62 کروڑ پاؤنڈز کے گمشدہ بِٹ کوائن کا معمہ: ’تب تک نہیں رُکوں گا جب تک یہ مل نہیں جاتے‘

بی بی سی اردو  |  Feb 16, 2025

BBCجیمز ہاولز نے نیوپورٹ کونسل پر مقدمہ کرنے کی کوشش کی تاکہ اس مقام تک رسائی حاصل کی جاسکے جہاں ان کی ہارڈ ڈرائیو پھینکی گئی تھی

جیمز ہاولز کی ہارڈ ڈرائیو ایک دہائی سے زیادہ عرصہ قبل ایک لینڈ فِل کے مقام تک پہنچ گئی تھی۔ اس میں اُس وقت جتنے بٹ کوائن موجود تھے، آج ان کی قدر کروڑوں ڈالر بنتی ہے۔

انھوں نے اس ناکامی اور پچھتاوے کے باوجود ہارڈ ڈرائیو کی تلاش کا مشن جاری رکھا ہوا ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ وہ ہرگز ہار نہیں مانیں گے اور یہ معاملہ ان کے لیے ’نائن ٹو فائیو نوکری‘ جیسا ہے۔

گذشتہ مہینوں کے دوران کرپٹو کرنسی کی قدر میں ڈرامائی اضافہ ہوا ہے اور اب اس ہارڈ ڈرائیو کی قدر قریب 62 کروڑ پاؤنڈ بنتی ہے۔ ہاولز کہتے ہیں کہ 'میرے لیے سمجھداری اسی میں ہے کہ میں اپنی توانائی یہاں لگاؤں۔'

اس دوران وہ کرپٹو کرنسی سے متعلق دوسرے کام بھی کرتے ہیں۔

BBCہاولز کا کہنا ہے کہ وہ برطانیہ میں بٹ کوائن خریدنے والے پہلے لوگوں میں سے ایک تھےکھوئے ہوئے آٹھ ہزار بٹ کوائن ڈھونڈنے کی کوشش

نیو پورٹ سے تعلق رکھنے والے ہاولز کا دعویٰ ہے کہ ان کی سابقہ پارٹنر نے غلطی سے یہ ہارڈ ڈرائیو گھر سے باہر پھینک دی تھی۔ 2013 کے دوران اس میں آٹھ ہزار بٹ کوائن تھے۔ یہ ہارڈ ڈرائیو ایک ایسے لینڈ فِل میں پہنچ گئی جو نیو پورٹ سٹی کونسل می ملکیت ہے۔

گذشتہ ہفتے ہائی کورٹ نے لینڈ فِل تک ان کی رسائی اور 49.5 کروڑ پاؤنڈ معاوضے کی کوششیں مسترد کر دی تھیں اور کہا تھا کہ اس دعوے کے لیے ٹھوس شواہد نہیں اور نہ ہی اس بات کے امکان ہیں کہ وہ ٹرائل میں کامیابی حاصل کر سکیں گے۔

وہ اب مصنوعی ذہانت کی مدد سے اپنے دعوے کو ٹھوس ظاہر کرنا چاہتے ہیں کہ کورٹ آف اپیل میں کیس دائر کریں گے۔ انھوں نے لینڈ فِل کا مقام خریدنے میں بھی دلچسپی ظاہر کی ہے۔ کونسل نے کہا تھا کہ وہ 2025-26 کے مالی سال کے بعد اس مقام کو بند کرنے کا پلان بنا رہی ہے۔

نیو پورٹ کونسل کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے پر مزید تبصرہ نہیں کرے گی۔

ہاولز نے کرپٹو کرنسی کے آغاز کے دور ہی میں اسے خریدنا شروع کر دیا تھا ۔ انھوں نے 2009 میں بٹ کوائن کی مائننگ شروع کی جب اس کی قدر آج کے مقابلے انتہائی کم تھی۔

ان کا کہنا ہے کہ ان کے سابق پارٹنر نے 2013 میں غلطی سے ہارڈ ڈرائیو پھینک دی تھی جس کا سائز موبائل فون کے برابر تھا۔ جیسے جیسے بِٹ کوائن کی قدر میں اضافہ ہوا، انھوں نے ماہرین کی ایک ٹیم کو منظم کیا تاکہ اسے تلاش کرنے اور بازیافت کرنے کی کوشش کی جاسکے۔

انھوں نے بار بار کونسل سے سائٹ تک رسائی کے لیے اجازت طلب کی اور انھیں گمشدہ بٹ کوائن میں حصہ دینے کی بھی پیش کش کی۔

ہاولز کی جانب سے قانونی کارروائی شروع کیے جانے کے بعد کونسل نے ہائی کورٹ میں سماعت کے لیے درخواست دی تاکہ جج کو ٹرائل سے پہلے ہی اس دعوے کو مسترد کرنے کے لیے کہا جا سکے۔

کونسل نے دلیل دی کہ اس کے ماحولیاتی پرمٹ کے تحت سائٹ کی کھدائی کی اجازت نہیں اور اس طرح کے کام سے 'آس پاس کے علاقے پر بہت زیادہ منفی ماحولیاتی اثرات مرتب ہوں گے۔'

