چینی شہریوں کی ہلاکت، تربیلا اور داسو منصوبوں پر کام ’عارضی طور پر‘ بند

اردو نیوز  |  Mar 28, 2024

خیبر پختونخوا کے علاقے شانگلہ میں دہشت گردی کے واقعے میں چینی شہریوں کی ہلاکت کے بعد تربیلا ڈیم کے ایکسٹینشن فائیو بجلی کے منصوبے سمیت داسو اور کچھ دیگر مقامات پر چینی کمپنیوں نے کام روک دیا ہے۔ 

وزارت آبی وسائل کے اعلیٰ حکام نے چینی کمپنیوں کی جانب سے تربیلا، داسو اور کچھ دیگر مقامات پر عارضی طور پر کام بند کرنے کی تصدیق کی ہے۔ 

حکام کا کہنا ہے کہ کوہستان کے داسو ڈیم منصوبے پر کام کرنے والے پانچ چینی ملازمین کی خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ میں خودکش دھماکے میں ہلاکت کے بعد سکیورٹی معاملات کا نئے سرے سے جائزہ لیا جا رہا ہے جس وجہ سے عارضی طور پر کام روکا گیا ہے۔

سکیورٹی ایس او پیز پر نظرثانی کے بعد کام دوبارہ شروع کر دیا جائے گا۔ 

چائنہ پاور نامی کمپنی تربیلا ایکسٹینشن فائیو منصوبے کے علاوہ پاکستان میں باشا ڈیم منصوبہ بنانے سمیت مختلف منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔

تربیلا ایکسٹینشن فائیو منصوبے سے روزانہ تقریباً 1500 میگا واٹ بجلی کی پیداوار متوقع ہے اور اس منصوبے  پر کام کا آغاز 2021 میں کیا گیا تھا جو 2026 میں مکمل ہونا ہے۔

منصوبے کی فنڈنگ ورلڈ بینک اور ایشیا انفراسٹرکچر انوسٹمنٹ بینک کر رہا ہے۔

تربیلا منصوبے پر کام کی بندش اور ملازمن کو فارغ کرنے کے حوالے سے کیمپ دفتر سے ایک نوٹس بھی جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ ’تمام ملازمین تاحکم ثانی فارغ کیے جاتے ہیں۔‘

نوٹس کے مطابق ’26 مارچ سے سکیورٹی وجوہات کی بنا پر پروجیکٹ کے کام کو اگلے نوٹس تک معطل کیا جاتا ہے۔ اگلے نوٹس تک تمام سائٹ ورکرز اور دفتری عملے کو لے آف کیا جاتا ہے۔ وہی سٹاف ڈیوٹی پر آئیں گے، جن کا سیکشن انچارج اطلاع دے گا۔‘

شانگلہ میں داسو ہائیڈروپاور پروجیکٹ پر کام کرنے والے عملے کی گاڑی کو دہشت گردانہ حملے کا نشانہ بنایا گیا (فائل فوٹو: سکرین گریب)دوسری جانب چین نے شانگلہ میں ہونے والے خودکش حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک چین تعلقات میں دراڑ ڈالنے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہو گی۔

چین نے پاکستان سے حملے کی جامع تحقیقات اور ذمے داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

چینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 26 مارچ کو، خیبرپختونخوا کے علاقے شانگلہ میں داسو ہائیڈروپاور پروجیکٹ پر کام کرنے والے عملے کی گاڑی کو دہشت گردانہ حملے کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں پانچ چینی اور ایک پاکستانی شہری  جان سے گئے۔ 

ترجمان چینی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ ’پاکستان چینی شہریوں، پاکستان میں جاری منصوبوں  اوریہاں قائم چینی اداروں کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کرنے کا  مطالبہ کرتا ہے۔‘

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More