"بچپن میں ایک دن اسکول سے واپس گھر آ رہا تھا تو ایک آدمی نے اپنے بچے سے کہا کہ اسے مارو ۔ یہ سن کر بچے اور وہاں موجود باقی بچوں نے پتھروں سے مجھے اتنا مارا کہ میں بری طرح لہولہان ہوگیا"
یہ کہنا ہے کامیڈین جاوید کوڈو کا جنھوں نے ایک نجی شو میں شرکت کی. لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹ بکھیرنے والے جاوید کوڈو نے اپنی زندگی کے دکھ بتاتے ہوئے کہا کہ
"اتنا ہی نہیں بلکہ جب میں اگلے روز اسکول گیا تو وہ آدمی دوبارہ ملا. وہ اپنی حرکت پر بالکل شرمندہ نہیں تھا بلکہ اس نے کہا کہ یہ تو پھر آگیا. اس نے وہ سب بس اس لیے ہی کیا تھا کیونکہ میرا قد چھوٹا تھا۔
جاوید کوڈو نے اپنی ادھوری محبت کی داستان سناتے ہوئے کہا کہ میںایک لڑکی سے محبت کرتا تھا لیکن اس سے شاد نہیں ہوسکی.
"اس لڑکی کا تعلق بھی شوبز کی فیلڈ سے تھا. میں نے 3 ملاقاتوں کے بعد ہی اسے شادی کی پیشکش کی جس کا اس نے کوئی جواب نہ دیا اور نہ ہی اس کے بعد وہ مجھے کبھی دوبارہ ملی. پھر بھی میں نے ہمت نہیں ہاری بلکہ اس کے گھر اپنے 2 دوستوں کے ہاتھوں رشتہ بھجوایا۔ میرے رشتے کی بات تو انہوں نے کیا ہی کرنی تھی بلکہ جب وہ اس لڑکی کے گھر سے لوٹ کر آئے تو ایسا لگ رہا تھا کہ اپنی ہی بات کر کے آگئے ہیں"