میجر طفیل محمد شہید کا 66واں یوم شہادت آج عقیدت واحترام سے منایا جا رہا ہے۔
میجرطفیل محمد شہید کا شمار قوم کےان جانباز سپوتوں میں ہوتا ہے۔ جنہوں نے وطن کی حفاظت کے لیے جان کا نذرانہ پیش کیا اور انہیں اعلیٰ ترین فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا۔
میجر طفیل محمد شہید 22 جولائی 1914 کو مشرقی پنجاب کے شہر ہوشیار پور میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 1943 میں پنجاب رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔ 1947 میں جب وہ میجر کے عہدے پر پہنچے تو اپنے خاندان کے ہمراہ پاکستان آ گئے۔
اگست 1958 میں میجر طفیل محمد شہید کو لکشمی پور میں مورچہ زن بھارتی دستوں کا صفایا کرنے کا کام سونپا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: اپنے ہی ملک پر حملہ کرنے کو دہشت گردی کہتے ہیں غلطی نہیں، مریم نواز
میجر طفیل محمد نے 7 اگست 1958 کو دشمن کی چوکی پر صرف 15 گز کے فاصلے سے حملہ کیا۔ دشمن کی جوابی فائرنگ سے میجر طفیل شدید زخمی ہو گئے اور شہادت کا رتبہ حاصل کیا۔
طفیل محمد شہید نے زخمی ہونے کے باوجود اپنا مشن پورا کیا اور دشمن کے مورچے کا صفایا کر دیا۔ میجر طفیل محمد شہید کی لازوال قربانی کے اعتراف میں انہیں پاکستان کے اعلیٰ ترین فوجی اعزاز نشانِ حیدرسے نوازا گیا۔
میجر طفیل محمد کو فاتح لکشمی پور بھی کہا جاتا ہے۔ ان کا مزار بورے والا کے نواحی گاؤں طفیل آباد میں واقع ہے۔