پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں اور اسلام آباد پولیس کے درمیان جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب اسلام آباد انتظامیہ نے جلسہ ختم کرنے کے احکامات جاری کیے، جس میں کہا گیا تھا کہ صرف شام 4 بجے سے شام 7 بجے تک جلسے کی اجازت دی گئی ہے۔
اسلام آباد کے علاقے چونگی نمبر 26 پر پی ٹی آئی کارکنوں اور پولیس کے درمیان تصادم ہوا۔ سنگجانی مویشی منڈی میں سیاسی طاقت کے مظاہر کیلئے پی ٹی آئی کی ریلی میں پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ محاذ آرائی کے باوجود پی ٹی آئی کے اہم رہنماؤں کی تقاریر جاری رہیں۔
رانا ثنا نے عمران خان اور پی ٹی آئی کو اسرائیلی سیاسی برانڈ قرار دے دیا
دریں اثنا ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن نے کہا ہے کہ جلسہ کا وقت 7بجے تک تھا، سیکیورٹی اقدامات کی وجہ سے اندھیرا ہونے پر جلسہ ختم کرنا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ہماری جانب سے 6بجے جلسہ انتظامیہ کو ایڈوائزری بھی جاری کی گئی تھی، بدقسمتی سے جلسہ ختم نہیں ہوا، جلسے کوغیرقانونی قرار دے دیا گیا ہے۔
ڈی سی اسلام آباد نے کہا کہ لوگوں کو منتشر کرنے کی ہدایات دے دی گئی ہیں، جلسہ انتظامیہ کیساتھ اس میں شرکت کرنے والوں کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔
عرفان نواز میمن نے مزید کہا کہ مجسٹریٹ درجہ اول کی عدالت میں ٹرائل چلے گا، اس کی سزا 3سال تک ہے۔
قبل ازیں انتظامیہ کی جانب سے پولیس کو این او سی کی خلاف ورزی پر کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کو جلسے کیلئے 7 بجے تک کا دیا گیا وقت ختم ہو گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے جلسے کے اختتام کا وقت شام 7 بجے مقرر تھا، اور اس حوالے سے جلسہ منتظمین کو باقاعدہ آگاہ کر دیا گیا تھا۔
ڈی سی اسلام آباد نے کہا کہ این او سی کی خلاف ورزی پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔ پی ٹی آئی کے منتظمین کو شام 6 بجے ایک ایڈوائزری جاری کی گئی تھی اور انہیں جلسہ ختم کرنے کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر نے واضح کیا کہ مقررہ وقت تک جلسہ ختم نہ کرنا این او سی کی خلاف ورزی تصور ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ایک ایکٹ پاس ہوا ہے جو این او سی کی خلاف ورزی پر قانونی کارروائی کی بنیاد فراہم کرتا ہے۔
ڈی سی اسلام آباد نے کہا کہ راستے عام لوگوں کے لیے کھلے تھے اور پی ٹی آئی کی قیادت کو جلسے کے اختتام کے حوالے سے تمام ضروری معلومات فراہم کر دی گئی ہیں۔
مقررہ وقت تک جلسہ ختم نہ کرنا این او سی کی خلاف ورزی تصور ہوگی، این او سی کی خلاف ورزی پر جلسہ منتظمین کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔
آئین کی حکمرانی ہو گی تو بانی پی ٹی آئی جیل سے باہر آئیں گے، علی محمد خان
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کا سنگجانی کے مقام پر سیاسی پاور شو جاری ہے جس میں پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر، شیر افضل مروت ، حماد اظہر، عالیہ حمزہ، فیصل جاوید، علی محمد خان، زرتاج اور شیخ وقاص اکرم سمیت دیگر خطاب کر چکے ہیں۔
پی ٹی آئی جلسے سےوزیراعلی خیبر پختونخوا ،عمر ایوب، اسد قیصر ، شبلی فراز سمیت دیگر اعلی قیادت کا جلسے خطاب ابھی تک نہیں ہوا۔