پاکستان کے شہر ملتان کے نجی اسپتال میں انتہائی افسوس ناک واقعہ پیش آیا جس نے ہر سننے والے کو پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ ملتان کے نواحی علاقے لاڑ میں ایک نجی ٹرسٹ کے اسپتال میں پیش آیا جہاں 20 مارچ کو 16 افراد کا آنکھوں کے موتیا کا آپریشن کیا گیا تھا, جس کے بعد وہ بینائی سے محروم ہوگئے۔
تاہم مذکورہ واقعے میں بینائی سے محروم ہونے والے ایک متاثرہ شخص رانا عبدالمالک نے بتایا کہ 20 مارچ کو اس سمیت 16 افراد نے انصاف صحت کارڈ کے توسط سے نجی اسپتال میں آئی سرجن ڈاکٹر حسنین مشتاق سے آپریشن کروایا۔
رانا عبدالمالک کا کہنا تھا کہ ان 16 افراد میں ان کے ساتھ 7 خواتین بھی شامل تھیں۔ آپریشن کے چند گھنٹوں بعد جب ان کی آنکھوں پر سے پٹی ہٹی تو وہ دیکھنے سے قاصر تھے اور ان کے علاوہ وہاں موجود دیگر مریضوں کی آنکھوں میں بھی درد شروع ہوگیا جس پر انتظامیہ نے ان مریضوں کو ایک رات اسپتال میں رکھ کر صبح گھر بھیج دیا جبکہ ان تمام مریضوں کی آنکھوں کی بینائی مکمل طور پر ختم ہوچکی تھی۔
اب یہ تمام مریض ملتان اور لاہور کے مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
دوسری جانب ان لوگوں کا آپریشن کرنے والے آئی سرجن ڈاکٹر حسنین مشتاق کا کہنا ہے کہ آپریشن کرنے میں کوتاہی نہیں ہوئی بلکہ انفیکشن سے تمام افراد کی بینائی متاثر ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ 19 سالوں سے مختلف اسپتالوں میں آپریشن کر رہے ہیں اور اب تک انہوں نے ہزاروں آپریشن کیے ہیں۔
اس واقعے پر ٹرسٹ اسپتال کے منیجر آپریشن محمد ممتاز کا کہنا ہے کہ متاثرہ افراد کےآپریشن کے لئے آنکھوں کے لینز سمیت تمام اخراجات ٹرسٹ نے خود ادا کئے۔
تاہم واقعے پر ایک متاثرہ مریض کے بھائی محمد مصطفیٰ نے پولیس کارروائی کے لئے تھانہ بستی ملوک میں درخواست دی لیکن پولیس نے یہ کہہ کر اس کی درخواست مسترد کر دی کہ وہ کارروائی نہیں کر سکتے، اس سلسلے میں ہیلتھ کیئر کمیشن سے رابطہ کریں۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ صحت کو واقعے کی تحقیقات کرنے اور مریضوں کی آنکھوں کی غلط سرجری کرنے والوں کےخلاف فوری کارروائی کا حکم دیدیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے سیکرٹری صحت اور کمشنر ملتان ڈویژن کو اس معاملے کی تفصیلی رپورٹ پیش کرنے اور اس واقعے کی واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کر کے رپورٹ وزیر اعلیٰ آفس میں پیش کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔
٭ آپ کی اِس حوالے سے کیا رائے ہے؟ ہمیں ضرور آگاہ کیجیے گا۔ ہماری ویب کے فیسبک پیج پر کمنٹ کر کے بتائیں۔