نگراں حکومت نے جان بچانے والی 146 ادویات کی قیمتیں بڑھانے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
کینسر، ویکسین اور اینٹی بائیوٹک دواؤں کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے حکومت کو262 ادویات کی قیمتیں بڑھانے کی سمری بھیجی گئی تھی۔
حکومت نے 146 ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے جبکہ لسٹ میں شامل 116 ادویات کی قیمتیں فارماسیوٹیکل کمپنیاں خود بڑھائیں گی۔ حکومت اب صرف نیشنل اسینشل میڈیسنز لسٹ میں شامل 464 ادویات کی قیمتوں پر کنٹرول رکھے گی۔
حکومت کی جانب سے گزشتہ روز ادویات کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کر کے فارماسیوٹیکل کمپنیوں کو قیمتیں از خود بڑھانے کی اجازت دی گئی تھی۔ جس پر ادویات کی قیمتوں کے تعین کے نوٹیفکیشن کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔
وزارت صحت کے ماتحت اداروں میں میٹھی اشیا کھانے پر پابندی عائد
درخواست محمد اسلم نامی شہری کی جانب سے دائر کی گئی ہے جس میں وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
شہری نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ ادویات کی قیمتیں مقرر کرنے کے لیے نگران حکومت نے قانون کے منافی نوٹیفکیشن جاری کیا، نوٹیفکیشن کے بعد ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت ادویات کی قیمتیں مقرر کرنے کی سیکشن ڈرگ ایکٹ سے نکال رہی ہے، نگران حکومت کے پاس یہ اختیار نہیں، عوامی اور جمہوری حکومت آنے والی ہے یہ اقدام وہ کر سکتی ہے۔
درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ موجودہ نوٹیفکیشن آئین اور قانون کے منافی ہے، عدالت درخواست کے حتمی فیصلے تک نوٹیفکیشن معطل کرنے کا حکم دے۔