“یہ کہنا بہت آسان ہے لیکن اگر میں شوہر کی مار پیٹ کی ویڈیو اس سے شادی کے دوران سامنے لاتی تو وہ مجھے اس وقت جان سے مار سکتا تھا۔ وہ کچھ ملا کے پلا دیتا اور کہتا کہ ماں کے غم میں اوور ڈوز لے لیتی“
یہ کہنا ہے معروف اینکر جیسمین منظور کا جنھوں نے حال ہی میں سابق شوہر کی جانب سے کیے گئے تشدد کی تصاویر پوسٹ کی ہیں۔ جیسمین منظور کے اس اقدام سے سوشل میڈیا میں بھونچال آگیا ہے اور لوگ سوال کررہے ہیں کہ آیا اتنی مضبوط اور دوسروں کی آواز بننے والی خاتون کو بھی اتنے سخت حالات اور گھریلو تشدد کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
حال ہی میں ایک نجی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے جیسمین کا کہنا ہے کہ ان کے سابق شوہر نے کئی لوگوں کے ساتھ جعلسازی کی۔ کاروباری شخصیات سے ان کی بیویوں کی نازیبا تصاویر شیئر کرنے کی دھمکیاں دیں۔ جب کہ وہ جیسمین کی گاڑی لے کر بھاگ رہا تھا جس کی وجہ سے انھوں نے سابق شوہر کو گھر سے نکال دیا۔
جیسمین کا کہنا ہے کہ ان کا سابق شوہر انھیں اسپتال سے باہر نکل کر جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتا ہے اور گھر والوں کو قتل کی دھمکی بھی دیتا ہے۔ جب کہ جیسمین نے شکایت کی اس دوران ان کے چینل والوں نے ساتھ دینے کے بجائے استعفیٰ مانگا کیونکہ ان کا کہنا تھا کہ جیسمین کی وجہ سے چینل بدنام ہورہا ہے۔
جیسمین کا کہنا ہے کہ اگر ان کو کچھ ہوا تو اس کے ذمہ دار ان کے سابق شوہر اور ان کی مسٹریس انعم حسن اور ان کا بھائی ہوگا۔