انڈین ریاست جھارکھنڈ میں دو ڈیموں کا پانی چھوڑنے کے بعد مغربی بنگال کی انتظامیہ نے ریاست کے جنوبی حصوں میں سیلاب کے خطرے کے پیش نظر ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔انڈین اخبار دی ہندو کے مطابق مغربی بنگال کے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے چیف ایڈوائزر الاپن بندو پادھیائے نے سنیچر کو کہا کہ ’دامودر ویلی کارپوریشن (ڈی وی سی) نے جھارکھنڈ میں پنچیٹ اور میتھون ڈیموں سے بڑے پیمانے پر 75 ہزار کیوسک پانی چھوڑا ہے جو ریاست میں سیلابی صورتحال کا باعث بن سکتا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’پانچ اور 6 اگست کو لہریں اونچی ہوں گی۔ ہگلی، ہاوڑہ، ادی نارائن پور، خانکول، امتا کے علاقوں میں ایک ہی وقت میں اونچی لہروں اور ڈی وی سی کے پانی چھوڑنے کی وجہ سے سیلاب کا خدشہ ہے۔‘
دوسری جانب مغربی بنگال کے ضلع علی پور دوار کے شمالی علاقوں میں شدید بارشوں کا ریڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
چیف ایڈوائزر نے کہا کہ علاقے میں سیلاب کے امکانات ہیں۔ شمالی بنگال کے دیگر اضلاع کوچبہار، دارجلنگ، جلپائی گوڑی، کلمپونگ اور مالدہ میں بھی موسلا دھار بارشوں کا اورنج الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’وزیراعلٰی 24 گھنٹے صورتحال کا جائزہ لے رہی ہیں۔ وہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔‘دامودر ویلی کارپوریشن (ڈی وی سی) نے دو اگست تک دونوں ڈیموں سے 75 ہزار کیوسک پانی چھوڑا۔حکام کا کہنا ہے کہ ڈی وی سی کی جانب سے ’بڑی مقدار میں پانی چھوڑنے سے پہلے ان سے مشورہ نہیں کیا گیا تھا جبکہ مغربی بنگال میں پہلے ہی مسلسل بارشوں کی وجہ سے کئی مقامات پر پانی جمع ہے۔‘دامودر ویلی کارپوریشن (ڈی وی سی) نے دو اگست تک دونوں ڈیموں سے 75 ہزار کیوسک پانی چھوڑا (فوٹو: گیٹی امیجز)ڈی وی سی کے عہدیداروں نے کہا کہ وہ آنے والے دنوں میں میتھون اور پنچیٹ ڈیموں کے ذریعے مزید ایک لاکھ کیوسک پانی چھوڑیں گے۔ الاپن بندو پادھیائے کا کہنا ہے کہ ’اس کے نتیجے میں مغربی بنگال میں شدید تباہی ہو سکتی ہے اور ریاست میں سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔‘ راجیہ سبھا کے سابق رکن پارلیمنٹ اور ترنمول کانگریس کے رہنما کنال گھوش نے اس اقدام پر تنقید کرتے ہوئے ایکس پر لکھا کہ ’ڈی وی سی نے انسانی ساختہ سیلاب پیدا کرنے کے لیے مزید پانی چھوڑا ہے۔ گرمیوں میں جب ہم پانی مانگتے ہیں تو پانی نہیں چھوڑتے۔ لیکن جب مون سون کی وجہ سے جھارکھنڈ میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے تو وہ ہماری ریاست میں پانی چھوڑتے ہیں اور خطرے کو بڑھا دیتے ہیں۔‘شہر میں گزشتہ تین دنوں سے جاری بارش کی وجہ سے کولکتہ نیتا جی سبھاش چندر بوس انٹرنیشنل ایئرپورٹ سنیچر کو پانی میں ڈوب گیا۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں کئی طیارے پانی میں کھڑے نظر آ رہے ہیں۔