سٹار ایتھلیٹ ارشد ندیم جیسے ہی پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے کے بعد پاکستان میں اپنے گاؤں چک 101 میں واقع اپنے گھر میں داخل ہوئے تو انھوں نے سب سے پہلے اپنی والدہ رضیہ پروین کے قدموں میں گِر کر ان کے پیر چومے۔
پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے والے جیولن تھروئر نے پھر اپنی ماں کا ماتھا چوما اور اس موقع پر دونوں بہت جذباتی ہو گئے اور گلے لگ کر رونے لگے۔
یہ منظر اس وقت دیکھنے میں آیا جب اتوار کو ارشد ندیم کا صوبہ پنجاب کے علاقے میاں چنوں میں اپنے گاؤں میں ایک پُرتپاک استقبال کیا گیا۔
سوشل میڈیا پر گردش کرتی ویڈیوز میں گاؤں کے مناظر دیکھ کر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ چک 101 کے علاوہ آس پاس کے گاؤں کے لوگ بھی اولمپک گولڈ میڈلسٹ کے استقبال کے لیے بے تاب تھے۔
ان کی گاؤں آمد پر لوگوں نے گاڑیوں کے قافلے پر نوٹوں اور پھولوں کی بارش کر کے اپنے پیار کا اظہار کیا۔ کہیں ڈھول کی تھاپ پر نوجوان رقص کرتے نظر آ رہے تھے تو کہیں ’پاکستان زندہ باد‘ کے نعرے لگائے جا رہے تھے۔
ارشد ندیم کو کئی طرح کے ہار پہنائے گئے۔ کچھ پر پھول تھے تو کئی پر نوٹ۔
اتوار کو اس گاؤں میں موجود صحافی عبدالمجید نے بی بی سی اردو کو بتایا کہ جب ارشد گاڑیوں کے قافلے کے ہمراہ گاؤں داخل ہوئے تو سینکڑوں افراد پہلے سے ہی ان کے استقبال کے لیے موجود تھے۔ ان میں نوجوانوں، بچوں اور بوڑھوں کے ساتھ ساتھ خواتین کی بھی ایک بڑی تعداد شامل تھی۔
ایک گاڑی کے اوپر موجود مسکراتے ہوئے ارشد ہاتھ ہلا ہلا کر سب کے نعروں اور پیار کا جواب دے رہے تھے۔
گاؤں کی عورتیں بھی اپنے گھروں کی چھتوں پر سے ان پر پھول نچھاور کر رہی تھیں۔ ارشد کے گھر کے اندر اور باہر میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ گاؤں والوں کا ہجوم جمع تھا۔
والدہ کے قدم اور ماتھا چومنے کے بعد ارشد بہن بھائیوں اور گھر میں آئے رشتہ داروں اور عزیز و اقارب سے ملے اور مبارکباد وصول کی۔
ارشد کی والدہ نے ان کے لیے ان کے پسندیدہ کھانے بنا رکھے تھے جو وہ بچپن سے کھاتے آ رہے ہیں۔ ان میں مٹن، کھیر اور دیسی گھی کا حلوہ وغیرہ شامل ہے۔
سب سے ملنے ملانے کے بعد ارشد ندیم نے گھر میں جمع میڈیا کے سامنے ایک پریس کانفرنس کی جس میں انھوں نے اپنی کامیابیوں کا سہرا اپنے ماں باپ کی دعاؤں اور محنت کو قرار دیا۔ انھوں نے اپنے کوچز سمیت ان تمام افراد کا شکریہ ادا کیا جنھوں نے پاکستان کا نام روشن کرنے میں ان کی مدد کی۔
نیرج چوپڑا سے متعلق ارشد کا کہنا تھا کہ وہ بہت خوش ہیں کہ پوری دنیا سے جنوبی ایشیا سے ’ہم دو کھلاڑی پرفارم کر کے آئے ہیں۔‘
ارشد ندیم کا گاؤں، ’روسی ٹریکٹر‘ اور والدہ کی خوشی: ’آج تم نے میرا دل بہت بڑا کر دیا‘ارشد ندیم کا لاہور ایئرپورٹ پر استقبال: ’نہیں سوچا تھا کہ پاکستانی رات دو بجے کسی ایتھلیٹ کو ایسے خوش آمدید کہیں گے‘میری ماں نے ارشد ندیم کے بارے میں جو بھی کہا دل سے کہا، وہ ایک ماں کی طرح دل سے بولتی ہے: نیرج چوپڑا
