گاڑیاں بنانے والی انڈین کمپنی مہندرا اینڈ مہندرا اور چینی شانشی آٹو موبیل گروپ نے 3 ارب ڈالر کے پلانٹ لگانے پر اتفاق کیا ہے تاہم نیو دہلی کی طرف سے مشترکہ منصوبے کی منظوری ملنا باقی ہے۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ گاڑیاں بنانے کا یہ پلانٹ وزیراعظم نریندر مودی کے آبائی علاقے گجرات میں لگانے کا ارادہ ہے اور اور اس منصوبے میں زیادہ حصہ مہندرا اینڈ مہندرا کا ہوگا۔اس منصوبے کے حوالے سے خبر سامنے آنے کے بعد مہندرا نے سٹاک ایکسچینج کو بیان میں کہا کہ ’یہ آرٹیکل بےبنیاد ہے اور اس معاملے میں کوئی سچائی نہیں ہے۔‘جمعے کو ممبئی سٹاک ایکسچینج میں مہندرا کے شیئرز میں 3.1 فیصد کا اضافہ ہوا جو پھر دن کے اختتام پر 2.5 فیصد کے اضافے کے ساتھ 2 ہزار 749.15 روپے تھے۔ذرائع نے بتایا کہ مجوزہ منصوبے کے تحت برآمد کی جانے والی اسمبل شدہ کاروں، انجن اور گاڑی کی بیٹری کی تیاری کے لیے ایک مرکز بنایا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مہندرا نے چینی سرمایہ کاری کے لیے حکومت سے اجازت لی ہے تاہم انڈیا کے وزیر کامرس اور وزیر خارجہ نے اس سے متعلق سوال کا جواب نہیں دیا۔سال 2020 میں دونوں ممالک کے درمیان سرحد پر شدید جھڑپوں کے بعد سے چینی سرمایہ کاری کے لیے انڈین حکومت سے اجازت لینا ضروری کر دیا گیا تھا۔انڈین حکومت کی جانب سے اضافی جانچ پڑتال کے باعث اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری تاخیر کا شکار ہے اور یا پھر منسوخ ہو چکی ہے۔تاہم مہندرا اینڈ مہندرا اور چینی کمپنی کے درمیان سرمایہ کاری کا منصوبہ ایسے وقت پر ہونے جا رہا ہے جب انڈیا کی کوشش ہے کہ سولر پینلز اور بیٹریاں بنانے کے غیرحساس شعبے میں چینی سرمایہ کاری پر عائد پابندیاں نرم کی جائیں۔انڈیا میں غیرملکی سرمایہ کاری 17 سال کی کم ترین سطح پر پہنچنے کے بعد اعلٰی حکومتی عہدیداروں نے اپنے فیصلوں پر نظرثانی کا عندیہ دیا ہے۔انڈین وزیر خزانہ نرملا نے گزشہ ماہ کہا تھا کہ وہ اپنے معاشی مشیر کے بیان کی حمایت کرتی ہیں جنہوں نے حال ہی میں کہا تھا کہ برآمدات میں اضافے کے لیے نیو دہلی چین سے براہ راست سرمایہ کاری کو فروغ دے سکتا ہے۔