موسم میں تبدیلی کے ساتھ ہی موسمی بیماریوں کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے، خاص کر گرمی کی ابتدا ہو یا سردی کی، مچھروں کیوجہ سے ملیریا بخار عام بات ہے۔ مگر اس مرتبہ موسم گرما کی ابتداء سے ہی سندھ بھر میں ملیریا تیزی سے پھیلا ہے یہی وجہ ہےکہ ملیریا کے کیسز میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور اس سال دماغی ملیریا کا کیس بھی سامنے آیا ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق رواں سال دماغی ملیریا میں مبتلا حیدرآباد کا شہری اسپتال میں داخل ہے، دماغی ملیریا ایک خطرناک قسم کا ملیریا ہے جس میں جراثیم دماغ کی رگوں میں سوجن پیدا کردیتے ہیں جس کا بروقت علاج نہ ہو تو یہ جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔
محکمہ صحت نے بتایا کہ یکم جنوری سے 16 اپریل تک سندھ بھر میں ملیریا کے 20 ہزار 57 کیسز سامنے آئے جب کہ جنوری سے 16 اپریل تک کراچی سے ملیریا کے 201 کیسز رپورٹ ہوئے۔ اس کے علاوہ حیدرآباد ڈویژن سے ملیریا کے 7 ہزار 702کیسز، سکھر سے 1835، لاڑکانہ 6499، میرپورخاص سے 1398 اور شہید بینظیرآباد سے ملیریا کے 2422 کیسز رپورٹ ہوئے۔
دوسری جانب محکمہ صحت کی ہدایات کے مطابق پیرا میڈیکل سٹاف ملیریا سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر سے متعلق لوگوں میں آگاہی مہم کی خدمات بھی انجام دے رہا ہے، جیسے کھانے پینے کی اشیاء کو ڈھانپ کر رکھیں، مچھر دانیوں کا استعمال اور ملیریا مچھر سے بچاؤ کے لیے مختلف ادویات کا استمعال ہے۔