فرانس کے دارالحکومت پیرس میں جاری اولمپکس میں خواتین کے سکیٹ بورڈنگ مقابلے میں گولڈ میڈل جیتنے والی ایتھلیٹ کو اُن کے والدین نے بطخ تحفے میں دینے کا وعدہ کیا ہے۔
آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والی سکیٹ بورڈر اریسا ٹریو نے 7 اگست کو تاریخ رقم کرتے ہوئے سونے کا تمغہ جیتنے والی سب سے کم عمر آسٹریلوی ایتھلیٹ ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔
ویب سائٹ پیپل ڈاٹ کام کے مطابق اریسا ٹریو کے لیے گھر پر ایک خاص چیز انتظار کر رہی ہے اور وہ ہے پالتو بطخ۔
گولڈ میڈل جیتنے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے 14 برس کی ایتھلیٹ نے بتایا کہ اُن کے والدین نے اُن سے وعدہ کیا تھا کہ اگر وہ گولڈ میڈل جیتتی ہیں تو انہیں تحفے میں پالتو بطخ دی جائے گی۔
اریسا ٹریو نے کہا کہ ’بطخیں بہت پیاری ہوتی ہیں اور میں ایک بطخ پالنا چاہتی ہوں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’میرے والدین مجھے کتا یا بلی کبھی نہیں پالنے دیں گے کیونکہ ہم لوگ آج کل بہت سفر کر رہے ہیں لیکن مجھے لگتا ہے کہ بطخ پالنا آسان ہوگی۔ پتا نہیں کیوں مجھے بطخ ہی چاہیے۔‘
اریسا ٹریو نے خواتین کے سکیٹ بورڈنگ مقابلے کے فائنل میں 93.18 سکور کرتے ہوئے سونے کا تمغہ جیتا۔
اس مقابلے میں جاپان کی کوکانا ہِراکی اور برطانیہ کی سکائی براؤن نے بالترتیب چاندی اور کانسی کے تمغے اپنے نام کیے۔
سونے کا تمغہ جیتنے کے بارے میں اریسا ٹریو نے کہا کہ ’مجھے اپنے گلے میں سونے کا تمغہ پہن کا بہت شاندار محسوس ہو رہا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’سنہ 2020 میں ٹوکیو اولمپکس دیکھنے کے بعد یہ تمغہ جیتنا میرا گول تھا۔ میں اس اولمپکس سے متاثر ہوئی اور پھر مجھے اولمپکس میں حصہ لینے کا شوق ہوا۔‘