BBCگاؤں میں لوگ رات بھر جاگتے رہتے ہیں
انڈیا میں ضلع امروہہ کے فتے پور مافی گاؤں میں تقریباً آدھی رات ہو چکی ہے لیکن لوگ نیند سے محروم ہیں۔ ان کے ہاتھوں میں لاٹھیاں اور دیسی ساختہ ہتھیار ہیں۔
گذشتہ چند ہفتوں سے گاؤں والے رات بھر جاگتے ہیں اور پہرہ دے رہے ہیں۔
گاؤں کے نوجوان چھوٹے چھوٹے گروہوں میں گلیوں اور کھیتوں میں گشت کرتے ہیں لیکن ان کی نظریں زمین کے بجائے آسمان پر رہتی ہیں۔
جب ایک نوجوان سے پوچھا گیا کہ وہ وہاں کیا دیکھ رہا ہے تو اس نے کہا ’ڈرون‘۔
گاؤں والوں کو شک ہے کہ یہ ڈرون چوروں کی مدد کرتے ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اب تک ڈرون اور چوری کی وارداتوں میں کوئی براہ راست تعلق ثابت نہیں ہوسکا۔
مراد آباد کے ایس پی سٹی کمار رنوجے سنگھ نے کہا کہ ’پہلے ڈرون نظر آنے کی شکایت سنبھل، پھر امروہہ اور پھر مراد آباد سے آئی۔ اب رام پور سے بھی ایسی اطلاع موصول ہو رہی ہے۔‘
ڈرون ٹیکنالوجی کو پوری دنیا میں نگرانی، ترسیل اور ہنگامی خدمات کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے لیکن امروہہ کے فتے پور گاؤں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ اس ٹیکنالوجی کا ایک مختلف اور پریشان کن پہلو دیکھ رہے ہیں۔
مقامی لوگوں کا خیال ہے کہ پہلے ڈرون دیکھائی دیتا ہے اور پھر مشکوک لوگوں کی سرگرمیاں ہوتی ہیں۔
ڈرون کے ذریعے چوریBBCان ڈرونز کی وجہ سے مغربی اتر پردیش کے کئی علاقوں میں خوف و ہراس ہے
مغربی اتر پردیش کے کئی اضلاع میں ڈرون پروازوں کے حوالے سےگاؤں والوں میں خوف اور شبہ بڑھتا جا رہا ہے۔ لوگوں کا ماننا ہے کہ ڈرون کے ذریعے پہلے ان کے علاقے کا سروے کیا جاتا ہے اور پھر چوری کی جاتی ہے۔
بجنور، امروہہ اور مراد آباد کے کئی گاؤں میں لوگ اب رات کو چوکس رہتے ہیں۔
امروہہ کے گاؤں میرپور کے منجیا کا کہنا ہے کہ ’پہلے ڈرون آتا ہے اور اس کے بعد گاؤں کے آس پاس کچھ مشکوک لوگ نظر آتے ہیں۔‘
تاہم پولیس ان خدشات کو مسترد کر رہی ہے۔
امروہہ کے پولیس سپرنٹنڈنٹ امیت کمار آنند نے کہا کہ ’ڈرون اور چوری کے درمیان کوئی تعلق قائم نہیں ہوا۔ چوری کے واقعات ہوتے رہے ہیں لیکن ان کا ڈرون سے کوئی تعلق نہیں۔‘
پاکستان میں گرایا گیا اسرائیلی ساختہ ہروپ ڈرون کیا ہے اور فضا میں اس کی نشاندہی کرنا مشکل کیوں ہے؟میر علی میں مبینہ ڈرون حملے میں چار بچوں کی ہلاکت کے خلاف دھرنا جاری: ’دو بیٹوں نے میرے سامنے اور تیسرے نے میری گود میں دم توڑا‘خیبر پختونخوا کے قبائلی علاقوں میں مبینہ ڈرون حملوں کے بعد خوف: ’اب لوگ گھروں میں بھی محفوظ نہیں‘https://www.bbc.com/urdu/world-60280204گاؤں میں لوگ ہوشیار
امروہہ ضلع کے فتے پور مافی گاؤں میں ڈرون اور چوری کے خوف سے اب گاؤں والوں نے رات کو لاٹھیوں کے ساتھ گشت کرنا شروع کر دیا ہے۔ گاؤں کے لوگ مختلف گروپ بنا کر رات بھر شفٹوں میں ڈیوٹی کرتے ہیں۔
