ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کی وفات کے بعد جہاں آخری رسومات کا سلسلہ جاری ہے وہیں سوشل میڈیا صارفین نے کچھ ایسی دلچسپ چیزوں پر روشنی ڈالی ہے کہ اگر ملکہ الزبتھ پاکستان میں وفات پاتیں تو کیا کیا ہوتا۔
پاکستان میں امن و امان بہت بڑا مسئلہ ہے اس لئے یہاں کوئی بھی معاملہ ہو ریڈ زون کو کنٹینر لگا کر سیل کر دیا جاتا ہے توسوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ اگر ملکہ پاکستان میں انتقال کرتیں تو دارالحکومت میں دفعہ 144 نافذ کرکے ریڈ زون سیل کردیا جاتا۔
پاکستان میں خبریں بھی کچھ یوں ہوسکتی تھیں، ملک میں عوام سڑکوں پر نکل آئے۔ سارا ملک "کل بھی ملکہ زندہ تھی آج بھی ملکہ زندہ ہے” کے نعروں سے گونج اٹھا۔ غم میں دو پٹرول پمپ، چھ دکانیں اور چار بسیں نذر آتش۔ ملک بھر میں موبائل سروس بند۔
شہزادہ ولیم قبرستان پہنچ گئے، انتظامیہ کی دوڑیں لگ گئیں۔ قبر فوری طور پر تیار کرنے کا حکم۔ شہزادے نے قبرستان میں کھڑے ہو کر فرط جذبات میں نعرہ لگایا ہر قبر سے ملکہ نکلے گی۔
جنازے کے وقت کا تعین نہ ہو سکا۔ ملکہ کی بیٹی، بیٹے اور بہو نے جنازے میں نہ شریک ہونے کے دھمکی دے دی۔ ملکہ کی وفات سے جو خلا پیدا ہوا وہ پر نہ ہو سکے گا، سرکاری نیوز۔
لندن انتظامیہ کا ملکہ کی وصیت کے مطابق کمیلا چارلس اور میگھن کو ان کا منہ دکھانے سے انکار۔ کیٹ کے میکے والوں کی طرف پھوڑی پر پانچ دیگیں بڑے گوشت کی دینے کا اعلان۔
فوری طورپر ڈبل سواری پر پابندی، مانچسٹر والے چاچے کے گھر پھڈا، چاچی کو اپنے تائے کی فوتگی یاد آگئی جب کوئی ٹائم پر نہیں آیا تھا۔
آئرلینڈ سے آنے والی بسوں پر رش، ٹرانسپوٹرز نے تین گنا کرائے لینا شروع کردیئے، مختص جگہ پر گورکن نے پیسے لیکر پہلے ہی کسی اور کی قبر بنادی تھی، منتظمین میں چہ مگوئیاں اب کیا کریں۔
تمام امتحانات ملتوی، بچوں کو ایوریج نمبر دینے کا فیصلہ، ہیری تعزیت کے لیے دنیا بھر سے آنے والے سربراہان مملکت کی آمد کے پیش نظر پورے لندن سے دریاں ٹینٹ پلیٹیں اور چمچے اکٹھے کرنے میں مصروف۔
پرنس ولیم کی طرف سے دادی کو کفن دینے کا اعلان۔ ان کا کہنا ہے کہ دادی مجھ سے بہت خوش گئی ہیں تو کفن میری طرف سے بنتا ہے۔