اسلام آباد: سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی قانونی طور پر جیل سے باہر آتے نظر نہیں آ رہے۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے ہم نیوز کے پروگرام “ہم دیکھیں گے” میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں پھانسی کے پھندے پر چڑھتے آدمی کو وزیر اعظم بننے کا نوٹیفکیشن مل جاتا ہے اور وزیراعظم کو پھانسی کے پھندے پر چڑھایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ صحیح ہیں وہ سیاست کریں اور جو انتشاری ہیں وہ سیاست نہیں کرسکتے۔ بانی پی ٹی آئی نے 9 مئی واقعے کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔ اب قانونی طور پر مجھے بانی پی ٹی آئی باہر آتے ہوئے نظر نہیں آ رہے۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ حکومت کو آج بھی کوئی خطرہ نہیں۔ حکومت کو نہ کسی ادارے سے خطرہ ہے نہ کسی انڈی کیٹر سے خطرہ ہے۔ اپنے اندرونی جھگڑوں کی باتیں کر کے ملک کو عدم استحکام نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ دھرنے، جلسے جلوسوں کی کہانی بھی کہیں منطقی انجام کو پہنچتی ہوئی نظر نہیں آ رہی جبکہ مخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کو دی جاتیں تو بات ختم ہوجاتی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے ممبر قومی اسمبلی حاجی امتیاز احمد گرفتار
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ ترمیم پارلیمنٹ کا کام ہے اور سپریم کورٹ کا کام تشریح کا ہے۔ ہم سب کو اپنی اپنی آئینی حدود میں رہنا چاہیئے۔ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں الیکشن نہ کرا کر شب خون مارا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جارحیت اور انتشار والی سیاست قابل قبول نہیں۔ حکومت کی اپنی حرکتوں کے علاوہ باہر سے مجھے حکومت کو کوئی خطرہ نظر نہیں آریا۔ جب آپ ریاست سے ٹکرائیں گے تو آپ کا سر پھٹ جائے گا۔