واولز جو ہار ماننے کے لیے تیار نہیں ہیں اور اپنے ڈیجیٹل والیٹ کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیےان کے پاس رو راستے ہیں۔ ایک تو کورٹ آف اپیل میں کیس شروع کرنا یا پھر سرمایہ کاروں کے ساتھ مل کر کونسل سے لینڈ فل سائٹ خریدنے کی کوشش کرنا۔

کونسل نے اعلان کیا تھا کہ یہ سائٹاپنی مدت پوری کر چکی ہے اس لیے وہ اسے اگلے دو سالوں میں بند کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

ہاولز نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ ہائی کورٹ میں مقدمے کی سماعت کے دوران ان کی قانونی ٹیم کی جانب سے کیے گئے کام سے خوش ہیں لیکن اب وہ اپنے دعوے کی مدد کے لیے ’مصنوعی ذہانت کے ایجنٹ‘ کا استعمال کرتے ہوئے کورٹ آف اپیل میں دائر مقدمے میں اپنی نمائندگی کریں گے۔

انھوں نے مصنوعی ذہانت کو 'بالکل حیرت انگیز ٹیکنالوجی' قرار دیا جس نے انھیں عدالتی عمل اور قانون کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد کی۔

ان کا ماننا ہے کہ ان کے پاس اپنے کیس کے لیے تقریبا 'سات ٹھوس قانونی بنیادیں‘ ہیں، جسے وہ عدالت میں ذاتی طور پر پیش کریں گے۔

کروڑوں ڈالر کے بٹ کوائن کچرے میں پھینکنے والا شخص جو اب انھیں ڈھونڈنا چاہتا ہےایک بٹ کوائن کی قیمت 69 ہزار ڈالر سے زیادہ: بٹ کوائن کیا ہے اور یہ ڈیجیٹل کرنسی کیسے کام کرتی ہے؟کرپٹو کرنسی کو ہر کوئی سمجھ سکتا ہے مگر اس کا استعمال ہر کسی کے بس کی بات نہیں!بٹ کوائن کی قدر میں اضافہ: دنیا میں زیادہ بٹ کوائنز کس کے پاس ہیں اور اس کی قیمت میں اضافے کی وجوہات کیا ہیں؟جیمز ہاولز کا قانونی مقدمہ کیا ہے؟

ان کے کیس میں ایک دلیل کونسل کے سائٹ کو بند کرنے کے منصوبے پر مرکوز ہوگی جس کے بارے میں انھوں نے دلیل دی کہ ہائی کورٹ کے ٹرائل کے دوران اس کا انکشاف ہونا چاہیے تھا۔

انھوں نے کہا کہ 'یہ وہمعلومات ہیں جو ٹرائل کے دوراندے جانی چاہیے تھیں، جج کو بھی اس سے آگاہ ہونا چاہیے تھا، اور مجھے بھی۔ '

ہاولز نے یہ بھی کہا کہ سائٹ کو خریدنے اور مکمل طور پر کھدائی کرنے سے اس جگہ کے بند ہونے کے بعد اس کی دیکھ بھال کے اہم اخراجات سے کونسل کو بچایا جاسکتا ہے۔

انھوں نے کہا 'ہر ایک چیز نکالی یا ری سائیکل کی جائے گی اور اس عمل کے اختتام پر ہمارے ہاتھوں میں ہارڈ ڈرائیو ہوگی اور ہمارے پاس ایک خالی لینڈ فل بھی ہوگا۔'

ہائی کورٹ کے مقدمے میں کونسل نے یہ بھی دلیل دی کہ لینڈ فل سائٹ میں داخل ہوتے ہی ہارڈ ڈرائیو اس کی ملکیت بن گئی لیکنہاولز کا کہنا تھا کہ اس میں یہ حقیقت مدنظر نہیں رکھی گئی کہ ان کی سابق پارٹنر نے اسے باہر پھینکا تھا۔

انھوں نے کہا کہ 'یہ میری اجازت یا رضامندی کے بغیر کیا گیا تھا۔'

Getty Imagesنیوپورٹ کونسل نے کوڑا پھینکنے کے اس مقام کو بند کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے سرمایہ کاروں کے ساتھ ابتدائی ’معاہدے‘

ہاولز نے کہا کہ وہ کونسل سے سائٹ خریدنے کے آپشن پر بھی غور کر رہے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ ان کے سرمایہ کاروں کے ساتھ 'ابتدائی معاہدے' ہوئے ہیں جن میں مشرق وسطی اور امریکہ کے سرمایہ کار بھی شامل ہیں جو سائٹ خریدنے کی اجازت ملنے پر فنڈز فراہم کرسکتے ہیں۔

'وہ نہ صرف مجھے لاکھوں پاؤنڈ دیں گے بلکہ اگر کونسل سائٹ کو فروخت کرنے پر آمادگی ظاہر کرتی ہے تو فنڈنگ دستیاب ہوگی۔'