جب ہم گاؤں میں موجود تھے تو کچھ لوگوں کا فون آیا کہ قریبی گاؤں میں مشکوک لوگ دیکھے گئے ہیں۔ جب ہم گاؤں والوں کے ساتھ موقع پر پہنچے تو دیکھا کہ وہاں دو گاؤں کے لوگ پہلے سے موجود تھے۔ گاؤں کے کچھ لوگوں نے بتایا کہ کچھ مشکوک افراد کو موٹر سائیکل پر دیکھا گیا لیکن وہ بھاگ گئے۔
تھوڑی دیر بعد گاؤں والے دوسری سمت تلاش کے لیے کرنے نکل پڑے تاہم وہ اس مشتبہ شخص کو نہیں ڈھونڈ سکے جس کی وہ تلاش کر رہے تھے۔
موقع پر موجود ایک شحض نے کہا ’ڈرون نظر آ رہے ہیں، لوگوں نے انھیں کل دیکھا، وہ گاؤں پر منڈلا رہے تھے، تھوڑی دیر بعد گاؤں کے دوسری طرف سے کچھ لوگ آتے ہوئے نظر آئے، لیکن لوگوں کو جاگتے دیکھ کر وہ واپس لوٹ گئے۔‘
اہل علاقہ کا خیال ہے کہ جیسے ہی لوگ ڈرون کی طرف بھاگتے ہیں، گاؤں میں خاموشی چھا جاتی ہے، جس کا فائدہ چور اٹھا سکتے ہیں۔
میرپور گاؤں میں بھی لوگ رات بھر جاگ رہے ہیں۔ عورتیں بھی رات کو گھروں کے باہر بیٹھی رہتی ہیں۔ گاؤں کی ایک خاتون یشودا کہتی ہیں کہ ہم کئی دنوں سے رات کو باہر بیٹھتے ہیں، خوف ہے، ڈرون اڑ رہے ہیں لیکن پولیس کوئی کارروائی نہیں کر رہی۔‘
ان کے ساتھ بیٹھی راج کماری کہتی ہیں کہ ’پولیس والے گاؤں میں کم ہی آتے ہیں۔ وہ تب ہی آتے ہیں جب ہم انھیں بلاتے ہیں۔ ہمارے خاندان کے کچھ لوگ باہر رہتے ہیں، اس لیے ہم اور بھی خوفزدہ ہیں۔‘
کئی لوگوں نے اپنے موبائل فون پر ڈرون کی ویڈیوز بھی دکھائیں۔
BBCچور ہونے کے شبہ میں لوگوں کو زدوکوب کرنے کے واقعات بھی سامنے آئے ہیںخوف کا ماحول
امروہہ کے علاوہ مراد آباد میں بھی لوگ ڈرون پروازوں سے خوفزدہ ہیں۔
گاؤں میں کریانہ کی دکان چلانے والے اقرار نے کہا کہ ’22 جولائی کی رات بھی ڈرون دیکھا گیا، میں چھت پر جاگ رہا تھا۔ رات دو بجے کے قریب ڈرون ایک طرف سے آیا اور دوسری طرف چلا گیا۔‘
ڈرون کی موجودگی کے خوف سے گاؤں کے کچھ لوگ رات بھر چھتوں پر نظر رکھتے ہیں۔
ایک شخص نے بتایا کہ ’میں نے خود ڈرون نہیں دیکھا، لیکن گاؤں بڑا، اس لیے میں نے اسے دوسری طرف دیکھا ہوا ہے، لوگ چوکنا رہتے ہیں، رات کو چھتوں پر جاگتے رہتے ہیں اور فون پر ایک دوسرے سے رابطے میں رہتے ہیں، پولیس بھی رات کو ایک یا دو بار آتی ہے۔‘
مقامی لوگوں نے بتایا کہ گاؤں میں ایک ماہ قبل چوری کی واردات ہوئی تھی جس کے بعد لوگ مزید چوکنا ہو گئے ہیں۔
ڈرون کی وجہ سے بریلی میں بھی خوف و ہراس کا ماحول ہے۔
28 جولائی کو مرولی گاؤں میں ایک گھر کی چھت سے ایک ڈرون ملا تھا۔ اسے چوری کے حالیہ واقعات سے بھی جوڑا جا رہا ہے۔
پولیس کے مطابق مرولی گاؤں میں جو ڈرون ملا، وہ بچوں کا تھا اور اس میں کیمرہ نہیں تھا۔ پھر بھی پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
