"میرا ماننا ہے کہ برکت ہمیشہ حلال کمائی میں ہوتی ہے، چاہے وہ مرد کمائے یا عورت۔ اللہ تعالیٰ کو حلال روزی پسند ہے، اور ہمیں سمجھنا ہوگا کہ برکت کا تعلق جنس سے نہیں بلکہ نیت اور حلال ذرائع سے ہے۔ اکثر اوقات ہم مذہب سے زیادہ ثقافتی نظریات سے متاثر ہو جاتے ہیں، اور ہمیں اصل میں اسلام کو سمجھنے اور اپنانے کی ضرورت ہے!"
یہ تھے نادیہ خان کے الفاظ، جو انہوں نے حالیہ رمضان شو میں اس وقت کہے جب ان سے صائمہ قریشی کے متنازعہ بیان پر تبصرہ کرنے کو کہا گیا۔
یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب اداکارہ صائمہ قریشی نے دعویٰ کیا کہ "عورت کی کمائی گھر کے لیے برکت نہیں لاتی !" اس بیان نے سوشل میڈیا پر طوفان برپا کر دیا، جہاں بہت سے لوگوں نے ان کی رائے کو دقیانوسی قرار دیا، جبکہ کچھ نے ان کے خیالات کی حمایت بھی کی۔
جب میزبان منشا پاشا نے نادیہ خان سے پوچھا، "ہمارے پاس حضرت خدیجہ (ر.ع) جیسی عظیم مثالیں موجود ہیں، پھر بھی آج کی خواتین کام کرنے پر دوسری خواتین کی تنقید کا نشانہ بنتی ہیں۔ آپ کی کیا رائے ہے؟" تو نادیہ خان نے کسی بھی روایتی یا جذباتی ردعمل کے بجائے سیدھی اور مدلل بات کی۔
نادیہ خان کا کہنا تھا کہ "ہم اسلام سے زیادہ اپنے کلچر کے اثرات کا شکار ہو گئے ہیں۔ دین میں کہیں نہیں لکھا کہ عورت کی کمائی بری ہے، بلکہ اصل فرق صرف حلال اور حرام میں ہے۔"
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ اگر کمائی کا ذریعہ حلال ہو تو گھر میں برکت ضرور آتی ہے، چاہے وہ پیسہ مرد کمائے یا عورت!