’گوگل میپس کی وجہ سے موت‘: ’ گوگل یہ دکھانے میں ناکام رہا کہ پل نو سال پہلے گر گیا تھا‘

بی بی سی اردو  |  Sep 21, 2023

ٹوٹے ہوئے پل سے گاڑی گرنے اور ندی میں ڈوب کر ہلاک ہونے والے امریکی شخص کے اہلخانہ کا دعویٰ ہے کہ ان کی موت گوگل میپس کی وجہ سے ہوئی کیونکہ اُن کے مطابق گوگل اپنے نقشے اپ ڈیٹ کرنے میں ناکام رہا۔

فلپ پیکسن (اس حادثے میں ہلاک ہونے والے امریکی) کے اہلخانہ نے گوگل پر ان کی موت کا مقدمہ دائر کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ گوگل یہ دکھانے میں ناکام رہا کہ پل نو سال پہلے گر گیا تھا اور اب اُس مقام سے گزرنا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

پیکسن کی ہلاکت اُس وقت ہوئی جب ستمبر 2022 میں شمالی کیرولینا میں تباہ شدہ پل پر اُن کی گاڑی حادثے کا شکار ہوئی تاہم گوگل کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’کمپنی ان الزامات کا جائزہ لے رہی ہے۔‘

یہ مقدمہ منگل کو ویک کاؤنٹی کی سول عدالت میں دائر کیا گیا تھا۔

دو بچوں کے والد پیکسن اپنی بیٹی کی نویں سالگرہ کی تقریب سے پہلے اپنے ایک دوست کے گھر جا رہے تھے۔

اُن کے خاندان کی جانب سے دائر کیے جانے والے مقدمے کے مطابق، جس وقت اُن کی گاڑی کو یہ حادثہ پیش آیا تب وہ ایک انجان جگہ پر تھے۔

تفصیلات کے مطابق پیکسن حادثے کے وقت اپنی گاڑی میں اکیلے تھے اور اُن کی اہلیہ اپنی دو بیٹیوں کو پہلے ہی گھر لے جا چُکی تھیں۔

پیکسن کے خاندان کی جانب سے گوگل کے خلاف مقدمہ دائر کرنے والے وکلا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’مقامی سڑکوں سے ناواقف، انھوں نے گوگل میپس پر انحصار کیا، اس اُمید کے ساتھ کہ وہ انھیں با حفاظت اپنی اہلیہ اور بیٹیوں کے پاس گھر لے جائے گا۔‘

’افسوس کی بات یہ تھی کہ، انھوں نے اندھیرے اور بارش کے باوجود احتیاط سے گاڑی چلائی اور انھوں نے بغیر کسی شک و شبہ کے گوگل پر اعتبار کیا۔‘

گوگل کے خلاف دائر کیے جانے والے اس مقدمے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’2013 میں پل کے گرنے کے بعد مقامی رہائشیوں نے گوگل سے بار ہا رابطہ کیا تھا اور یہ بھی کہا تھا کہ وہ اپنے آن لائن نقشے کو تبدیل کریں۔‘

شارلٹ آبزرور نامی خبر رساں ادارے کے مطابق جو رکاوٹیں عام طور پر پل کے داخلی راستے پر رکھی جاتی تھیں وہ ٹوٹ پھوٹ کی وجہ سے اُس مقام سے غائب تھیں۔

گوگل کے علاوہ اس مقدمہ میں تین دیگر مقامی اداروں کو بھی شامل تفتیش کرنے کا کہنا گیا ہے، یہ دلیل دیتے ہوئے کہ ان کی ذمہ داری پل کو برقرار رکھنا تھی۔

پیکسن کی اہلیہ ایلیسیا نے ایک بیان میں کہا کہ ’میری بیٹیاں پوچھتیں ہیں کہ ان کے والد کی موت کیسے اور کیوں ہوئی، اور میرے پاس وہ الفاظ نہیں کہ میں اُن کہ سمجھا سکوں کہ اُن کے والد کے ساتھ کیا ہوا، میں ابھی تک یہ نہیں سمجھ پا رہی کہ جی پی ایس اور پل کو ٹھیک رکھنے کے ذمہ داروں نے ایسا کیوں کیا؟ اُنھیں انسانی جان پر رحم کیوں نہ آیا۔‘

گوگل کے ایک ترجمان نے خبر رساں اداے اے پی نیوز کو بتایا کہ ’ہمیں پیکسن کے خاندان کے ساتھ ہمدردی ہے۔‘

’ہمارا مقصد میپس میں راستوں کی درست معلومات فراہم کرنا ہے اور ہم اس مقدمے کا جائزہ لے رہے ہیں۔‘

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More