بینگن ہماری روزمرہ زندگی میں استعمال ہونے والی ایک سادہ مگر صحت بخش سبزی ہے۔ یہ صرف ذائقے میں ہی نہیں بلکہ غذائیت کے اعتبار سے بھی بےحد اہم ہے۔ مختلف کھانوں میں استعمال ہونے والا بینگن صحت پر کئی مثبت اثرات ڈالتا ہے، خاص طور پر دل، وزن، ہاضمہ اور ذیابیطس جیسے مسائل میں یہ ایک قدرتی مددگار ثابت ہوتا ہے۔
غذائی اجزاء کی جھلک
بینگن میں وٹامن سی، وٹامن کے، وٹامن بی 6، پوٹاشیم، فائبر، مینگنیز اور اینتھوسیانِن جیسے طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس شامل ہوتے ہیں۔ یہ غذائی اجزاء نہ صرف جسم کی قوتِ مدافعت بڑھاتے ہیں بلکہ جلد، دماغ اور ہڈیوں کے لیے بھی مفید ہیں۔
بینگن کا رائتہ: آسان اور مزیدار ترکیب
بینگن کا رائتہ بنانا نہایت سادہ ہے۔ ایک درمیانہ بینگن لیں، اس کو چھیل کر باریک کاٹ لیں اور تھوڑا سا تیل لگا کر توے یا فرائنگ پین میں ہلکا سا سینک لیں۔ اب ایک کپ دہی کو اچھی طرح پھینٹ لیں، اس میں بھنا ہوا زیرہ، نمک، کٹی ہوئی ہری مرچ، اور باریک کٹا ہوا ہرا دھنیا شامل کریں۔ آخر میں ٹھنڈا کیا ہوا بینگن دہی میں ڈال دیں۔ ٹھنڈا کر کے پیش کریں — یہ رائتہ نہ صرف مزیدار ہوتا ہے بلکہ ہاضمے کے لیے بھی بہترین ہے۔
دل کو مضبوط بنائے
بینگن میں قدرتی فائبر، پوٹاشیم، وٹامن B6 اور طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جو دل کی شریانوں کو صاف رکھنے، بلڈ پریشر کو متوازن کرنے اور کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ یہ تمام عناصر دل کے امراض سے بچاؤ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ بینگن میں آئیر کی بھی بھرپور مقدار پائی جاتی ہے جس سے جسم میں خون بنانے میں مدد ملتی ہے
وزن کم کرنے میں آسانی
کیلوریز کم اور فائبر زیادہ ہونے کی وجہ سے بینگن وزن کم کرنے والے افراد کے لیے بہترین ہے۔ یہ پیٹ کو دیر تک بھرے رکھنے میں مدد دیتا ہے، جس سے اضافی کھانے کی خواہش کم ہو جاتی ہے۔
ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مفید
بینگن کا گلیسیمک انڈیکس کم ہونے کی وجہ سے یہ خون میں شکر کی سطح کو تیزی سے نہیں بڑھنے دیتا، یوں ذیابیطس کے مریضوں کے لیے یہ ایک محفوظ اور فائدہ مند سبزی ہے۔
ہاضمہ بہتر بناتا ہے
بینگن میں موجود فائبر نظامِ ہاضمہ کو متحرک کرتا ہے، قبض سے نجات دلاتا ہے اور آنتوں کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے۔ یہ پیٹ کی صفائی میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔
کینسر سے بچاؤ میں کردار
بینگن میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس اور پولی فینولز ایسے مرکبات ہیں جو جسم میں نقصان دہ فری ریڈیکلز کا مقابلہ کرتے ہیں۔ یہ عناصر خلیات کو نقصان سے بچا کر ممکنہ طور پر کینسر جیسے خطرناک مرض سے بچاؤ میں مددگار ہو سکتے ہیں۔