انڈونیشیا کے جزیرہ بالی جاتے ہوئے فیری الٹنے سے پانچ افراد ہلاک، 29 لاپتہ

اردو نیوز  |  Jul 03, 2025

 انڈونیشیا کے ریسکیو حکام کے مطابق بدھ کی رات کو خراب موسم کی وجہ سے ایک فیری کے الٹنے سے کم از کم پانچ افراد ہلاک جبکہ درجنوں لاپتہ ہو گئے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب فیری جاوا جزیرے سے مشہور سیاحتی مقام بالی جا رہی تھی۔

اب تک 31 افراد کو سمندر سے زندہ نکال لیا گیا ہے، جبکہ ریسکیو ٹیمیں باقی 29 لاپتہ افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔ کشتی میں کل 65 مسافر اور عملہ سوار تھا۔

بالی کے ایک ہسپتال میں موجود زندہ بچ جانے والے ایک شخص، ایکا ٹونینسیاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’فیری یکدم ایک طرف جھک گئی اور فوراً ڈوب گئی۔ زیادہ تر مسافر انڈونیشیا سے تھے۔ میں اپنے والد کے ساتھ تھا، میرے والد کا انتقال ہو گیا۔‘

سورابایا میں واقع سرچ اینڈ ریسکیو ایجنسی کے سربراہ ناننگ سگیت نے بتایا کہ جمعرات کی دوپہر پانچویں لاش ملی۔

انہوں نے کہا کہ اب تک 31 افراد کو بچا لیا گیا ہے، پانچ ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ 29 لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔

صدر پرابوو سبیانتو، جو اس وقت سعودی عرب کے دورے پر ہیں، نے واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ہنگامی اقدامات کی ہدایت کر دی ہے۔ 

کیبنٹ سیکریٹری ٹیڈی اندرا وجایا کے مطابق حادثے کی وجہ خراب موسم تھی۔

ناننگ کے مطابق ابتدائی طور پر خراب موسم کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات پیش آئیں۔

انہوں نے بتایا کہ آٹھ فٹ تک بلند لہریں، تیز ہوائیں اور کرنٹ ریسکیو ٹیموں کے لیے مشکلات پیدا کر رہے تھے، تاہم اب حالات میں بہتری آئی ہے۔

کم از کم 54 ریسکیو اہلکاروں پر مشتمل ٹیم، ربر کی کشتیوں کے ساتھ جائے حادثہ پر روانہ کی گئی، اور بعد میں سورابایا سے ایک بڑا بحری جہاز بھی بھیجا گیا۔

انڈونیشیا کے قومی سرچ اینڈ ریسکیو ایجنسی کے سربراہ محمد شفیعی نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ایک ہیلی کاپٹر بھی امدادی کاموں کے لیے بھیجا گیا ہے۔

ناننگط سگیت کا کہنا ہے کہ اگر دن کے اختتام تک تمام افراد نہیں ملے، تو ریسکیو ٹیمیں تلاش کے دائرے کو بڑھا دیں گی اور پانی کے بہاؤ کے مطابق تلاش جاری رکھیں گی۔

فیری کے مسافروں کی فہرست کے مطابق اس میں 53 مسافر اور 12 عملہ کے افراد سوار تھے۔

سورابایا کی ریسکیو ایجنسی کے مطابق چار زندہ بچ جانے والوں نے فیری کی لائف بوٹ کا استعمال کر کے اپنی جان بچائی۔ (فوٹو: اے ایف پی)

لیکن حکام کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر اصل تعداد اس سے زیادہ ہو سکتی ہے ، جو کہ انڈونیشیا میں عام بات ہے۔

ابھی یہ واضح نہیں کہ کشتی میں کوئی غیرملکی سوار تھا یا نہیں۔

یہ فیری جاوا کے کیتاپانگ بندرگاہ سے بالی کے گلیمانک بندرگاہ جا رہی تھی، جو کہ ملک کی مصروف ترین بحری روٹس میں سے ایک ہے اور یہ سفر تقریباً ایک گھنٹے میں مکمل ہوتا ہے۔ اکثر لوگ اس راستے پر گاڑیوں کے ساتھ سفر کرتے ہیں۔

سورابایا کی ریسکیو ایجنسی کے مطابق چار زندہ بچ جانے والوں نے فیری کی لائف بوٹ کا استعمال کر کے اپنی جان بچائی۔

ایجنسی نے مزید بتایا کہ فیری میں 22 گاڑیاں بھی تھیں، جن میں 14 ٹرک شامل تھے۔

انڈونیشیا، جو کہ تقریباً 17 ہزار جزیروں پر مشتمل جنوب مشرقی ایشیا کا ایک ملک ہے، وہاں سمندری حادثات معمول کی بات ہیں۔ حادثات کی بڑی وجوہات ناقص حفاظتی انتظامات اور خراب موسم ہوتے ہیں۔

مارچ میں، بالی کے قریب 16 افراد کو لے جانے والی ایک کشتی خراب موسم کی وجہ سے الٹ گئی تھی، جس میں ایک آسٹریلوی خاتون ہلاک اور کم از کم ایک شخص زخمی ہوا تھا۔

2022 میں ایک فیری، جس پر 800 سے زائد افراد سوار تھے، مشرقی نوسا ٹینگارا کے قریب کم گہرے پانیوں میں پھنس گئی تھی، تاہم دو دن بعد بغیر کسی جانی نقصان کے نکال لی گئی۔

2018 میں، سماٹرا جزیرے پر دنیا کی سب سے گہری جھیلوں میں سے ایک میں فیری ڈوبنے سے 150 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More