گاؤں پہنچنے پر صحافیوں کو دیے انٹرویو میں ارشد نے کہا کہ ایئرپورٹ پر ان کے استقبال کے لیے آنے والے لوگوں کا پیار محبت دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’جیسے ہی میں اپنے شہر میاں چنوں اور پھر اپنے گاؤں چک 101 پہنچا تو لوگوں کا پیار دیکھ کر ایک الگ جنون پیدا ہوا ہے۔
’میں لوگوں کا پیار دیکھ کر اب آنے والے مقابلوں میں اور اچھا پرفارم کروں گا اور خدا مجھے فِٹ رکھے۔ میں ورلڈ ریکاڈر بناؤں گا۔‘
انھوں نے اپنے گاؤں کی پسماندگی اور اسے مدِنظر رکھتے ہوئے گاؤں کے لیے کچھ ترقیاتی منصوبوں کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔
’ہیروز گاؤں کے کچے مکانوں سے ہی نکلتے ہیں‘
میاں چنوں کے کچے مکانوں کی چھتوں سے ارشد پر پھولوں کی بارش دیکھ کر سوشل میڈیا پر بھی کئی افراد نے اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔
ایک صارف نے لکھا کہ ’ہیرے اور ہیروز گاؤں کے کچے مکانوں سے ہی نکلتے ہیں۔ بڑے شہروں کے ایلیٹ کلبوں سے نہیں۔‘
ایک اور صارف نے لکھا کہ ارشد ندیم نے عالمی سطح پر پاکستان کو نئی پہچان تو دی ہے مگر ساتھ ہی ’میاں چنوں اور چک 101 کو بھی دنیا میں مشہور کردیا ہے۔‘
پاکستان کے لیے چالیس برس بعد اولمپکس میں جیولن تھرو مقابلوں میں گولڈ میڈل جیتنے والے سٹار ایتھلیٹ ارشد ندیم گذشتہ رات جب لاہور ایئر پورٹ پر پہنچے تو یہ یقیناً ایک منفرد لمحہ تھا کہ پاکستان میں کسی ایتھلیٹ کی واپسی کا بے صبری سے انتظار کیا جا رہا تھا۔
رات گئے جب ان کی فلائٹ لاہور ایئرپورٹ پر پہنچی تو پہلے تو اسے واٹر کینن سیلوٹ دیا گیا اور پھر ارشد باہر کی جانب آئے تو ان کے والد اور دیگر رشتہ دار ان سے بغلگیر ہوئے۔
ارشد ندیم نے لاہور ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’قوم اور والدین کی دعاؤں سے اللہ تعالیٰ نے عزت دی، اس کامیابی کے پیچھے بہت لمبا سفر ہے، میں نے میڈل حاصل کرنے کے لیے دن رات محنت کی تھی۔‘
خیال رہے کہ جمعرات کی شب ارشد ندیم نے 92.97 کی تھرو کے ساتھ نہ صرف جیولن فائنل جیت لیا بلکہ اولمپکس میں 2008 میں قائم کیا گیا ریکارڈ بھی توڑا تھا۔
میڈیا سے گفتگو کے بعد ارشد ایک خصوصی ڈبل ڈیکر بس میں سوار ہوئے اور مداحوں کے ساتھ تصاویر بنوائیں اور ہاتھ بلند کر کے ان کے نعروں کا جواب دیا۔
اس سے قبل ارشد کو جہاں پیرس اولمپکس کی ایک تقریب میں جیولن تھرو کا مقابلہ جیتنے پر گولڈ میڈل سے نوازا گیا ہے تو وہیں پاکستان میں بھی ان کے لیے کئی انعامات اور اعزازات کے اعلان کیے جا رہے ہیں جن میں پاکستان کے صدر آصف علی زرداری کی جانب سے انھیں ہلال امتیاز سے نوازنے کی ہدایت بی شامل ہے۔
میری ماں نے ارشد ندیم کے بارے میں جو بھی کہا دل سے کہا، وہ ایک ماں کی طرح دل سے بولتی ہے: نیرج چوپڑاارشد ندیم کا لاہور ایئرپورٹ پر استقبال: ’نہیں سوچا تھا کہ پاکستانی رات دو بجے کسی ایتھلیٹ کو ایسے خوش آمدید کہیں گے‘ارشد ندیم کا گاؤں، ’روسی ٹریکٹر‘ اور والدہ کی خوشی: ’آج تم نے میرا دل بہت بڑا کر دیا‘