جماعت اسلامی کیساتھ بہت سے معاملات پر اتفاق ہوگیا ،عطا اللہ تارڑ

ہم نیوز  |  Aug 07, 2024

جماعت اسلامی اور حکومتی کمیٹی کے درمیان راولپنڈی میں دوبارہ مذاکرات ہوئے ۔

مذاکرات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطاتارڑ نے کہا کہ جماعت اسلامی سے مثبت بات چیت ہوئی،کچھ معاملات تحریری طور پر طے ہوئے ہیں۔

خلیجی ممالک کیلئے لیبر ویزے کے فضائی ٹکٹ پر 5 ہزار روپے فکس ایکسائز ڈیوٹی عائد

وزیراعظم کا ایجنڈا ہے کہ ہم نے بجلی کی قیمتیں کم کرنی ہیں،آئی پی پیز کے معاملات کی جانچ پڑتال کیلئے ٹاسک فورس کا قیام عمل میں آ چکا ہے،وزیراعظم شہباز شریف ان اقدامات پر عمل پیرا ہیں۔

جماعت اسلامی کا مطالبہ ہمارا ایجنڈا ہے،بہت سے معاملات پر اتفاق ہوگیا ، مزید معاملات پر اتفاق ہونا ہے،کل تک مذاکرات کا دور ملتوی کیا گیا ہے۔

بھارت کو 27 سال بعد سری لنکا کے ہاتھوں ون ڈے سیریز میں شکست

کل شام کو جماعت اسلامی کیساتھ مزید ایک نشست ہوگی،آج بھی مذاکرات میں کافی پیشرفت ہوئی ہے،مارچ کرنا جماعت اسلامی کا جمہوری حق ہے۔

دوسری جانب جماعت اسلامی کے نائب امیر اور دھرنا مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ 13دن سے ہمارا دھرنا جاری ہے، بڑی تعداد میں لوگ شریک ہیں ،پہلے دن سے ہی بجلی کے بحران کے حل کی بات کررہے ہیں۔

راشدمحمودلنگڑیال چیئرمین ایف بی آر تعینات

بجلی ،پیٹرول کی قیمتیں بڑھتی ہیں تو معاشی سرکل رک جاتا ہے،آئی پی پیز سے قومی وسائل کو غرق کیا جا رہا ہے، حکمران آئی پی پیز کے عذاب سے عوام کو نکالنے کیلئے تیار نہیں۔

حکمرانوں کے پاس مطالبات کو رد کرنے کا کوئی جواز نہیں، ہم نے انہیں مطالبات دیئے ہیں ،ہمیں حکومت کی تجاویز پر تحفظات ہیں،ابھی تک حکومت کی جانب سے بھی بڑا اختلاف سامنے نہیں آیا ،حکومتی موقف سن لیا ہے، اب جماعت کی کمیٹی سے مشاورت ہونا باقی ہے۔

سب کو معاف کرتی ہوں،کسی سے انتقام نہیں لوں گی، خالدہ ضیا

ہمارا مارچ کل مری روڈ پر ہو گا ،حکومت سے جو بات ہو گی عوام تک پہنچائیں گے ،ہم نے حکومتی وفد کو بتایا ہے ان حالات میں بھی عوام کو ریلیف دیا جاسکتا ہے،سود ایک لعنت ،مراعات یافتہ طبقے کی مراعات کم کی جائیں تو 50 فی صد فرق پڑ سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا حکومت کے پاس آئی پی پیز کے معاہدوں پر نظر ثانی کے علاوہ کوئی حل نہیں ،چند گنتی کے خاندانوں کو پالنے کیلئےعوام کو مشکلات سے دوچار نہیں کیا جاسکتا ،اگر حکومت عوام کو ریلیف نہیں دے گی تو حکومت کو حساب دینا ہو گا۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More