پاکستان پیپلز پارٹی محنت کشوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے پرعزم ہے،بلاول بھٹو زرداری کا یوم مئی پر پیغام

اے پی پی  |  Apr 30, 2024

کراچی۔ 30 اپریل (اے پی پی):پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مزدوروں کے عالمی دن پر روٹی، کپڑا اور مکان کے ویژن پر کاربند رہنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی خوشحالی اس کے محنت کشوں کی فلاح و بہبود اور وقار سے منسلک ہےاور پاکستان پیپلز پارٹی محنت کشوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے پرعزم ہے۔ میڈیا سیل بلاول ہاؤس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پی پی پی چیئرمین نے مزدوروں کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں شکاگو کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

انہوں نےشہید ذوالفقار علی بھٹو کو بھی خراج عقیدت پیش کیا، جنہوں نے 1972ء میں ملک کی پہلی لیبر پالیسی کے اجراء کے ذریعے مزدوروں کے حقوق کو تحفظ دیا اور انہیں مساوی نمائندگی و بااختیار بنانے کی بنیاد رکھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بینظیر بھٹو نے اپنے مختصر ادوارِ حکومت کے باوجود پسماندہ طبقات کو روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنے کے لئے انتھک کاوشیں کیں ۔

انہوں نے کہا کہ صدرمملکت آصف علی زرداری کے سابقہ دور حکومت کے دوران بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) اور بینظیر ایمپلائز اسٹاک آپشن اسکیم (بی ای ایس او ایس) کے اجراء جیسے قابلِ تحسین اقدام اٹھائے گئے، جو عوام کی معاشی خوشحالی اور سب کے لیے روزگار کے یکساں مواقع کو فروغ دینے کے متعلق پارٹی کے غیر متزلزل عزم کے آئینہ دار ہیں۔چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ لیبر پالیسی، بینظیر مزدور کارڈ اسکیم اور مزدوروں کے لیے فلیٹس کی تعمیر، سندھ کی عوامی حکومت کے قابلِ تحسین اقدامات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سندھ اور بلوچستان میں قائم صوبائی حکومتیں بینظیر مزدور کارڈ اور بینظیر کسان کارڈ جیسے پروگراموں کے ذریعے محنت کش طبقہ کو معاشی ریلیف پہنچانے کے لیے پرعزم ہیں۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ملک میں اس وقت بھی مزدور طبقے کو بیشمار چیلنجز کا سامنا ہے

انہوں نے مزدوروں کو بڑھ چڑھ کر پاکستان پیپلز پارٹی کا حصہ بننے کی اپیل کی، کیونکہ یہ ہی وہ واحد جماعت ہے جو محنت کشوں کے مقاصد کی بھرپور حمایت اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔انہوں نے مستقبل میں مزید ایسی قانون سازی و اصلاحات متعارف کرانے کے عزم کا اظہار کیاجو محنت کش طبقہ کے لئے محافظ کی حیثیت ہوں گی۔

مزید خبریں

تازہ ترین خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More