انڈین پولیس امرت پال سنگھ کی گرفتاری میں ناکام، 154 حامی گرفتار

اردو نیوز  |  Mar 24, 2023

انڈین پولیس ایک علیحدگی پسند رہنما کی تلاش میں ہے جنہوں نے ایک آزاد سکھ وطن کے مطالبے کو دہرایا ہے۔ اس مطالبے کے بعد شمال مغربی پنجاب کی ریاست میں تشدد کے خدشات نے جنم لیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پولیس نے ایک 30 سالہ مبلغ امرت پال سنگھ اور اُن کے ساتھیوں پر ریاست میں انتشار کو ہوا دینے کا الزام لگایا ہے۔

پنجاب کے انسپکٹر جنرل آف پولیس سکھچین سنگھ گل نے بتایا کہ حکام نے ہزاروں نیم فوجی دستوں کو ریاست میں تعینات کیا ہے اور بدامنی کو روکنے کے لیے کچھ علاقوں میں موبائل انٹرنیٹ سروسز معطل کر دی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پولیس نے اب تک امرت پال سنگھ کے 154 حامیوں کو گرفتار کیا ہے اور 10 بندوقیں اور گولہ بارود ضبط کیا ہے۔

سنیچر کو پولیس کی جانب سے تلاشی کا عمل شروع کرنے کے بعد سے امرت پال سنگھ فرار ہیں۔

امرت پال سنگھ جن کا کہنا ہے کہ وہ خالصتان تحریک کی حمایت کرتے ہیں، نے فروری میں اُس وقت توجہ حاصل کی جب ان کے سینکڑوں حامیوں نے جیل میں بند ایک ساتھی کی رہائی کا مطالبہ کرنے کے لیے تلواروں اور بندوقوں کے ساتھ پنجاب میں ایک پولیس سٹیشن پر دھاوا بول دیا۔

امرت سنگھ کے بارے میں بہت کم معلومات ہیں، جو برسوں سے متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں ٹرک چلاتے رہے ہیں۔

وہ 2022 میں پنجاب میں منظرعام پر آئے اور انہوں نے سکھوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے مارچ کی قیادت شروع کی جو انڈیا کی آبادی کا تقریباً 1.7 فیصد ہیں۔

ان کی تقاریر خالصتان تحریک کے حامیوں میں تیزی سے مقبول ہوئیں جس پر انڈیا میں پابندی ہے۔ حکام اسے اور اس سے منسلک گروپوں کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھتے ہیں۔

اگرچہ یہ تحریک گزشتہ برسوں میں ختم ہو چکی ہے لیکن اسے اب بھی پنجاب اور اس سے باہر کچھ حمایت حاصل ہے بشمول کینیڈا اور برطانیہ جیسے ممالک میں جہاں بڑے پیمانے پر سکھ آباد ہیں۔

اتوار کو تحریک کے حامیوں نے لندن میں ملک کے ہائی کمیشن پر انڈین جھنڈا اُتار دیا اور امرت پال سنگھ کی گرفتاری کے اقدام کے خلاف غصے کے اظہار میں عمارت کی کھڑکی توڑ دی۔

انڈیا کی وزارت خارجہ نے اس واقعے کی مذمت کی اور نئی دہلی میں برطانیہ کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کر کے لندن میں سفارت خانے کی سکیورٹی کی خلاف ورزی پر احتجاج ریکارڈ کرایا۔

خبر رساں ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق بدھ کو پولیس نے نئی دہلی میں برطانوی ہائی کمیشن کے باہر سے عارضی حفاظتی رکاوٹیں ہٹا دیں۔

خالصتان تحریک کے حامیوں نے پیر کو سان فرانسسکو میں انڈین قونصل خانے میں توڑ پھوڑ بھی کی۔

امرت پال سنگھ کا کہنا ہے کہ وہ ایک سکھ عسکریت پسند رہنما جرنیل سنگھ بھنڈرانوالے سے متاثر ہیں جن پر انڈین حکومت نے خالصتان کے لیے مسلح بغاوت کی قیادت کرنے کا الزام لگایا تھا۔

بھنڈرانوالے اور ان کے حامیوں کو 1984 میں اس وقت ہلاک کر دیا گیا تھا جب انڈین فوج نے سکھ مذہب کی مقدس ترین عبادت گاہ گولڈن ٹیمپل پر دھاوا بول دیا تھا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More