سعودی سفارتخانے کے مطابق رواں سال حج کے دوران انتقال کرجانے والے حاجیوں کے پاس ضروری سہولیات نہیں تھی جس کے باعث وہ گرمی کا شکار ہوگئے۔
گزشتہ روز سعودی سفارتخانے کی جانب سے حاجیوں کی بڑی تعداد میں اموات کے بعد وضاحتی بیان جاری کیا گیا۔ جس میں بتایا گیا کہ دورانِ حج انتقال کر جانے والے عازمین کی اکثریت کے پاس حج کرنے کا اجازت نامہ نہیں تھا۔
وزارت مذہبی امور کا حجاج کرام کے لیے آب زم زم کی تقسیم کے انتظامات کا اعلان
بیان میں کہا گیا کہ رواں سال مکہ مکرمہ میں درجہ حرارت میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ ایسے میں مختلف ممالک سے آئے بڑی تعداد میں زائرین سیاحت یا وزٹ ویزوں پر سعودی عرب پہنچے تھے۔
سعودی سفارت خانے کے مطابق یہ زائرین سیاحتی ویزے پر آئے تھے اور انکے پاس حج کا اجازت نامہ موجود نہ تھا۔ اس وجہ سے کسی کمپنی یا ادارے کی فراہم کردہ رہائش، کھانا، نقل و حمل کی سہولیات حاصل نہ کرسکے۔
سعودی عرب میں 35پاکستانی حجاج کے انتقال کی تصدیق
بیان میں بتایا گیا کہ وزٹ ویزے پر آئے یہ زائرین چلچلاتی دھوپ میں مقدس شہروں میں طویل فاصلہ پیدل طے کرتے رہے۔ جو پیدل چلنے والوں کے لیے مختص نہیں کیے گئے تھے، یہ حالات بہت سے لوگوں کی موت کا باعث بنے۔
عرب میڈیا کے مطابق حج 2024 کے دوران جاں بحق ہونے والے حاجیوں کی مجموعی تعداد بڑھ کر ایک ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