’اینیمل‘: رنبیر کپور کی سیکس، تشدد اور متنازع ڈائیلاگ سے بھرپور فلم جسے تنقید کا سامنا ہے

بی بی سی اردو  |  Dec 04, 2023

بالی وڈ سٹار رنبیر کپور کی یکم دسمبر کو ریلیز ہونے والی فلم ’اینیمل‘ یعنی جانور کو شاہ رخ خان کی فلم ’جوان‘ کے بعد سال کی کامیاب ترین فلم قرار دیا جا رہا ہے لیکن سیکس اور پرتشدد مناظر سے بھرپور ہونے کے باعث اسے ناقدین اور خواتین کی جانب سے تنقید کا سامنا بھی ہے۔

اس فلم کو ’اے‘ سرٹیفیکیٹ دیا گیا ہے یعنی یہ صرف بالغوں کے دیکھنے لائق ہے تاہم اس فلم نے اب تک دنیا بھر میں 200 کروڑ روپے سے زیادہ کا بزنس کیا ہے۔

برٹش بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن نے بھی اسے صرف بالغوں کے دیکھے جانے والی فلم قرار دیا ہے کیونکہ بورڈ کے مطابق ہدایتکار سندیپ ریڈی وانگا کی فلم اینیمل میں ’گھریلو تشدد کے کئی مناظر ہیں جن میں مرد خواتین کو مارتے ہیں، ان کی تذلیل کرتے ہیں، زبردستی کرتے ہیں۔‘

یاد رہے کہ ہدایتکار وانگا نے اس سے قبل اسی طرح کی دو فلمیں بنائیں تھیں جو بہت کامیاب رہی تھیں۔ پہلے تیلگو زبان میں ارجن ریڈی (2017) آئی اور پھر ہندی میں اس کا ریمیک کبیر سنگھ (2019) بنی۔

ان فلموں میں وانگا کو عورتوں کی تذلیل کرنے والے مناظراور بدتمیز اور پرتشدد مردوں کو ہیرو بنانے پر تنقید کا نشانہ بھی بنایا گيا تھا۔

اخبار کے مطابق انھوں نے ’تنقید کے بعد اس طرز سے پیچھے ہٹنے کے بجائے اس سے بھی زیادہ پرتشدد فلم اینیمل بنائی ہے اور اس کا مرکزی کردار بدترین قسم کا شخص ہے جو کہ اب تک ہندی سینیما میں دیکھا گیا ہے۔‘

دی ہندوستان ٹائمز نے اس فلم کا تجزیہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اس میں ’تشدد اپنے عروج پر ہے۔ خون ہی خون نظر آتا ہے۔ ہر طرف خون کی ہولی ہے۔ یہ وحشت اور شیطانیت سے بھرپور ہے۔ وانگا کی اس فلم اینیمل میں رنبیر کپور کو شیطانی، خوفناک اور ہیجان زدہ اوتار میں پیش کیا گیا ہے۔ کیا ہم اس سے محبت کرتے ہیں؟ جی بلکل!‘

صحافی سجاتا ناراین اخبار ’دی انڈین ایکسپریس‘ میں لکھتی ہیں کہ ’ہاف ٹائم تک ہم یا تو رن وجے (فلم میں رنبیر سنگھ کے کردار کا نام) سے محبت کرنے لگتے ہیں یا اس سے نفرت کرتے ہیں لیکن ہم اسے مسترد یا نظر انداز نہیں کر پاتے ہیں۔ یہ کوئی ایسی فلم نہیں ہے جہاں آپ اپنے موبائل فونز چیک کر سکیں کیونکہ رنبیر کپور اپنی مسحور کن پرفارمنس کے ساتھآپ کو سکرین سے نظریں ہٹانے نہیں دیتے۔‘

اینیمل میں رنبیر کپور کے علاوہ اداکار بابی دیول بھی ہیں جنھوں نے اس کی کامیابی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’مجھے یقین ہی نہیں آ رہا ہے۔‘ ان دونوں کے علاوہ سنہ 1980 اور 90 کی دہائی کے سٹار انیل کپور، اداکارہ رشمیکا مندانا اور ترپتی دمری اس فلم میں مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔

فلم میں کشت و خون کے علاوہ سیکس کے بولڈ مناظر بھی ہیں یہاں تک کہ اداکار رنبیر کپور نے خود کو پوری طرح برہنہ پیش کیا ہے جسے بہت سے ناقدین نے کسی سرکردہ اداکار کے لیے ’جرات مندانہ قدم‘ کہا ہے۔

سوشل میڈیا پر رد عمل

سوشل میڈیا پر فلم میں خواتین کی منظر کشی اور ان کیخلاف کی جانے والی باتوں کے ساتھ سیکس کے مناظر اور برہنگی پر اسے تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

