ایئر انڈیا کے طیارے کو بیت الخلا کے بند ہونے کی وجہ سے سفر ادھورا چھوڑنا پڑا

بی بی سی اردو  |  Mar 11, 2025

انڈین فضائی کمپنی ایئر انڈیا نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ گزشتہ ہفتے امریکہ سے انڈیا آنے والی اُن کی ایک پرواز کو اس وقت واپس امریکہ جانا پڑا تھا کہ جب مسافروں نے اس کے زیادہ تر بیت الخلا میں پلاسٹک کے تھیلے، رگ اور کپڑے فلش کرنے کی کوشش کی۔

ایئر انڈیا کا یہ طیارہ امریکی شہر شکاگو سے انڈیا کے دارلحکومت دہلی جا رہا تھا اور امریکہ واپسی سے قبل اس طیارے نے کئی گھنٹے ہوا میں گزارے۔

طیارے کے اندر سے سامنے آنے والی ویڈیو میں مسافروں کو افرا تفریح کے عالم میں عملے کے ارکان کے ارد گرد جمع دیکھا جا سکتا ہے جو صورتحال کی وضاحت کرتے نظر آرہے ہیں۔

اس واقعے نے سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے جس میں بہت سے لوگ ہوائی جہاز میں باتھ روم یا بیت الخلا کے استعمال اور اس کے آداب سے متعلق بات کر رہے ہیں۔

دوران سفر مسافر کے کھانے میں زندہ چوہا نکلنے پر جہاز کی ہنگامی لینڈنگ: چوہا جہاز کے لیے کیوں خطرناک ہے؟’مے ڈل کال‘ کے بعد لاہور میں فلائی جناح کے طیارے کی ہنگامی لینڈنگ: ’ایسا لگا جہاز کہیں ٹکرا جائے گا‘پاکستانی ائیر لائنز کے یورپ جانے پر پابندی: کیا ملکی ائیر سیفٹی بین الاقوامی اصولوں کے مطابق نہیں ہے؟ہوائی جہاز کی سیٹ پیچھے کرنے پر جھگڑا ہانگ کانگ کے جوڑے کو کتنا مہنگا پڑا؟

ایئر انڈیا کی جانب سے پیر کو جاری ایک بیان کے مطابق یہ واقعہ 5 مارچ کو ایئر انڈیا کی پرواز 126 میں پیش آیا تھا۔

پرواز کے اُڑان بھرنے کے تقریباً دو ہی گھنٹے کے بعد عملے کے ارکان نے اعلان کیا کہ جہاز کے اندر کچھ بیت الخلا ’ناقابل استعمال‘ ہو چُکے ہیں۔

اس کے بعد انھیں پتہ چلا کہ بزنس اور اکانومی کلاس کے 12 میں سے 8 بیت الخلا نا قابلِ استعمال ہو چُکے ہیں۔ جس کی وجہ سے جہاز میں سوار مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ ائیر انڈیا کی اس فلائٹ میں 342 مسافروں کے سوار ہونے کی گنجائش تھی۔

ایئر انڈیا کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق یہ وہ وقت تھا کہ جب طیارہ بحر اوقیانوس کے اوپر پرواز کر رہا تھا۔ اس وقت زیادہ تر یورپی ہوائی اڈوں پر رات کا وقت تھا اور ایسے میں کسی بھی یورپی ہوائی اڈے پر جہاز کا اُترنا نامُمکن ہوتا ہے۔ اس وجہ سے ایئر انڈیا کے پائلٹس نے ’مسافروں کی حفاظت‘ کو مدِنظر رکھتے ہوئے طیارے کو واپس شکاگو لے جانے کا فیصلہ کیا۔

فلائٹ ٹریکنگ ویب سائٹ فلائٹ راڈار 24 پر بی بی سی نے جب اس مسافر طیارے سے متعلق جاننے کی کوشش کی تو پتہ چلا کہ طیارے نے جب واپسی کا سفر شروع کیا تو وہ اُس وقت گرین لینڈ کے قریب تھا اور اس طیارے نے مجموعی طور پر 10 گھنٹے فضا میں گزارے۔

ایئر انڈیا کا کہنا ہے کہ بعد ازاں تحقیقات میں طیارے کے بیت الخلا میں پولی تھین بیگز (پاسٹک بیگز)، رگ اور کپڑے ملے جو فلش کرنے کی کوشش کے دوران اُس کی پائپ میں پھنس گئے تھے۔

