اداکار علی مرچنٹ اپنی اہلیہ کے ساتھ شادی کے بعد پہلی عید منانے کے لیے تیار

اردو نیوز  |  Apr 11, 2024

انڈین اداکار علی مرچنٹ اپنی اہلیہ عندلیب زیدی کے ساتھ شادی کے بعد پہلی مرتبہ عیدالفطر کی خوشیاں منانے کو تیار ہیں۔

ہندوستان ٹائمز کو دیے گئے اپنے انٹرویو میں علی مرچنٹ نے عید اپنی اہلیہ عندلیب زیدی کے ساتھ گزارنے کے پلان کے متعلق بتایا۔

علی مرچنٹ کہتے ہیں کہ ’رواں سال عید کے پلان کچھ مختلف ہونے والے ہیں۔ عام طور پر میں عید کی نماز پڑھنے کے بعد اپنی فیملی سے  ملنے چلا جاتا تھا لیکن اس سال میں اپنی اہلیہ کے ساتھ فیملی سے ملنے جاؤں گا اور اس سال بہت سی دعوتیں ہوں گی۔ ہم کئی دوستوں کے بھی گھر جائیں گے۔‘

اداکار نے مزید کہا کہ ’میں اس مرتبہ اپنی اہلیہ کو کپڑوں کا تحفہ دوں گا۔ ہم عید سے دو دن قبل شاپنگ کرنے گئے۔ میں نے اسے کپڑوں کے ساتھ گھڑی بھی لے کر دی۔ ہم دونوں ایک جیسے رنگ کے کپڑے پہنیں گے۔ میں عمومی طور پر عید پر سفید کپڑے پہنتا ہوں۔‘

علی مرچنٹ مزید کہتے ہیں کہ ’صرف عید کا تہوار ہی نہیں بلکہ رمضان کا پورا مہینہ ہی اب مختلف محسوس ہوتا ہے۔‘

وہ مزید کہتے ہیں کہ ’پہلے والد اور والدہ کے ساتھ روزے رکھتا تھا لیکن اب یہ میری اور میری اہلیہ کی ذمہ داری ہے کہ تمام چیزوں کا خیال رکھیں۔ ہم عبادت، ڈائٹ اور باقی تمام معاملات باقاعدگی سے نبھا رہے ہیں۔‘

عید پر کھانے پینے کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ ’عید کے لیے کھانا مجھے بہت جوش دلاتا ہے۔ میں جو کھانا چاہوں کھا سکتا ہوں۔ میں سفر کر رہا تھا اور میرا چھوٹا سا ایکسیڈنٹ ہوگیا تھا تو میں انتظار کر رہا تھا کہ رمضان گزر جائے پھر میں اپنی روٹین میں آجاؤں۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’میری اہلیہ لکھنؤ سے ہیں اور وہاں کے کھانوں کا ذائقہ شاندار ہے۔ ممبئی کا اس سے کوئی مقابلہ نہیں۔ میرا کام اسے ایسی جگہوں پر لے کر جانا ہے جہاں اسے اچھا ذائقہ ملے۔‘

خیال رہے کہ علی مرچنٹ نے 2010 میں ٹی وی اداکارہ سارہ خان سے شادی کی تھی جو دو مہینوں بعد طلاق کی صورت میں ختم ہوگئی۔

اس کے بعد انہوں نے 2016 میں انعم مرچنٹ سے شادی کی تاہم یہ شادی بھی طلاق کی صورت میں 2021 میں اختتام پذیر ہوگئی۔

علی مرچنٹ نے 2023 میں اپنی دوست عندلیب زیدی سے تیسری شادی کی۔

وہ امبر دھرا، راجہ کی آئے گی بارات، یہ رشتہ کیا کہلاتا ہے اور آہٹ جیسے کامیاب ڈراموں میں کام کرنے کے ساتھ ساتھ مشہور ریئلٹی ٹی وی شو بگ باس کے سیزن فور میں بھی حصہ لے چکے ہیں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More