BBCشک کی بنیاد پر ’تشدد‘
ڈرون اور چوری کی افواہوں کے درمیان کئی علاقوں میں لوگوں کو مشتبہ قرار دے کر مار پیٹ کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ایسی حرکتوں سے گریز کیا جائے لیکن دیہات میں اب بھی نامعلوم افراد کو شک کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔
26 جولائی کو سنبھل گاؤں کے تین لوگ گھر لوٹ رہے تھے لیکن راستہ بھول گئے۔ گاؤں والوں نے انھیں روکا اور انھیں چور سمجھ کر مارا پیٹا۔ اس معاملے میں ایف آئی آر درج کی گئی۔
14 جولائی کو حسن پور سے گھر لوٹنے والے زاہد کو بھی ہجوم نے چور سمجھ کر مارا پیٹا اور اس کی موٹر سائیکل توڑ دی گئی۔
زاہد نے بتایا کہ جب میں نے سڑک پر ہجوم دیکھا تو میں نے پوچھا اور بتایا گیا کہ چوری ہوئی ہے۔ جب میں آگے بڑھا تو کچھ لوگوں نے مجھے روکا اور مارنا پیٹنا شروع کر دیا۔ پولیس کے پہنچنے پر میں بچ گیا۔
اسی طرح میرٹھ کے کیتھور علاقے میں کپڑے بیچنے والے عارف کی بھی پٹائی کی گئی۔ اس معاملے میں مقامی پولیس سٹیشن میں شکایت درج کرائی گئی۔
امروہہ کے ایس پی امیت کمار آنند نے کہا کہ ’کئی جگہوں پر گاؤں والوں نے مشتبہ افراد کو پکڑا تھا لیکن پوچھ گچھ پر وہ آس پاس کے لوگ یا راہگیر نکلے۔‘
پولیس نے اب رات کے وقت گشت بڑھا دیا ہے اور ویران سڑکوں پر راہگیروں سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے حالانکہ پولیس کا کہنا ہے کہ اب تک چوری کی کوئی بڑی واردات نہیں ہوئی لیکن کئی دیہات میں خوف کی فضا ہے۔
پولیس کیا کہتی ہے؟
مرادآباد اور امروہہ کے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ڈرون کا چوری کی وارداتوں سے کوئی تعلق نہیں۔
امروہہ کے ایس پی امیت کمار آنند نے کہا کہ اس سے پہلے ان کے کنٹرول روم میں ڈرون دیکھے جانے کی بہت سی شکایات تھیں لیکن اب اس طرح کی کالز کم ہو گئی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ’پولیس ٹیم کے پہنچنے سے پہلے ہی ڈرون غائب ہو جاتے تھے۔‘
تاہم پولیس کی وضاحت کے باوجود دیہات میں خوف و ہراس برقرار ہے۔ پولیس افسران گاؤں والوں کے دعوؤں پر یقین نہیں کرتے۔
خیبر پختونخوا کے قبائلی علاقوں میں مبینہ ڈرون حملوں کے بعد خوف: ’اب لوگ گھروں میں بھی محفوظ نہیں‘پاکستان میں گرایا گیا اسرائیلی ساختہ ہروپ ڈرون کیا ہے اور فضا میں اس کی نشاندہی کرنا مشکل کیوں ہے؟جدید جنگوں میں مقبولیت کے بعد ترک ساختہ ڈرون کی افریقہ میں بھی دھوممیر علی میں مبینہ ڈرون حملے میں چار بچوں کی ہلاکت کے خلاف دھرنا جاری: ’دو بیٹوں نے میرے سامنے اور تیسرے نے میری گود میں دم توڑا‘خیبر پختونخوا کے قبائلی علاقوں میں مبینہ ڈرون حملوں کے بعد خوف: ’اب لوگ گھروں میں بھی محفوظ نہیں‘لڑاکا ڈرون جو مستقبل کی جنگوں کی نوعیت کو ہمیشہ کے لیے بدل رہے ہیں