وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت غیر قانونی سرگرمیوں کے دائرہ کے خلاف اقدامات کے حوالے سے اجلاس، جرائم پیشہ مافیا، سمگلنگ، ذخیرہ اندوزی، منی لانڈرنگ، بجلی چوری اور غیر قانونی غیر ملکیوں کی وطن واپسی کے حوالہ سے اٹھائے گئے اقدامات پر بریفنگ

اے پی پی  |  Mar 29, 2024

اسلام آباد۔29مارچ (اے پی پی):وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں انسداد بجلی چوری پالیسی، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی جدید بنیادوں پر تشکیل نو، بجلی چوری کے مکمل خاتمہ کیلئے سمارٹ میٹرز کی تنصیب اور کرپٹ افسران کے خلاف سخت کارروائی کے احکامات پر وفاق اور صوبائی حکومتوں کے درمیان معاہدوں کی منظوری دی گئی۔ جمعہ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت غیر قانونی سرگرمیوں کے دائرے کے خلاف اقدامات کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا جس میں وفاقی کابینہ کے اراکین، چیف آف آرمی سٹاف، صوبائی وزراء اعلیٰ اور اعلیٰ سطح کے حکام نے شرکت کی۔

اجلاس کا ایجنڈہ جرائم پیشہ مافیا اور غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف اقدامات تھے۔ اجلاس کے شرکاء کو جرائم پیشہ مافیا، سمگلنگ، ذخیرہ اندوزی، منی لانڈرنگ، بجلی چوری اور غیر قانونی غیر ملکیوں کی وطن واپسی کے حوالہ سے اٹھائے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ شرکاء نے ان اقدامات کے پاکستان کے عوام کی بہتری، اقتصادی اور فلاحی خوشحالی کے حوالہ سے ان اقدامات کے مثبت اثرات کو سراہا۔ اجلاس کے شرکاء نے سمگلروں، ذخیرہ اندوزوں اور مارکیٹ اجارہ داروں کے خلاف کارروائی کے عزم کا اعادہ کیا جس سے عام شہریوں کو فوری ریلیف کی فراہمی اور معاشی بہتری حاصل ہو سکے۔

اجلاس نے انسداد بجلی چوری پالیسی، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی جدید بنیادوں پر تشکیل نو، بجلی چوری کے مکمل خاتمہ کیلئے سمارٹ میٹرز کی تنصیب اور کرپٹ افسران کے خلاف سخت کارروائی کے احکامات پر وفاق اور صوبائی حکومتوں کے درمیان معاہدوں کی منظوری دی۔ چیف آف آرمی سٹاف نے اجلاس کو پاکستان آرمی کی جانب سے ملک کی معاشی بحالی کے حکومتی اقدامات کیلئے بھرپور معاونت کی غیر متزلزل یقین دہانی کرائی۔ اجلاس کے اختتام پر وزیراعظم نے تمام فریقین کو ہدایت کی کہ وہ غیر قانونی سرگرمیوں اور جرائم پیشہ مافیا کو مقررہ مدت کے اندر سزائیں یقینی بنانے کیلئے مختلف اقدامات بھرپور انداز میں اٹھائیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More