افغانستان کی پاکستان پر تاریخی فتح: ’پی ایس ایل کے چیتے شارجہ میں ڈھیر ہو گئے‘

بی بی سی اردو  |  Mar 24, 2023

شارجہ میں کھیلے جانے والے تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کے پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں افغانستان نے پاکستان کو چھ وکٹوں سے شکست دے دی ہے۔

یہ انٹرنیشنل میچوں میں پہلا موقع ہے کہ افغانستان کی ٹیم نے پاکستان کو ہرایا ہے، اس سے قبل ہونے والے تمام ٹی ٹوئنٹی میچوں میں کانٹے کا مقابلہ ضرور رہا ہے لیکن پاکستان کو ہر دفعہ فتح حاصل ہوتی رہی ہے۔

پاکستان کی جانب سے آج قدرے ناتجربہ کار ٹیم میدان میں اتاری گئی تھی جس میں چار کھلاڑیوں کو ڈیبیو کروایا گیا تھا۔ ڈیبیو کرنے والوں میں صائم ایوب، عبداللہ شفیق، احسان اللہ اور زمان خان شامل تھے۔

کپتان شاداب خان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا اور آغاز سے ہی یہ معلوم ہو گیا تھا کہ یہ پچ بیٹنگ کے لیے خاصی مشکل ثابت ہو گی۔

اوپننگ کے لیے آنے والے صائم ایوب اور محمد حارث نے پاکستان کو خاصا سست آغاز فراہم کیا۔ تاہم چند ہی اوورز کے بعد پاکستان کو اپنے رن ریٹ سے زیادہ اس بات کی فکر تھی کہ وکٹیں کیسے بچائی جائیں۔

پہلے حارث، عبداللہ شفیق اور صائم ایوب پاور پلے کے دوران فاسٹ بولرز کا نشانہ بنے۔ پھر سپنرز نے طیب طاہر اوراعظم خان کو پویلین کی راہ دکھا کر پاکستان کے لیے صورتحال مزید گھمبیر کر دی۔

اس صورتحال سے پاکستان کو سینیئر کھلاڑی شاداب خان، عماد وسیم اور فہیم اشرف بھی نہ نکال سکے اور یوں پاکستان کی ٹیم مقررہ اوورز میں نو وکٹوں کے نقصان پر صرف 92 رنز بنا سکی۔

پاکستان کی جانب سے عماد وسیم نے سب سے زیادہ 18 رنز بنائے جبکہ افغانستان کی جانب سے فضل حق فاروقی، محمد نبی اور مجیب الرحمان نے دو، دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

افغانستان کی جانب سے جب بیٹنگ کا آغاز کیا گیا تو رحمان اللہ گرباز نے جارحانہ بلے باز کا مظاہرہ کیا۔ تاہم پی ایس ایل کے پلیئر آف دی ٹورنامنٹ احسان اللہ کی بولنگ اٹیک میں آتے ہی دو وکٹیں لینے کے باعث پاکستان کی امیدیں بحال ہوئیں۔

ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں کم بیک کرنے والے عماد وسیم نے بہترین بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے چار اوورز میں 11 رنز دے کر ایک وکٹ حاصل کی تاہم محمد نبی اور نجیب اللہ زدران کے تجربے کے سامنے پاکستانی بولنگ بے بس دکھائی۔ یوں افغانستان صرف چار وکٹوں کے نقصان پر یہ ہدف 18ویں اوور میں حاصل کر لیا۔

اس تاریخی فتح کے بعد بات کرتے ہوئے افغانستان کے کپتان راشد خان نے کہا کہ یہ فتح ان کے لیے اہم ہے کیونکہ اس سے پہلے وہ ہمیشہ چھوٹے مارجن سے ہار جاتے تھے۔

انھوں نے کہا کہ ’آج پچ کے بارے میں ہمیں پہلے سے تو کچھ معلوم نہیں تھا لیکن یہی سوچ کر گئے تھے کہ پہلے کچھ اوورز میں صورتحال بھانپنے کے بعد اس حساب سے حکمتِ عملی بنائیں گے۔‘

دوسری جانب شاداب خان کا کہنا تھا کہ ’اس سیریز کا مقصد ہی نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دینا تھا اور شاید انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کی گھبراہٹ کے باعث آج بیٹنگ چل نہیں سکی لیکن ہم انھیں آگے بھی اعتماد دیں گے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’آج کی شکست کے مثبت پہلو بھی تھے جن میں احسان اللہ کی بولنگ اور عماد وسیم کا کم بیک شامل ہے اور ہم اگلے میچوں میں اپنی پوری کوشش کریں گے۔‘

سوشل میڈیا پر جہاں صارفین کی جانب سے پاکستان کی بیٹنگ پر تنقید کی جا رہی ہے وہیں اکثر صارفین نئے کھلاڑیوں پر زیادہ بوجھ نہ ڈالنے کی بات کر رہے ہیں۔

https://twitter.com/AhtashamRiaz_/status/1639308909885243404?s=20

ایک صارف نے لکھا کہ ’دھیرے دھیرے لوگوں کو سمجھ آ رہی ہے کہ بابر اور رضوان سست آغاز کیوں کرتے تھے، پاکستان کی ٹیم ان دونوں کے بغیر کچھ بھی نہیں۔‘ اسی طرح ایک اور صارف نے کہا کہ بابر اور رضوان کی وجہ سے ہمیں جلدی وکٹیں نہ کھونے کی عادت پڑ گئی تھی، انھوں نے ہمارے سٹینڈرڈ بڑھا دیے تھے۔

https://twitter.com/SYEDASHEHLAAHM1/status/1639354833969852416?s=20

فرحان سکند نامی صارف نے لکھا کہ ’نئے لڑکوں کو بابر اعظم اور رضوان کا نعم البدل کہہ کر انھیں توقعات کے بوجھ کے نیچے مت دبائیں بابر اور رضوان کی جگہ لینے کی بجائے بچوں کو اپنا الگ مقام بنانے دیں ورنہ وہ اپنی صلاحیتیں ڈھنگ سے دکھا نہیں پائیں گے۔‘

ایک صارف نے لکھا کہ ’پی ایس ایل کے چیتے شارجہ میں ڈھیر ہو گئے۔‘

مزید خبریں

تازہ ترین خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More