کونسل نے اس بات کا کوئی اشارہ نہیں دیا ہے کہ وہ سائٹ کو فروخت کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے اور اس کی بندش کے بعد اسکے ایک حصے پر شمسی فارم کی منصوبہ بندی کی اجازت حاصل کرلی ہے۔

اپنی ہارڈ ڈرائیو کی تلاش میں ہاولز نے کئی سال لگا دیےجس کے دوران انھوں قانونی مقدمات بھی دائر کیے۔ کیونکہ ہاولز کو یقین ہے کہ ہارڈ ڈرائیو لینڈ فل پر ہی ہے جہاگں اس وقت 14 لاکھ ٹن سے زیادہ کچرا موجود ہے۔

ان کے بقول انھوں نے لینڈ فل میں ایک سائٹ مینیجر سے بات کی ہے اور ’مناسب محنت اور تحقیق‘ کی ہے۔

’جو کچھ بھی اس سائٹ میں ڈالا گیا تھا وہ اب بھیاسی میں موجود ہے اور کہاں ہو سکتا ہے؟‘

یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ اسے دوبارہ حاصل کرنے کے اپنے مشن کو کبھی ترک کریں گے انھوں نے کہا ’بالکل نہیں۔ یہ بریو ہارٹ میں آخری لڑائی کی طرح ہے۔‘

Getty Imagesبٹ کوائن کو ابتدائی دور میں خریدنےوالوں کو سائپرپنک کے نام سے جانا جاتا تھا بٹ کوائن کیا ہے؟

بٹ کوائن ایک کرپٹو کرنسی ہے، یعنی ایک ورچوئل یا ڈیجیٹل کرنسی۔

بٹ کوائن کو چھوٹے یونٹوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے جس میں ستوشی سب سے چھوٹا مالیاتی یونٹ ہے۔

ساتوشی کا نام بٹ کوائن کے موجد ستوشی ناکاموتو کے نام پر رکھا گیا ہے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ایک فرضی نام ہیں جنھوں نے 2008 میں کرنسی کے بارے میں ایک اہم دستاویز لکھی تھی۔

کرپٹو کوڈیکس نیوز لیٹر کے مصنف بلی بیمبرو کا کہنا ہے کہ 'اس وقت کرپٹو میں سرمایہ کاری کرنے والے ایک 'بہت چھوٹی' کرپٹو کمیونٹی کا حصہ تھے جسے سائفرپنکس کے نام سے جانا جاتا ہے۔'

بیمبرو کہتے ہیں کہ 'بٹ کوائن ایجاد ہونے والی پہلی کرپٹو کرنسی نہیں تھی لیکن اس نے کافی توجہ حاصل کی کیونکہ ابتدائی فالوورز بہت جلد اس سے متاثر ہوئے۔'

اس کی قیمتوں میں تقریبا 2016 اور 2017 میں اضافہ ہونا شروع ہوا اور پھر 2020 میں کووڈ وبا کے دوران 'سٹاک مارکیٹس، کرپٹو کرنسیز اور میم سکوں لی قدر بہت زیادہ بڑھ گئی'۔

بیمبرو کا کہنا ہے کہ 'بہت سے لوگ بہت امیر ہو گئے لیکن بہت سے لوگوں نے پیسے بھی گنوائے۔'

امریکی عام انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے فورا بعد 2024 کے اواخر میں کرپٹو کرنسی میں بھی تیزی سے اضافہ دیکھا گیا کیونکہ ان کی انتظامیہ کو بائیڈن انتظامیہ کے مقابلے میں کرپٹو کرنسی کا زیادہ حامی سمجھا جاتا ہے۔

'کرپٹو اور بٹ کوائن کی دنیا میں بہت سے لوگوں کا دعوی ہے کہ چونکہ پہلی ہی اتنے کم وقت میں اس کی قیمت اتنی بڑھ گئی ہے، اس لیے یہ بڑھتی ہی جائے گی۔'

بیمبروکہتے ہیں کہ 'لہذا میں سمجھ سکتا ہوں کہ جیمز ہاولز اپنے بٹ کوائن کو کیوں تلاش کرنا چاہیے ہیں۔'

ایک بٹ کوائن کی قیمت 69 ہزار ڈالر سے زیادہ: بٹ کوائن کیا ہے اور یہ ڈیجیٹل کرنسی کیسے کام کرتی ہے؟کرپٹو کرنسی کو ہر کوئی سمجھ سکتا ہے مگر اس کا استعمال ہر کسی کے بس کی بات نہیں!بٹ کوائن کی قدر میں اضافہ: دنیا میں زیادہ بٹ کوائنز کس کے پاس ہیں اور اس کی قیمت میں اضافے کی وجوہات کیا ہیں؟بٹ کوائن کو قانونی کرنسی قرار دے دیا جائے تو آپ کو کیا فائدہ ہو سکتا ہے؟کرپٹو کرنسی بِٹ کوائن: ’ہاوِنگ‘ کا عمل کیا ہے؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More