ملک کا قرضہ اتارنے کیلئے سیاستدان اپنی 25 فیصد جائیداد عطیہ کر دیں ، مصطفیٰ کمال

ہم نیوز  |  Jun 22, 2024

ایم کیو ایم  کے رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا ہے  کہ قوم اس وقت 78 ہزار ارب کی مقروض ہے، قرض اور سود کی مد میں 9 ہزار 775 ارب ادا کرنا ہوں گے۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ بجٹ میں ایف بی آر کے ذریعے 13 ہزار ارب اکٹھا کرنے کا بتایا گیا ہے، 18 فیصد پیسہ آئی ایم ایف و دیگر کا ہے، 10 ہزار ارب سود کی مد میں ادا کریں گے جو ریونیو کا 51 فیصد بنتا ہے، بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر تلوار چلائی گئی، لگتا ہے سارا پیسہ آئی ایم ایف سے آ رہا ہے۔

قومی اسمبلی کے 100 دن، وزیراعظم شہباز شریف کی صرف 2 اجلاسوں میں شرکت

انہوں نے کہا کہ حکومت ہمیں فگر بتانے کے بجائے اقدامات کرے، معاشی سسٹم کا کینسر قرض اور سود کی ادائیگی ہے، پاکستان میں معاشی ایمرجنسی ڈیکلیئر کی جائے، آئی پی پیز کے ساتھ کئے گئے معاہدوں پر نظر ثانی کی جائے۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ تمام لیڈر ایک ہزار ارب روپیہ اکٹھا کر کے عوام کو دکھائیں، بانی پی ٹی آئی کے پاس بنی گالا ہے، وہ پاکستان کو عطیہ کر دیں، آصف زرداری پاکستان کو بلاول ہاؤس عطیہ کر دیں۔ ملک کا قرضہ اتارنے کیلئے تمام ایم این ایز، ایم پی ایز، وزراء، سینیٹرز 25 فیصد جائیداد پاکستان کو عطیہ کر دیں۔

عمران خان کو جیل میں نوازشریف اور آصف زرداری جیسی سہولتیں میسر نہیں،عمرایوب

تحریک انصاف کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب نے کہا کہ معیشت اس وقت بکھری پڑی ہے، وفاقی کابینہ جھوٹ بول رہی ہے ، سی پیک منصوبہ پاکستان کی معیشت کیلئے نہایت اہم ہے، پاکستان کی سالمیت کیلئے سب کو مل کر کام کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت میں 426.4 ارب روپے ریکوری ہوئی، سندھ کا صوبائی سرپلس زیرو ہے، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا تھا ہم اپنا صوبائی سرپلس مکمل کر چکے ہیں۔

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے تمام افسران و ملازمین کیلئے بائیو میٹرک حاضری لازمی قرار

اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ جیل میں تمام انٹیلی جنس ایجنسیز کے نمائندے موجود ہیں، انٹیلی جنس ناکامی کا ذمہ دار کون ہے پوچھا جائے، گزشتہ روز ہمارے کارکنوں کو پرامن احتجاج کے دوران گرفتار کیا گیا، مجھے معلوم ہے میری باتیں لوگوں کو چبھتی ہیں۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More