تین ٹی20 میچوں پر مشتمل سیریز کے تیسرے میچ میں پاکستان نے آئرلینڈ کو چھ وکٹوں سے شکست دے کر سیریز 1-2 سے اپنے نام کر لی۔
منگل کو ڈبلن کے کاسل ایونیو سٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں آئرلینڈ کی جانب سے دیے گئے 179 کے ہدف کو پاکستانی ٹیم نے 17 اوورز میں چار وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔
پاکستان کی جانب سے کپتان بابر اعظم نے 75، محمد رضوان نے 56 اور اعظم خان نے 18 رنز بنائے۔
آئرلینڈ کی جانب سے مارک اڈائر نے تین جبکہ کریگ ینگ نے ایک وکٹ حاصل کی۔
پاکستان کی اننگز
پاکستان کی جانب سے اننگز کا آغاز سست انداز میں کیا گیا اور آؤٹ آف فارم بیٹر صائم ایوب ایک مرتبہ ناکام رہے۔
پاکستان کو پہلا جھٹکا 16 رنز پر لگا جب صائم ایوب 14 رنز بنا کر مارک اڈائر کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔
پہلی وکٹ گرنے کے بعد محمد رضوان اور بابر اعظم نے تحمل مزاجی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شراکت کا آغاز کیا۔
دونوں بیٹرز نے آئرش بولرز کو کوئی بڑا موقع فراہم نہ کیا اور آسانی سے رنز بناتے رہے جس کے بعد یہ شراکت داری جارحانہ ہوگئی۔
بابر اعظم اور محمد رضوان نے تیسری وکٹ کے لیے 139 رنز کی شراکت قائم کی جس میں دونوں بیٹرز نے میدان کے چاروں اطراف خوب شاٹس کھیلیں۔
اس شراکت کے دوران دونوں بیٹرز نے اپنی نصف سینچریاں مکمل کیں اور ٹیم کو آسان جیت کے قریب لا کھڑا کیا۔
وکٹ کے لیے ترستی آئرش ٹیم کو دوسری کامیابی 155 کے ٹیم سکور پر ملی جب محمد رضوان 56 رنز مارک اڈائر کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے۔
ہدف کے تعاقب میں بابر اعظم نے 42 گیندوں پر 5 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 75 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی (فوٹو: گیٹی امیجز)
اس کے بعد آئرلینڈ کو بابر اعظم کی وکٹ بھی جلد ہی مل گئی جو 75 رنز بنا کر بین ینگ کی گیند پر کرٹس کیمفر کو کیچ دے بیٹھے۔
آئرلینڈ کو چوتھی وکٹ افتخار احمد کی ملی جو صرف 5 رن بنا کر مارک اڈائر کا شکار بن گئے۔
اس سے قبل آئرلینڈ نے ٹاس ہارنے کے بعد پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 178 رنز بنائے۔
آئرلینڈ کی جانب سے لورکان ٹکر نے 73، اینڈی بالبرنی نے 35 جبکہ ہیری ٹیکٹر نے 30 رنز بنائے۔
پاکستان کی طرف سے شاہین آفریدی نے تین، عباس آفریدی نے دو جبکہ عماد وسیم نے ایک وکٹ حاصل کی۔
بابر اعظم اور محمد رضوان کے درمیان دوسری وکٹ کے لیے 139 رنز کی شراکت قائم ہوئی (فوٹو: گیٹی امیجز)
آئرلینڈ کی اننگز
آئرلینڈ کو پہلا نقصان دوسرے اوور کی چوتھی گیند پر ہی ہوگیا جب شاہین آفریدی کی گیند پر روس اڈائر کلین بولڈ ہوگئے۔
پہلی وکٹ گرنے کے بعد اینڈی بالبرنی اور کپتان لورکان ٹکر نے کسی بھی قسم کا دباؤ نہ لیا اور پاکستانی بولرز کے خلاف جارحانہ بیٹنگ جاری رکھی۔
اینڈی بالبرنی اور لورکان ٹکر نے گراؤنڈ کے چاروں جانب چوکے اور چھکے لگائے جبکہ اس شراکت کے دوران پاکستانی بولرز بے بسی کی علامت بنے رہے۔
دونوں بیٹرز کے درمیان دوسری وکٹ کے لیے 49 گیندوں پر 85 رنز کی پراعتماد شراکت دیکھنے کو ملی۔
