اکلوتی بیٹی کو غریب کے گھر کیوں لے گئے تھے؟ اکشے کمار کا اولاد سے متعلق وہ مشکل لمحہ، جو انہیں پریشان کر دیتا ہے

ہماری ویب  |  Feb 02, 2023

مشہور اداکار اکشے کمار کا شمار بھارت کے دلچسپ اور باصلاحیت اداکاروں میں ہوتا ہے، لیکن ان کی نجی زندگی بھی سب کی توجہ حاصل کر لیتی ہے۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔

اکشے کمار اکثر اپنے بچوں کے ساتھ وقت بتاتے ہوئے سوشل میڈیا پر وائرل ہو جاتے ہیں، فلموں میں دلچسپ اداکاری کرنے والے اکشے کمار بطور والد بھی خوب ذمہ داری نبھانا جانتے ہیں۔

ہر موقع پر بیٹے کی خواہش پوری کرتے اور بیٹی کے چہرے پر مسکراہٹ لانے والے اکشے کمار بچوں کی تربیت پر بھی خوش توجہ دیتے دکھائی دیتے ہیں۔

بیٹی نیتارا کے ساتھ اکشے کمار کی تصاویر نے سب کی توجہ حاصل کر لی ہیں، جس میں وہ ایک غریب گھرانے میں موجود ہیں، جھونپڑی میں رہنے والے غریب بوڑھے جوڑے کے پاس جب اکشے اور ان کی بیٹی پہنچی تو جوڑا بھی حیران تھا۔

اکشے کمار نے تصویر سوشل میڈیا پر شئیر کرتے ہوئے اداکار نے لکھا کہ آج صبح مارننگ والک کے دوران ہمیں ایک سبق سیکھنے کو ملا۔ پیاس لگنے کی وجہ سے ہم راستے میں موجود ایک بوڑھے غریب جوڑے کے گھر پہنچے، جنہوں نے ہمیں مزےدار گروتی بنا کر دی۔

غریب جوڑے کے گھر آ کر پانی پینے کی تصویر نے سب کو حیران کر دیا تھا، ساتھ ہی بیٹی کو بھی غریب لوگوں سے ملوایا، تاکہ بیٹی کے ذہن میں غریبوں سے متعلق منفی سوچ نہ آئے۔

اکشے کمار کے بیٹے آرو سے متعلق بھارتی سوشل میڈیا پر کئی طرح کی قیاس آرائیاں بھی سامنے آ چکی ہیں، بیٹے کے بیمار ہونے اور نشہ آور ادویات کرنے کی افواہ گردش کر چکی ہے، لیکن اس سب میں اکشے کمار بیٹے سے متعلق خبروں پر افسردہ ہو جاتے ہیں۔

اپنے بیٹے سے متعلق اداکار کا کہنا تھا کہ میرا بیٹا میرا سائنس کا ٹیچر ہے جو کہ ہر دن کچھ نیا سیکھتا ہے اور پھر ہمیں بھی سکھاتا ہے۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق اکشے کمار کا کہنا تھا کہ میرا بیٹا بہت مختلف ہے، وہ نہیں چاہتا کہ کوئی بھی اسے اپنے والد کی وجہ سے یاد کرے جبکہ وہ کی کو بھی یہ نہیں بتاتا کہ میں اکشے کمار کا بیٹا ہوں۔ اسے ہمیشہ ہی اپنی خود کی پہچان بنانے کا شوق ہے۔

یہی وجہ ہے کہ میں بیٹے کے ان جذبات کی قدر کرتا ہوں، اکشے کمار کی بیٹی نیتارا کی عمر 7 سال کی ہے، نیتارا گھر کی سب سے لاڈلی اور چہیتی بچی ہے، جسے والدین اور بھائی پیار کرتے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More