آج ملکہ الزبتھ دوم کے آخری دیدار کے بعد ان کی میت کے آخری سفر کا آغاز ویسٹ منسٹر ایبی میں ہزاروں افراد کے مجمعے کے سامنے دعائیہ تقریب سے ہو گا جس کے بعد ونڈزر کاسل میں مختصر تقریب کے بعد ان کی تدفین کردی جائے گی۔ ونڈزر کاسل، جسے ایک ہزار سال سے یکے بعد دیگرے 40 حکمرانوں نے آباد رکھا، ملکہ کی زندگی میں اس کی خاص اہمیت رہی۔ ان کو نوجوانی میں اس وقت یہاں بھیجا گیا تھا جب دوسری جنگ عظیم کے دوران لندن پر بمباری ہو رہی تھی۔ حال ہی میں کورونا کی وبا کے بعد سے انھوں نے اسے اپنا مستقل ٹھکانہ بنا لیا تھا۔ یہ ان کی پسندیدہ جگہ تھی۔
برطانیہ پر سب سے طویل عرصے تک حکمرانی کرنے والی ملکہ الزبتھ دوم 96 برس کی عمر میں 8 ستمبر کو بیلمورل میں وفات پا گئی تھیں۔ انھوں نے 70 سال تک برطانیہ پر حکمرانی کی۔ ان کی موت کے بعد ان کے بڑے بیٹے اور سابق پرنس آف ویلز چارلس برطانیہ کے نئے بادشاہ اور دولتِ مشترکہ میں شامل 14 ممالک کے سربراہ بن چکے ہیں۔ بکنگھم پیلس کے مطابق ملکہ الزبتھ دوم نے اپنے جنازے کی منصوبہ بندی میں خود بھی حصہ لیا تھا اور چند تبدیلیاں بھی کی تھیں۔
دنیا بھر سے مختلف سربراہانِ مملکت اس تدفین میں حصہ لینے کے لئے برطانیہ پہنچ گئے ہیں۔ اس کے علاوہ یورپ بھر سے شاہی خاندانوں کے اراکین، جن میں سے اکثر ملکہ کے رشتہ دار ہیں،ان کی آمد بھی متوقع ہے ۔
ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات
ملکہ کے تابوت کو ویسٹ منسٹر ہال سے ویسٹ منسٹر ایبی تک رائل نیوی کی سرکاری گن کیرج میں لایا جائے گا جسے 142 افراد کھینچیں گے۔ شاہی خاندان کے اراکین، ان کے بیٹے اور پوتے گن کیرج کے پیچھے ایک جلوس کی شکل میں ساتھ ہوں گے۔ ملکہ کی تدفین کی رسومات ویسٹ منسٹر ایبی سے شروع ہوکر ونڈزر کاسل میں ختم ہوں گی۔ جس میں دو ہزار مہمان شرکت کریں گے۔
عوام اس راستے پر مخصوص مقامات سے ملکہ کے تابوت کا جلوس دیکھ سکیں گے۔ ولنگٹن آرچ پہنچنے کے بعد ملکہ کے تابوت کو میت گاڑی میں کاسل لے جایا جائے گا۔ کاسل کے سبیسٹاپول اور کرفیو ٹاور کی گھنٹیاں ہر ایک منٹ بعد بجائی جائیں گی اور گن سیلوٹ بھی دیا جائے گا۔
اس کے بعد ملکہ کی میت سینٹ جارج چیپل میں دعائیہ تقریب کے لیے لے جائی جائے گی۔ اس تقریب میں صرف 800 مہمان شریک ہوسکیں گے جس کے دوران ملکہ کی حکمرانی کے اختتام کی علامتی روایات بھی شامل ہوں گی۔
حکمرانی کے خاتمے کی علامتی روایات
ملکہ کا شاہی تاج آج ان سے جدا کر دیا جائے گا۔ شاہی عصاء اور تاج ملکہ کے تابوت سے ہٹا دیے جائیں گے۔ دعائیہ تقریب کے بعد بادشاہ چارلس سوم ملکہ کے پرچم کو تابوت پر رکھیں گے۔
اسی وقت لارڈ چیمبرلین ، بیرن پارکر اپنی سرکاری چھڑی توڑ کر تابوت پر رکھ دیں گے۔ اس سفید چھڑی کو توڑنے کا مطلب ہے کہ شاہی حکمران کے لیے ان کی خدمات کا اختتام ہوا۔ ملکہ کو رائل والٹ میں اتارا جائے گا اور ’گاڈ سیو دی کنگ‘ گایا جائے گا۔
اس طرح آخری رسومات کی تقریب اختتام پذیر ہو گی ملکہ کی تدفین کو برطانیہ کے125 سینما گھروں میں بھی دکھایا جائے گا۔ اسی شام ایک نجی خاندانی تقریب میں ملکہ کو ان کے شوہر ڈیوک آف ایڈنبرا شہزادہ فلپ کے ہمراہ کنگ جارج ششم میموریل چیپل میں دفن کر دیا جائے گا جو سینٹ جارج چیپل کے اندر ہی موجود ہے ۔