یہ شراکت پاکستان کے لیے مشکلات سے بھرپور بنتی جا رہی تھی کہ اس دوران عباس آفریدی نے 35 کے انفرادی سکور پر اینڈی بالبرنی کو محمد رضوان کے شاندار کیچ کی بدولت پویلین واپس بھیج دیا۔
پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے تین وکٹیں حاصل کیں (فوٹو: گیٹی امیجز)
پاکستان کو تیسری وکٹ لورکان ٹکر کی ملی جو 73 رنز کی عمدہ اننگز کھیلنے کے بعد عماد وسیم کی وکٹ بن گئے۔
اس شراکت کے بعد کوئی بھی بیٹر پاکستانی بولرز کے خلاف جم کر نہ کھیل سکا اور میزبان ٹیم کی ایک ایک کر کے وکٹیں گرتی چلی گئیں۔
گرین شرٹس کو چوتھی وکٹ کے لیے بھی زیادہ انتظار نہ کرنا پڑا اور یوں نِیل راک صرف 4 رنز بنا کر شاہین آفریدی کی میچ میں دوسری وکٹ بن گئے۔
پاکستان کو پانچویں کامیابی 150 کے مجموعی سکور پر ملی جب جورج ڈوکریل 6 رن پر پویلین روانہ ہوگئے۔
آئرلینڈ کو چھٹا نقصان بھی یکے بعد دیگرے ہی ہوا جب کرٹس کیمفر صفر کے سکور پر ریورس سکوپ کھیلنے کی کوشش میں عباس آفریدی کی گیند پر وکٹ گنوا بیٹھے۔
شاہین آفریدی نے میچ میں اپنے آخری اوور میں بھی عمدہ بولنگ برقرار رکھی اور مزید ایک وکٹ حاصل کرتے ہوئے مارک اڈائر کو آؤٹ کیا۔
آئرلینڈ کی جانب سے لورکان ٹکر 73 رنز بنا کر نمایاں رہے (فوٹو: گیٹی امیجز)
منگل کو ڈبلن کے کاسل ایونیو سٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں دونوں ٹیمیں مجموعی طور پر ٹی20 کرکٹ میں چوتھی مرتبہ آمنے سامنے تھیں۔
اس میچ سے پہلے دونوں ٹیموں کے درمیان مجموعی طور پر تین ٹی20 میچز کھیلے جا چکے تھے جن میں دو مرتبہ جیت پاکستان جبکہ ایک مرتبہ آئرلینڈ نے کامیابی حاصل کی۔
خیال رہے کہ اتوار کو کھیلے گئے سیریز کے دوسرے ٹی20 میچ میں پاکستان نے آئرلینڈ کو سات وکٹوں سے ہرا دیا تھا۔
تیسرے ٹی20 میں پاکستانی ٹیم کی کپتانی بابر اعظم نے کی جبکہ آئرش ٹیم کی قیادت لورکان ٹکر کے پاس تھی۔
پاکستان نے اس میچ میں اپنی پلیئنگ الیون میں ایک تبدیلی کرتے ہوئے نسیم شاہ کی جگہ حسن علی کو شامل کیا۔
دوسری جانب سے آئرلینڈ نے اس میچ کے لیے اپنی ٹیم میں دو تبدیلیاں کیں جس کے بعد کپتان پاؤل سٹرلنگ کی جگہ روس اڈائر جبکہ گیراتھ ڈیلانی کی جگہ نِیل راک کو ٹیم حصہ بنایا گیا۔
پاکستان کی پلیئنگ الیوناس میچ کے لیے پاکستان کی پلیئنگ الیون میں بابر اعظم (کپتان)، صائم ایوب، محمد رضوان، فخر زمان، اعظم خان (وکٹ کیپر)، افتخار احمد، عماد وسیم، شاہین آفریدی، حسن علی، عباس آفریدی اور محمد عامر شامل تھے۔ آئرلینڈ کی پلیئنگ الیوناس میچ کے لیے آئرلینڈ کی پلیئنگ الیون میں اینڈی بالبرنی، روس اڈائر، لورکان ٹکر ( کپتان، وکٹ کیپر)، نِیل راک، ہیری ٹیکٹر، کرٹس کیمفر، جورج ڈوکریل، مارک اڈائر، گراہم ہُومے، کریگ ینگ اور بینجیمن وائٹ شامل تھے۔
آئرلینڈ کے خلاف سیریز کے بعد پاکستانی ٹیم چار ٹی20 میچز پر مشتمل سیریز کھیلنے کے لیے انگلینڈ روانہ ہوگی۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان چار ٹی20 میچز بالترتیب 22، 25، 28 اور 30 مئی کو کھیلے جائیں گے۔
انگلینڈ کے خلاف ٹی20 سیریز کے دوران ٹی20 ورلڈ کپ کے لیے پاکستانی ٹیم کے حتمی سکواڈ کا اعلان کیا جائے گا۔
اس سیریز کے بعد ٹیم ٹی20 ورلڈ کپ کھیلنے کے لیے امریکہ اور ویسٹ انڈیز روانہ ہوگی۔