج عدالت میں پیش کیا جائے گا جہاں سے مزید تفتیش کے لیے اسے پولیس تحویل میں رکھنے کی درخواست کی جائے گی۔'

انھوں نے کہا کہ 'ہمیں گرفتاری کے بعد پوچھ گچھ کے لیے بہت کم وقت ملا ہے۔ وہ گذشتہ پانچ چھ ماہ قبل ممبئی آیا تھا اور اس نے ممبئی کے نواحی علاقوں میں کام کیا اور پھر گذشتہ 15 دن قبل وہ ممبئی آیا۔ اس کے خلاف چوری کے ساتھ ساتھ پاسپورٹ کی خلاف ورزی کے قانون جیسی دفعات کے تحت شکایت درج کی گئی ہے۔'

انڈین میڈیا کے مطابق ملزم شہزاد کو سیف علی خان کی رہائش گاہ سے تقریباً 35 کلومیٹر دور کاسروداولی میں ہیرانندانی سٹیٹ کے قریب سے پکڑا گیا ہے۔

ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزم نے پہلے اپنا نام وجے داس بتایا تھا اور وہ ممبئی سے ملحق ضلع تھانے کی ایک ہاؤس کیپنگ سروس کے سٹاف کے طور پر کام کرتا تھا۔

Getty Images

اس سے قبل انڈین میڈیا کے مطابق ایک شخص کو وسطی ریاست چھتیس گڑھ کے درگ سے پکڑا گیا تھا۔ رائے پور ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) نے بتایا ہے کہ انھیں ممبئی پولیس سے جو تصاویر اور کوائف ملے تھے اس کی بنیاد پر ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیا گیا اور اسے ممبئی پولیس کے حوالے کر دیا گيا ہے۔ وہ شخص جانیشوری ایکسپریس سے سفر کر رہا تھا۔ لیکن اب تازہ گرفتاری کے بعد شاید اسے بھی رہا کر دیا جائے۔

اس سے قبل سیف علی خان پر حملے کے بعد ایک دوسرے شخص کو حراست میں لیا گیا تھا جسے پوچھ گچھ کے بعد چھوڑ دیا گيا۔

پولیس نے سیف علی خان کی رہائش گاہ سے سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کر لی ہے اور ابتدائی تفتیش کے مطابق حملہ آور چوری کی نیت سے ہی آیا تھا۔

جمعرات کی صبح تڑکے حملہ آور سے ہاتھا پائی کے دوران سیف علی خان کو چھ زخم لگے تھے جن میں ان کی ریڑھ کی ہڈی اور گردن پر گہرے زخم بھی شامل تھے۔

اس واقعے کے بعد سیف علی خان کو لیلاوتی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں آپریشن کے بعد ڈاکٹروں نے ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی ہے۔

سیف علی خان: پٹودی خاندان کا وارث بالی وڈ کا ہیرو کیسے بنابابا صدیقی کا قتل اور ممبئی انڈر ورلڈ کا تذکرہ: لارنس بشنوئی گینگ سے مبینہ تعلق رکھنے والے گرفتار ملزمان کون ہیں؟سلمان خان کو دھمکی آمیز ای میل: موسے والا قتل کیس میں نامزد لارنس بشنوئی کے خلاف ایک اور ایف آئی آر درجکراچی ’ہائی سوسائٹی‘ کا سکینڈل جو ایک پراسرار موت پر ختم ہواGetty Imagesسیف علی خان اور کرینہ کپور باندرہ کی اس عمارت میں رہائش پذیر ہیںسیف علی خان کے گھر کی نرس نے کیا بتایا؟

بی بی سی نے سیف علی خان کے گھر میں کام کرنے والی ایک نرس کی طرف سے پولیس کو دیے گئے بیان تک رسائی حاصل کی ہے، جس میں واقعے کی رات کو پیش آنے والے واقعات کے بارے میں کچھ تفصیلات دی گئی ہیں۔

سیف علی خان کے چھوٹے بیٹے جیہ کی دیکھ بھال پر مامور ایلیاما فلپ نے اپنے بیان میں کہا کہ انھوں نے سب سے پہلے رات گئے باتھ روم کے دروازے کے قریب ایک آدمی کا سایہ دیکھا جب وہ آیا کے ساتھ بچے کے کمرے میں تھیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اس شخص کے ایک ہاتھ میں لکڑی کی کوئی چیز اور دوسرے ہاتھ میں ایک لمبا تیز دھار بلیڈ والا چاقو تھا اور اس نے انھیں اور آیا کو دھمکایا اور خاموش رہنے کو کہا۔

ایلیما فلپ کے مطابق مذکورہ شخص ایک کروڑ روپے کا مطالبہ کر رہا تھا۔

نرس کے مطابق اسی دوران وہاں جھگڑا شروع ہو گیا جس کے دوران وہ خود زخمی ہوئیں جبکہ اسی دوران بچے کی آیا کمرے سے بھاگنے میں کامیاب ہو گئی۔