Getty Imagesایئر انڈیا کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے اسے اپنے طیاروں کے ٹوائلٹ سے کمبل، انڈر ویئر اور ڈائپر جیسی چیزیں ملی تھیں۔

ائیر انڈیا کی جانب سے جاری کی جانے والی متعدد تصاویر میں بیت الخلا کی صفائی کے بعد فضلے سے بھرے بیگ دکھائے گئے ہیں۔ ایک تصویر میں عملے کے ایک رکن کو ڈرینیج پائپ تھامے ہوئے دکھایا گیا ہے جو مکمل طور پر رگ اور کپڑوں سے بھرا ہوا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام مسافر اور عملہ باحفاظت شکاگو پہنچے اور انھیں رہائش اور متبادل پرواز کی سہولیات فراہم کی گئیں۔

واضح رہے کہ ہوائی جہاز کے بیت الخلا انسانی فضلے کو خصوصی ٹینکوں میں ذخیرہ کرتے ہیں اور فلشنگ کے لئے ویکیوم سسٹم کا استعمال کرتے ہیں۔ فضلے سے بھے ٹینکس کو عام طور پر جہاز کے ہوائی اڈے پر اُتر جانے کے بعد ٹھکانے لگایا جاتا ہے۔

ہوا بازی کے ماہر مارک مارٹن نے انڈین اخبار ’ہندوستان ٹائمز‘ کو بتایا کہ اگرچہ کچرے سے بھرے ہوئے بیت الخلا کوئی غیر معمولی بات نہیں لیکن تمام بیت الخلا کا ایک ہی وقت میں ناقابلِ استعمال ہو جانا’تقریباً ناممکن‘ ہے اور وہ بھی صرف مسافروں کی غلطی کی وجہ سے، تاہم اس صورتحال میں ایک مسافر بردار طیارے کو ہنگامی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔‘

لیکن ایئر انڈیا کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے اسے اپنے طیاروں کے ٹوائلٹ سے کمبل، انڈر ویئر اور ڈائپر جیسی چیزیں ملی تھیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم اس موقع پر مسافروں سے یہ درخواست کرتے ہیں کہ وہ جہاز میں موجود بیت الخلا کو صرف ان مقاصد کے لیے استعمال کریں جن کے لیے وہ بنے ہیں۔‘

ایکس (سابق ٹویٹر) پر بہت سے لوگوں نے ایئر لائن کو ناقص کارکردگی اور ان کے ہوائی جہازوں میں صفائی ستھرائی کی سہولیات کی کمی پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

ایکس پر ایک صارف نے لکھا کہ ’صرف ایئر انڈیا میں ہی اس طرح کے حادثات و واقعات پیش آتے ہیں اور اگر ایمانداری سے بات کی جائے تو یہ وہ معاملات ہیں کہ جو ناقابل دفاع ہیں۔‘

لیکن ان کے برعکس بعض لوگوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ ایئر لائن کو اس صورتحال کے لئے ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جاسکتا ہے۔

ایک اور صارف نے کہا ’کیا ہم ایمانداری سے سارا الزام ایئر انڈیا اور عملے پر ڈال سکتے ہیں جب لوگ سفر کے بنیادی آداب پر عمل نہیں کر سکتے؟‘

’پی آئی اے پائلٹ پشاور کی فلائٹ غلطی سے کراچی لے گیا‘: سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کی حقیقت کیا؟’مے ڈل کال‘ کے بعد لاہور میں فلائی جناح کے طیارے کی ہنگامی لینڈنگ: ’ایسا لگا جہاز کہیں ٹکرا جائے گا‘ہوائی جہاز کی سیٹ پیچھے کرنے پر جھگڑا ہانگ کانگ کے جوڑے کو کتنا مہنگا پڑا؟کراچی میں غیرملکی پرواز کی ہنگامی لینڈنگ: دوران پرواز مسافر کی موت ہونے پر پائلٹ کیا کرتا ہے؟پاکستانی ائیر لائنز کے یورپ جانے پر پابندی: کیا ملکی ائیر سیفٹی بین الاقوامی اصولوں کے مطابق نہیں ہے؟دوران سفر مسافر کے کھانے میں زندہ چوہا نکلنے پر جہاز کی ہنگامی لینڈنگ: چوہا جہاز کے لیے کیوں خطرناک ہے؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More