پاکستان میں پہلی بارپاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ لاہور میں ایک جگر کی دو مریضوں میں پیوندکاری اور لبلبہ ٹرانسپلانٹ کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے۔
ادارے کے ڈین ڈاکٹر فیصل سعود ڈار کا کہنا تھا کہ راولپنڈی کے برین ڈیڈ مریض کے اعضاء سے 7 افراد کی جان بچائی گئی ہے۔
ترجمان پی کے ایل آئی کے مطابق 32 سال کے عزیر بن یاسین کے جگر کا ایک حصہ نو سالہ مریض کو لگایا گیا۔لیور کا بڑا حصہ ایک اور شخص کو لگایا گیا۔
وفاقی وزارت صحت نے سرکاری ڈاکٹروں کے بیرون ملک دوروں پر پابندی عائد کر دی
عزیر بن یاسین کا عطیہ کردہ لبلبہ ٹائپ ون ذیابیطس کے مریض میں ٹرانسپلانٹ کر دیا گیا، جس مریض کو لبلبہ لگا اس کی عمر 23 سال ہے۔
ڈاکٹر فیصل سعود ڈار کے مطابق عزیر بن یاسین کے اعضاء بشمول جگر، لبلبہ، گردے اور آنکھیں اتوار کی رات نکالے گئے۔
ان کے مطابق عطیہ کردہ آنکھیں اور گردے راولپنڈی کے 4 مریضوں میں ٹرانسپلانٹ کیے گئے۔