محمد عامر کی جگہ اگر میرا بیٹا بھی ایسا کرتا تو میں اس سے تعلق ختم کر لیتا: رمیز راجا

اردو نیوز  |  Apr 09, 2024

پاکستان کے سابق کرکٹر اور معروف کمنٹیٹر رمیز راجا نے کہا ہے کہ اگر محمد عامر کی جگہ اُن بیٹا بھی میچ فکسنگ کرتا تو وہ اس سے لاتعلقی اختیار کر لیتے۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے رمیز راجا نے محمد عامر کی انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر مایوسی کا اظہار کیا۔

محمد عامر کی انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کے بارے میں بات کرتے ہوئے رمیز راجا نے کہا کہ ’محمد عامر کے بارے میں میری رائے بالکل واضح ہے۔ میں نے کرکٹ کو ٹھیک کرنے کا حلف نہیں لیا ہوا لیکن میں سمجھتا ہوں کہ یہ معاشرے اور شائقین کو سمجھانے کے لیے اہم بات ہے۔‘

رمیز راجا نے مزید کہا کہ ’جب وہ (محمد عامر) فکسنگ میں ملوث ہوئے تو میں لارڈز ٹیسٹ میں کمنٹری کر رہا تھا اور میں اپنی جانب آنے والی سنگین نفرت کو محسوس کر رہا تھا کیونکہ میں فکسرز کی نشاندہی کر رہا تھا۔ مجھے میڈیا نے جتنی نفرت کا نشانہ بنایا میں وہ بھول نہیں سکتا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’دنیا میں جہاں بھی داغدار (فکسنگ کرنے والے) کرکٹرز پائے جاتے ہیں انہیں عمومی طور پر نکال دیا جاتا ہے۔ جہاں میری ہمدردی اُن کے ساتھ ہوتی ہے لیکن معافی میری کتاب میں نہیں ہے۔‘

سابق چیئرمین پی سی بی کا مزید کہنا تھا کہ ’اگر خدانخواستہ میرا بیٹا بھی کچھ ایسا کرتا تو میں اس سے لاتعلقی کر لیتا۔‘

جب رمیز راجا پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین تھے تو اس دوران انہوں نے کھیل کی ساکھ کو نقصان پہنچانے والے کھلاڑیوں کے خلاف اپنا سخت موقف قائم رکھا۔

ان کے بطور چیئرمین پی سی بی عہدے کے دوران محمد عامر ٹیم سے باہر رہے بلکہ یہاں تک کہ انہیں ریٹائرمنٹ لینا پڑ گئی۔

خیال رہے کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے نویں ایڈیشن کے بعد محمد عامر اور عماد وسیم نے آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ 2024 کے لیے اپنی ریٹائرمنٹ واپس لے لی تھی جس کے بعد دونوں کھلاڑیوں کو پاکستان کی فوج کے زیرنگرانی ہونے والے فٹنس کیمپ کا حصہ بنایا گیا جو ٹی20 ورلڈ کپ کی تیاریوں کا حصہ ہے۔

یاد رہے کہ آئی سی سی ٹی20 ورلڈ کپ رواں برس جون میں ویسٹ انڈیز اور امریکہ میں کھیلا جائے گا۔

ٹی20 ورلڈ کپ سے قبل پاکستانی ٹیم نیوزی لینڈ، آئرلیںڈ اور انگلینڈ کے خلاف ٹی20 سیریز کھیلے گی۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More