نرس کے بیان کے مطابق ہنگامہ آرائی کی آواز سن کر سیف علی خان اور ان کی اہلیہ اداکارہ کرینہ کپور جیہہ کے کمرے کی طرف آئے اور جب حملہ آور کا سیف علی خان سے آمنا سامنا ہوا تو اس نے اداکار پر چاقو سے حملہ کیا اور پھر فرار ہو گیا۔

Getty Imagesہسپتال نے سیف علی خان کی صحت کے بارے میں کیا بتایا؟

لیلاوتی ہسپتال کے چیف آپریٹنگ آفیسر ڈاکٹر نیرج اتامانی نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ 'سیف کی کمر کے اوپری حصے سے چاقو کا 2.5 انچ کا ایک ٹکڑا نکال دیا گیا۔'

جمعرات کو سیف علی خان کی سرجری کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے لیلاوتی ہسپتال کے ڈاکٹر نتن ڈانگے نے بتایا تھا کہ اداکار کی کمر کے اوپری حصے میں چاقو پیوست ہوا جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوئے۔

'ان کے جسم سے چاقو کا بلیڈ نکالنے کے لیے سرجری کی گئی۔ ان کے بائیں ہاتھ اور گردن پر دو گہرے زخموں کا علاج پلاسٹک سرجری ٹیم نے کیا۔'

جمعے کو ڈاکٹر ڈانگے نے ایک بیان میں کہا کہ سیف علی خان کی حالت 'اب بہتر ہے'۔ ان کے مطابق سیف اب چہل قدمی کر رہے ہیں لیکن انھیں مکمل آرام کا مشورہ دیا گیا۔

'ہم نے انھیں چلنے کو کہا اور انھوں نے اچھے طریقے سے چہل قدمی کی۔ ان کے زخموں کی حالت دیکھتے ہوئے انھیں انتہائی نگہداشت کے یونٹ سے منتقل کر دیا گیا لیکن انھیں احتیاط کرنا ہو گی۔ انھیں آرام کرنا ہے اور ایک ہفتے کے لیے ان کی نقل و حرکت پر پابندی لگا دی گئی ہے'۔

ممبئی کے مغربی حصے میں واقع باندرہ ایک مشہور اور متمول آبادی والا علاقہ ہے۔ یہاں کے باندرہ بینڈ سٹینڈ اورکارٹر روڈ کو ایک تاریخی مقام کے طور پر جانا جاتا ہے۔

سمندر کے سامنے واقع اس عالیشان علاقے میں آج بھی کئی بڑے فلمی ستارے اور بزنس مین رہتے ہیں۔

باندرہ میں بالی وڈ سٹار شاہ رخ خان، سلمان خان اور سابق انڈین کرکٹر سچن تندولکر سمیت کئی مشہور شخصیت کے گھر ہیں۔

Getty Imagesسیف علی خان کون ہیں؟

سیف علی خان 16 اگست 1970 کو نئی دہلی میں پیدا ہوئے۔ وہ انڈیا میں شاہی پٹودی خاندان کے سربراہ ہیں۔ ان کے والد پٹودی خاندان کے وارث اور انڈین کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان منصور علی خان پٹودی ہیں اور ان کی والدہ بالی وڈ کی ماضی کی اداکارہ شرمیلا ٹیگور ہیں۔

سیف علی خان نے نوے کی دہائی میں بالی وڈ اداکارہ امریتا سنگھ سے شادی کی تھی اور بعد ازاں سنہ 2004 میں انھیں طلاق دے دی۔ ان میں سے ان کا ایک بیٹا ابراہیم علی خان اور بیٹی سارہ علی خان ہیں۔

سنہ 2012 میں سیف نے کرینہ کپور سے شادی کی۔ اس جوڑے کے دو بچے آٹھ سالہ تیمور علی خان اور چار سالہ جیہ ہیں۔

’کالے ہرن کے شکار کا بدلہ‘: سلمان خان کے گھر فائرنگ والے ملزمان جنھیں جرم کی دنیا میں شہرت پانے کا لالچ دیا گیاجب دلیپ کمار پر ’پاکستان کے لیے جاسوسی کرنے کا الزام‘ لگا اور نشانِ امتیاز ملنے پر ہنگامہ برپا ہوابابا صدیقی کا قتل اور ممبئی انڈر ورلڈ کا تذکرہ: لارنس بشنوئی گینگ سے مبینہ تعلق رکھنے والے گرفتار ملزمان کون ہیں؟کراچی ’ہائی سوسائٹی‘ کا سکینڈل جو ایک پراسرار موت پر ختم ہواشاہنواز بھٹو کی ’پراسرار‘ موت جس نے بھٹو خاندان کو ہلا کر رکھ دیا
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More