Getty Images
مونا لیزا دنیا کی مشہور ترین پینٹنگز میں سے ایک ہے۔ یہ تصویر باصلاحیت مصور لیونارڈو ڈاونچی نے بنائی تھی۔ ایک فنکار ہونے کے علاوہ لیونارڈو بہت سے شعبوں میں ماہر تھے۔
وہ علم کے بھوکے تھے۔ وہ مصوری سے ہٹ کر بہت سے شعبوں کے بارے میں جاننے کے لیے بے چین تھے۔ وہ اناٹومی، ریاضی، نظریات میں دلچسپی رکھتے تھے۔ انھوں نے فن اور سائنس میں کبھی فرق نہیں کیا۔
انھوں نے جو کچھ دیکھا وہ اس کی پینٹنگز میں جھلک رہا تھا۔ لیونارڈو کی پینٹنگز کا تجزیہ کرنا مشکل ہے کیونکہ ان کی پینٹنگز ان کی غیر معمولی صلاحیتوں کو ظاہر کرتی ہیں۔
لیکن اگر آپ کو بتایا جائے کہ انھوں نے مونا لیزا کا چہرہ اپنی اناٹومی کتاب سے کھینچا ہے تو پھر آپ اسے اس طرح نہیں دیکھیں گے جیسے آپ اب تصویر کو دیکھتے ہیں۔
یہ دیکھا جا سکتا ہے کہ انھوں نے اس تصویر میں ہر چیز پر اپنے علم کا اطلاق کیا۔
Getty Imagesمونا لیزا کی آنکھیں
کیا آپ نے کبھی محسوس کیا ہے کہ آپ جہاں بھی جائیں مونا لیزا کی آنکھیں آپ کا پیچھا کرتی ہیں؟
ہم اس کی وجہ سمجھتے ہیں۔ جس شخص کو ہم دیکھ رہے ہیں اس کی آنکھ میں آئیرس یعنی مخالف سمت والے شخص کی آنکھ سیدھی ہے۔
لیکن وہ سیدھے اور ناہموار نہیں ہیں۔ مونا لیزا کے وہم کے پیچھے یہی وجہ ہے۔ یہ وجہ اتنی مشہور ہے کہ اسے ’مونا لیزا ایفیکٹ‘ کہا جاتا ہے۔ لیکن، یہ وہم نہیں ہے۔ یہ خالصتاً آپٹکس پر مبنی ہے۔
اب دیکھتے ہیں مونا لیزا کی مشہور مسکراہٹ۔۔۔ اگر آپ براہ راست مونالیزا کی پینٹنگ پر نظر ڈالیں تو ایسا لگتا ہے کہ وہ مسکرا نہیں رہی ہے۔ لیکن اگر آپ اسے ایک طرف سے دیکھیں تو ایسا لگتا ہے کہ وہ مسکرا رہی ہے۔
پینٹنگ میں مونا لیزا کے ہونٹوں کے کونوں پر ’فوماٹو‘ نامی ایک بے ہوش خاکہ استعمال کیا گیا ہے۔ لیونارڈو، جو آپٹکس میں مہارت رکھتا تھے، نے محسوس کیا کہ جب ہم کسی چیز کو سیدھا دیکھتے ہیں تو ہماری بصارت تیز ہوتی ہے۔
تو کیا مونا لیزا واقعی مسکرا رہی ہیں؟
دراصل مونالیزا کی تصویر ہماری آنکھوں کو دھوکہ دے رہی ہے۔ یہ اثر پینٹنگ میں مونا لیزا کے ہونٹوں کے کونوں پر نیچے کی طرف ایک انتہائی نازک لکیر کھینچ کر حاصل کیا جاتا ہے۔ تو اس تصویر میں مونا لیزا مسکرا نہیں رہی ہیں؟
تصویر میں صاف نظر آئے تو ان کے ہونٹوں کے کونے خاکستری نظر آتے ہیں۔ اس سے ہونٹوں کی شکل بدل جاتی ہے۔ اس سے ان کی مسکراہٹ ہوتی ہے۔ اس سے ان کے ہونٹوں کی حرکت اور مسکراہٹ کا تاثر ملتا ہے۔
Getty Imagesکیا چہرے کے تاثرات بدل جاتے ہیں؟
آرٹ کے نقاد اور تاریخ دان ایسٹل لیویٹ کے مطابق ’مونا لیزا کے چہرے پر کوئی واضح لکیریں نہیں ہیں، ہر چیز دھندلی ہے۔ اس سے ان کے چہرے پر حرکت کا تاثر ملتا ہے۔‘
ایسا لگتا ہے کہ وہ آپ کو دیکھ رہی ہے لیکن ایسا نہیں ہے۔ جیسے ہی تصویر کو ایک مختلف سمت میں کھینچا جاتا ہے، اس کی آنکھیں حرکت کرتی نظر آتی ہیں۔ اس کے علاوہ وہ تین شکلوں میں ظاہر ہوتا ہے۔
آکسفورڈ یونیورسٹی میں آرٹ ہسٹری کے ایمریٹس ریسرچ پروفیسر مارٹن کیمپ کا کہنا ہے کہ ’میرے خیال میں لیونارڈو خوش ہوتا اگر لوگ سمجھ جاتے کہ وہ کیا کر رہا ہے۔‘
ان کے مطابق ’میرا خیال ہے کہ جسم ایک طرف جھکا ہوا ہے اور مونا لیزا کی نگاہیں سیدھی ہیں، جس سے تصویر نمایاں ہے۔‘
خواتین کی بہت سی تصویروں میں ان کی آنکھیں براہ راست اور واضح طور پر نظر نہیں آتیں۔ کیونکہ خواتین کے لیے ڈرائنگ کے دوران مردوں کی آنکھوں میں جھانکنا مناسب نہیں تھا۔
اس لیے ان کی آنکھیں جھکی ہوئی نظر آتی ہیں۔ لیکن مارٹن کیمپ کا کہنا ہے کہ لیونارڈو نے اس روایت کو توڑا ہے۔