پارتھ پنٹر نامی صحافی نے بالی وڈ کے ’مسٹر پرفیکٹ‘ کہلانے والے اداکار عامر خان کا ایک پرانا انٹرویو پیش کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’یہ انٹرویو فلم اینیمل اور اس کے خالق مسٹر وانگا پر صادق آتا ہے۔‘

اس کے ساتھ انھوں نے لکھا کہ ’جو ہدایت کار تخلیقی طور پر باصلاحیت نہیں ہوتے کہ وہ کوئی سٹوری تخلیق کریں، جذبات کی عکاسی کریں وہ بہت زیادہ تشدد اور سیکس پر انحصار کرتے ہیں۔‘

عامر خان اس کلپ میں کہتے ہیں کہ ’آپ کبھی کبھی اس طرح سے کامیاب تو ہو جائیں گے لیکن یہ درست نہیں ہے، یہ سماج کے لیے اچھا نہیں ہے۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ ’یہ ہم لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ ہم فلموں میں کوئی ایسی چیز نہ دکھائیں جس سے دیکھنے والوں پر برا اثر ہو۔‘

https://twitter.com/parthpunter/status/1730928254113190134

بہت سے لوگوں نے فلم کو انتہائی پرتشدد فلم قرار دیا ہے۔ نیزیفیرا ضیا نامی صارف نے لکھا: ’ہم نے بالی وڈ کی فلموں میں اس قسم کے بہیمانہ ایکشن مناظر کی امید نہیں کی تھی۔‘

کنیکا دیورانی نامی ایک صارف نے لکھا کہ وانگا کی فلم میں ایسے مناظر ہیں ’جن پر فیمنسٹوں کو غصہ آئے گا لیکن مجھے اس بات پر صدمہ ہے کہ رشمیکا مندانہ، ترپتی دمری اور کیارا اڈوانی جیسی اداکارہ اس طرح کی فلمیں کیوں کرتی ہیں۔‘

فلم میں کئی جگہ خواتین کو کمتر دکھایا گیا ہے لیکن ایک مکالمے پر لوگوں نے فلم ساز کو خصوصی طور پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

اس مکالمے میں رنبیر کپور کہتے ہیں کہ ’تم مہینے میں چار بار پیڈ چینج (بدلنے) کرنے کے لیے اتنا ناٹک (ڈرامہ) کرتی ہو، میں روز 50 بار پیڈ چینج کر رہا ہوں۔‘

بی گڈ نامی ہینڈل سے لکھا گیا: ’چار پیڈ فی ماہ نہیں بلکہ کم از کم چار پیڈ روازنہ 11 سال کی عمر سے 59 سال کی عمر تک ہر ماہ۔ کچھ بنیادی معلومات رکھیے۔ خدا جانے آپ اپنے گھر کی خواتین سے کیسا سلوک کرتے ہوں گے۔‘

اسی طرح ایک خاتون نے لکھا کہ ’مہینے میں چار بار نہیں بلکہ دن میں چار بار بدلنا ہوتا ہے۔ اس بات سے پتا چلتا ہے کہ وانگا سر نے خواتین کے کردار کو لکھنے میں کتنا وقت لگایا ہے۔‘

فلم کی کہانیGetty Imagesرنبیر کپور اور بابی دیول نے فلم میں مرکزی کردار ادا کیے

فلم ایک امیر خاندان کی کہانی پر مبنی ہے۔ رنبیر کپور نے رن وجے کا کردار ادا کیا ہے جو کہ بلبیر سنگھ (انیل کپور) کے اکلوتے بیٹے ہیں۔

وہ اپنے والد بلبیر سنگھ کے سائے میں پروان چڑھتے ہیں لیکن انیل کپور کی ساری توجہ ان کی سٹیل کمپنی میں ہوتی ہے اور وہ اپنے بیٹے کو وقت نہیں دے پاتے۔

ایک بار وجے سکول میں کلاشنکوف لے کر پہنچ جاتے ہیں تو انھیں امریکہ کے ایک بورڈنگ سکول میں بھیج دیا جاتا ہے جہاں سے وہ تعلیم مکمل کرکے گھر لوٹتے ہیں لیکن پھر محبت کی شادی کر کے واپس امریکہ چلے جاتے ہیں۔

اس دوران ان کے ہاں اولاد ہوتی ہے لیکن ایک دن انھیں پتا چلتا ہے کہ ان کے والد پر کسی نے قاتلانہ حملہ کیا ہے۔ پھر مختلف ٹائم لائنز کے درمیان یہ کہانی کشت و خون کے درمیان آگے بڑھتی ہے۔

دی گارڈین نے لکھا ہے کہ فلم اینیمل ہالی وڈ فلم ’گاڈ فادر‘ یا ’سکارفیس‘ کی خراب نقل کہی جا سکتی ہے۔

فلم طویل دورانیہ کی فلموں میں سے ایک ہے۔ یہ تین گھنٹے 21 منٹ طویل فلم ہے لیکن بہت سے ناظرین کے مطابق وقت گزرنے کا احساس کم ہی ہوتا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More